ETV Bharat / international

حماس نے جنگ بندی کی نئی تجاویز کو مسترد کر دیا، امریکی صدر اب بھی پُرامید، انٹونی بلنکن اسرائیل دورے پر - Gaza War

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 19, 2024, 7:42 AM IST

غزہ میں جنگ بندی کے امکانات ایک بار پھر کم ہوتے جا رہے ہیں۔ حماس نے نئی امریکی تجویز میں نئی شرائط کا اضافہ کا حوالہ دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔ وہیں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے تازہ بیان میں مصر اور غزہ کے بیچ موجود فلاڈیلفیا کوریڈور اور رفح کراسنگ کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کا مطالبہ ایک بار پھر دہرایا ہے۔

غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی وزیر خارجہ مشرق وسطیٰ کے دورے پر
غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی وزیر خارجہ مشرق وسطیٰ کے دورے پر (AP)

حماس نے اتوار کی شام ایک سرکاری بیان جاری کر کے غزہ جنگ بندی کے معاہدے کی نئی تجویز اور اس میں شامل شرائط کو مسترد کر دیا۔ حماس نے امریکی صدر بائیڈن کی سابقہ تجاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ تجاویز میں نئی شرائط کا اضافہ کر دیا گیا ہے جو اسے منظور نہیں ہیں۔ غزہ کی حکمراں تنطیم کا کہنا ہے کہ وہ "ثالثوں کی کوششوں کو ناکام بنانے" اور جنگ بندی کے معاہدے میں تاخیر کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ اس تجاویز پر دوحہ میں جمعرات اور جمعہ کو امریکہ، اسرائیل، قطر اور مصر نے تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

حماس کا موقف

حماس نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے دوحہ میں دو روزہ مذاکرات کے بعد پیش کی گئی امریکہ کی نئی تجویز بنجامن نیتن یاہو کے خیالات کے مطابق ہے جو غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلا اور مکمل جنگ بندی سے پہلے بھی انکار کر چکے ہیں۔ حماس نے امریکہ، قطر اور مصر سے زور دیا ہے وہ غزہ پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے کوشش کریں اور بائیڈن کی سابقہ تجاویز پر عمل درآمد کروائیں جن میں مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا مطالبہ

وہیں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بار ہھر مصر اور غزہ کے بیچ موجود فلاڈیلفیا کوریڈور اور رفح کراسنگ کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کی بات کہی ہے جب کہ حماس فلاڈیلفیا کوریڈور پر اسرائیلی کنٹرول کی شدید مخالفت کر رہا ہے۔ وہیں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مبینہ طور پر اتوار کو اپنی کابینہ کو بتایا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے امکانات کے بارے میں مایوسی کا شکار ہیں، خاص طور پر اس حوالے سے کہ اسرائیل حماس کے بجائے ثالث ممالک کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ حماس نے مذاکرات کے تازہ ترین دور میں وفد بھیجنے سے انکار کر دیا۔

امریکی صدر بائیڈن پُرامید

اُدھر امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے بیچ تجاویز پر اختلاف کے باوجود غزہ میں جنگ بندی کا امکان برقرار ہے۔ بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ بات چیت ابھی جاری ہے اور یہ کہ "ہم ہار نہیں مان رہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ ایک معاہدہ "اب بھی ممکن ہے۔"

امریکی وزیر خارجہ اسرائیل دورے پر

اسی بیچ امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جنگ بندی معاہدے کے لیے مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے تل ابیب پہنچ گئے ہیں۔ اس دوران وہ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو، صدر اسحاق ہرزوگ اور دیگر اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ امریکی وزارت خارجہ کے مطابق اس دوران وہ سفارتی دباؤ کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیل اور حماس پر جنگ بندی کے لیے تیار کرنے کی کوشش کریں گے۔ خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مصر کا دورہ بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ غزہ جنگ پر اسرائیل کی جنگ میں اب تک 40 ہزار ایک سو سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 92 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی بتائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ: جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 40,000 سے تجاوز کر گئی، لاشیں صحن، گلیوں میں دفن کی گئیں

غزہ جنگ بندی کےلئے امریکی صدر کی جانب سے نئی تجاویز پیش - US presents Gaza ceasefire proposal


حماس نے اتوار کی شام ایک سرکاری بیان جاری کر کے غزہ جنگ بندی کے معاہدے کی نئی تجویز اور اس میں شامل شرائط کو مسترد کر دیا۔ حماس نے امریکی صدر بائیڈن کی سابقہ تجاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ تجاویز میں نئی شرائط کا اضافہ کر دیا گیا ہے جو اسے منظور نہیں ہیں۔ غزہ کی حکمراں تنطیم کا کہنا ہے کہ وہ "ثالثوں کی کوششوں کو ناکام بنانے" اور جنگ بندی کے معاہدے میں تاخیر کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ اس تجاویز پر دوحہ میں جمعرات اور جمعہ کو امریکہ، اسرائیل، قطر اور مصر نے تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

حماس کا موقف

حماس نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے دوحہ میں دو روزہ مذاکرات کے بعد پیش کی گئی امریکہ کی نئی تجویز بنجامن نیتن یاہو کے خیالات کے مطابق ہے جو غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلا اور مکمل جنگ بندی سے پہلے بھی انکار کر چکے ہیں۔ حماس نے امریکہ، قطر اور مصر سے زور دیا ہے وہ غزہ پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے کوشش کریں اور بائیڈن کی سابقہ تجاویز پر عمل درآمد کروائیں جن میں مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا مطالبہ

وہیں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بار ہھر مصر اور غزہ کے بیچ موجود فلاڈیلفیا کوریڈور اور رفح کراسنگ کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کی بات کہی ہے جب کہ حماس فلاڈیلفیا کوریڈور پر اسرائیلی کنٹرول کی شدید مخالفت کر رہا ہے۔ وہیں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مبینہ طور پر اتوار کو اپنی کابینہ کو بتایا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے امکانات کے بارے میں مایوسی کا شکار ہیں، خاص طور پر اس حوالے سے کہ اسرائیل حماس کے بجائے ثالث ممالک کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ حماس نے مذاکرات کے تازہ ترین دور میں وفد بھیجنے سے انکار کر دیا۔

امریکی صدر بائیڈن پُرامید

اُدھر امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے بیچ تجاویز پر اختلاف کے باوجود غزہ میں جنگ بندی کا امکان برقرار ہے۔ بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ بات چیت ابھی جاری ہے اور یہ کہ "ہم ہار نہیں مان رہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ ایک معاہدہ "اب بھی ممکن ہے۔"

امریکی وزیر خارجہ اسرائیل دورے پر

اسی بیچ امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جنگ بندی معاہدے کے لیے مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے تل ابیب پہنچ گئے ہیں۔ اس دوران وہ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو، صدر اسحاق ہرزوگ اور دیگر اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ امریکی وزارت خارجہ کے مطابق اس دوران وہ سفارتی دباؤ کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیل اور حماس پر جنگ بندی کے لیے تیار کرنے کی کوشش کریں گے۔ خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مصر کا دورہ بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ غزہ جنگ پر اسرائیل کی جنگ میں اب تک 40 ہزار ایک سو سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 92 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی بتائے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ: جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 40,000 سے تجاوز کر گئی، لاشیں صحن، گلیوں میں دفن کی گئیں

غزہ جنگ بندی کےلئے امریکی صدر کی جانب سے نئی تجاویز پیش - US presents Gaza ceasefire proposal


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.