ETV Bharat / international

غزہ میں جان بحق فلسطینوں کی تعداد 30 ہزار 717 تک پہنچ گئی - غزہ

Gaza Death toll اسرائیل کی جانب سے گزشتہ 152 دنوں سے جاری جنگ میں اب تک 30 ہزار 717 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 72 ہزار 156 تک پہنچ گئی ہے۔

Gaza Death toll reaches 30717
غزہ میں جان بحق فلسطینوں کی تعداد 30 ہزار 717 تک پہنچ گئی
author img

By UNI (United News of India)

Published : Mar 6, 2024, 10:40 PM IST

غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں اور اس کے بعد ناکہ بندی کی وجہ سے عوام کے بھوکے پیاسے رہنے کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 86 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے ساتھ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 30 ہزار 717 تک پہنچ گئی ہے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اسرائیل کی جانب سے گزشتہ 152 دنوں سے جاری ان حملوں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ تازہ حملوں میں 113 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کے بعد زخمیوں کی تعداد 72 ہزار 156 تک پہنچ گئی ہے۔ خان یونس اور شمالی غزہ میں اسرائیلی فورسز نے اب تک 348 طبی عملے کو ہلاک اور 269 طبی اہلکاروں کو حراست میں لیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں " 9 بار قتل عام" کیا ہے اور اب بھی ملبے تلے اور سڑک کے کنارے مردہ افراد کی لاشیں موجود ہیں، لیکن اسرائیلی فورسز، طبی ٹیموں اور شہری دفاع کے اہلکاروں کی ٹیمیں رکاوٹوں کی وجہ سے لاشوں تک نہ پہنچ سکی ہیں۔

فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ فلسطین میں ہونے والی نسل کشی سے پوری دنیا کو خطرہ ہے۔ مالکی نے سعودی شہر جدہ میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کیا۔

مالکی نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال دن بدن بدتر اور مزید المناک ہوتی جا رہی ہے، قابض اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی میں 2.3 ملین فلسطینیوں کے خلاف مسلط کردہ آفات کے دائرہ کار میں خوراک سے محرومی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ بھوک کی وجہ سے حالیہ ایام میں تقریباً 20 بچے شدید کرب کے ساتھ دنیائے فانی سے رخصت ہو گئے۔

مالکی نے کہا کہ ہمیں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم کو روکنے کے لیے ایک نئے طریقے کا سہارا لینا چاہیے، فلسطین میں ہونے والی نسل کشی سے پوری دنیا کو خطرہ ہے، اگر یہ نسل کشی جاری رہتی ہے تو اسرائیل اور اس کے حامی ہماری دنیا کو آنے والی نسلوں کے سامنے مختلف انداز میں پیش کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ وہ یہ ظاہر کریں گے کہ تشدد اور بربریت قانون اور انسانیت سے بالاتر ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف اپنے حملے جاری رکھنے والے اسرائیل کو ہتھیاروں سے حمایت اور تحفظ فراہم کرنے والے ممالک کے خلاف مؤقف اختیار کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے، اور یہ پیغام دینا چاہیے کہ اسرائیلی نسل کشی میں ملوث ہونے کی سفارتی، سیاسی اور اقتصادی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ (یو این آئی)

غزہ: اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں اور اس کے بعد ناکہ بندی کی وجہ سے عوام کے بھوکے پیاسے رہنے کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 86 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے ساتھ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 30 ہزار 717 تک پہنچ گئی ہے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اسرائیل کی جانب سے گزشتہ 152 دنوں سے جاری ان حملوں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ تازہ حملوں میں 113 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کے بعد زخمیوں کی تعداد 72 ہزار 156 تک پہنچ گئی ہے۔ خان یونس اور شمالی غزہ میں اسرائیلی فورسز نے اب تک 348 طبی عملے کو ہلاک اور 269 طبی اہلکاروں کو حراست میں لیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں " 9 بار قتل عام" کیا ہے اور اب بھی ملبے تلے اور سڑک کے کنارے مردہ افراد کی لاشیں موجود ہیں، لیکن اسرائیلی فورسز، طبی ٹیموں اور شہری دفاع کے اہلکاروں کی ٹیمیں رکاوٹوں کی وجہ سے لاشوں تک نہ پہنچ سکی ہیں۔

فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ فلسطین میں ہونے والی نسل کشی سے پوری دنیا کو خطرہ ہے۔ مالکی نے سعودی شہر جدہ میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کیا۔

مالکی نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال دن بدن بدتر اور مزید المناک ہوتی جا رہی ہے، قابض اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی میں 2.3 ملین فلسطینیوں کے خلاف مسلط کردہ آفات کے دائرہ کار میں خوراک سے محرومی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ بھوک کی وجہ سے حالیہ ایام میں تقریباً 20 بچے شدید کرب کے ساتھ دنیائے فانی سے رخصت ہو گئے۔

مالکی نے کہا کہ ہمیں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم کو روکنے کے لیے ایک نئے طریقے کا سہارا لینا چاہیے، فلسطین میں ہونے والی نسل کشی سے پوری دنیا کو خطرہ ہے، اگر یہ نسل کشی جاری رہتی ہے تو اسرائیل اور اس کے حامی ہماری دنیا کو آنے والی نسلوں کے سامنے مختلف انداز میں پیش کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ وہ یہ ظاہر کریں گے کہ تشدد اور بربریت قانون اور انسانیت سے بالاتر ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف اپنے حملے جاری رکھنے والے اسرائیل کو ہتھیاروں سے حمایت اور تحفظ فراہم کرنے والے ممالک کے خلاف مؤقف اختیار کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے، اور یہ پیغام دینا چاہیے کہ اسرائیلی نسل کشی میں ملوث ہونے کی سفارتی، سیاسی اور اقتصادی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.