غزہ: حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تین شرائط رکھی ہیں۔ حماس کے سیاسی بیورو رکن خلیل الہایہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کیے بغیر اسیروں کا تبادلہ ممکن نہیں ہے اس کے لیے تل ابیب انتظامیہ کو اپنے حملے روکنا ہونگے، غزہ کے لیے امداد کا دروازہ کھولنا ہوگا اور اسرائیلی جیلوں سے 10 ہزار فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لانا ہوگی۔
الہایہ نے مزید کہا کہ اسرائیل نے تا حال ہمیں امداد کی مطلوبہ رسائی، اسپتالوں اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے لیے ضمانت نہیں دی ہے، حتی کہ خیموں کے حوالے سے بھی اسرائیل نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا ہے، اسرائیل ہمارے مطالبات کو مستر کر دیا اور دیگر بہانوں کی آڑ میں حقائق چھپانے میں مصروف ہے۔
واضح رہے کہ تل ابیب انتظامیہ اور حماس کے درمیان اسیروں کے تبادلے کے لیے قاہرہ میں گزشتہ دنوں ایک اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں امریکہ، قطر اور مصری حکام نے بھی شرکت کی تھی البتہ اسرائیل نے اپنا وفد روانہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملوں میں کم از کم 12 ہزار 660 بچوں اور 8 ہزار 570 خواتین سمیت 29 ہزار 92 فلسطینی جاں بحق اور 69 ہزار 28 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں:
اقوام متحدہ کی غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ نے ویٹو کر دیا
شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دی گئی، خطے میں قحط کا خطرہ بڑھا