غزہ: غزہ سٹی کے جنوب میں خوراک کی امداد کے منتظر فلسطینیوں کی بھیڑ پر اسرائیلی اندھادھند گولی باری میں کم از کم 19 فلسطینی جاں بحق اور 23 دیگر زخمی ہوگئے۔ حماس نے ہفتہ کے روز کہا مگر اسرائیل نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔ حماس نے ایک پریس بیان میں اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ زیتون کے پڑوس میں کویت راؤنڈ اباؤٹ پر امداد کا انتظار کررہے تھے۔
- اسرائیل فوج کی تردید
تاہم، اسرائیلی فوج نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ "ابتدائی نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ وہاں کوئی فضائی حملہ نہیں ہوا اور نہ ہی لوگوں پر فورسز کی طرف سے فائرنگ کی گئی۔" غزہ کی پٹی، جس میں تقریباً 23.5 لاکھ افراد آباد ہیں، 7 اکتوبر 2023 سے مسلسل اسرائیلی حملوں اور محاصرے کی وجہ سے شدید انسانی بحران سے دوچار ہے۔ بین الاقوامی اداروں نے ساحلی علاقے میں بھوک مری کی وارننگ جاری کی ہے۔
- 'خوراک کی کمی سے اسرائیلی قیدی کی موت'
فلسطینی تحریک حماس کی عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا کہ ایک 34 سالہ اسرائیلی قیدی دوا اور خوراک کی کمی کی وجہ سے مرگیا۔ القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں مطلع کیا گیا ہے کہ 34 سالہ صہیونی اسرائیلی قیدی ادویات اور خوراک کی کمی کی وجہ سے ہلاک ہوگیا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق اسرائیلی جارحانہ کارروائیوں میں غزہ کی پٹی میں اب تک 31,900 سے زائد افراد مر چکے ہیں۔
یو این آئی