یروشلم: تقریباً نو ماہ سے محصور علاقے غزہ پٹی میں جاری جنگ میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 38,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ غزہ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 58 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔ جس کے بعد مجموعی طور پر مرنے والوں کی تعداد 38,011 ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 87,000 سے زیادہ ہوگئی ہے۔
دریں اثنا، اسرائیل اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر گئی، عسکریت پسند گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے ایک دن پہلے اسرائیلی فضائی حملے میں ایک سینئر کمانڈر کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے شمالی اسرائیل میں 200 سے زیادہ راکٹ داغے ہیں۔ حزب اللہ نے کہا ہے کہ اگر حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوتی ہے تو وہ اپنے حملے روک دے گی۔
Gaza war grinds on as forcibly displaced run out of space to shelter @UNRWA https://t.co/minYkyWshD
— UN News (@UN_News_Centre) July 4, 2024
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی فوجی حملے کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کو اب پناہ کے لیے کوئی جگہ بھی نہیں مل رہی ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ ہزاروں افراد اسکولوں اور سرکاری عمارتوں میں پناہ لے رہے ہیں، لیکن جگہہ کم پڑنے کی وجہ سے ہزاروں افراد کو واپس لوٹنا پڑ رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ سڑکوں اور عارضی پناہ گاہوں کے قریب کچڑے اور کوڑے کے ڈھیروں کی وجہ سے حالات زندگی ناقابل برداشت ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران ضلع شجاعیہ سے 85,000 لوگ نکل چکے ہیں، جب کہ منگل تک، کم از کم 66,700 مزید مشرقی خان یونس اور جنوب میں رفح سے پیر کی شام کو اسرائیلی انخلاء کے نئے احکامات کے بعد بے گھر ہو چکے ہیں۔