ETV Bharat / international

اسرائیل۔ فلسطین کے دو ریاستی حل پر بات کرنے کے لیے یورپی یونین اور مسلم ممالک کا اسپین میں اجلاس - Gaza War

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 13, 2024, 8:51 PM IST

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر لگام کسنے اور اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کے مقصد سے اسپین میں یورپی یونین اور مسلم ممالک کا اہم اجلاس منعقد کیا گیا۔

اسرائیل۔ فلسطین کے دو ریاستی حل پر بات کرنے کے لیے یورپی یونین اور مسلم ممالک کا اسپین میں اجلاس
اسرائیل۔ فلسطین کے دو ریاستی حل پر بات کرنے کے لیے یورپی یونین اور مسلم ممالک کا اسپین میں اجلاس (AP)

اسپین: مسلم اور یورپی ممالک کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے میزبان اسپین نے عالمی برادری سے اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے لیے واضح شیڈول کا مطالبہ کیا ہے۔ ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے صحافیوں کو بتایا کہ "ہم فلسطینیوں، اسرائیلیوں کے درمیان تشدد کے نہ ختم ہونے والے سلسلے سے باہر نکلنے اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ایک اور دباؤ بنانے کے لیے ملاقات کر رہے ہیں۔ جوز مینوئل الباریس نے مزید کہا کہ، اسرائیل۔فلسطین تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے دو ریاستی حل پر عمل درآمد ہی واحد راستہ ہے۔

اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں ناروے اور سلووینیا سے جوز مینوئل الباریس کے ہم منصب، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل، فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ اور غزہ کے لیے عرب اسلامک رابطہ گروپ کے ارکان شامل ہیں۔ عرب اسلامک رابطہ گروپ کے ارکان میں مصر، ترکی، سعودی عرب، قطر، اردن، انڈونیشیا، نائیجیریا اور دیگر شامل ہیں۔

ہسپانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ، الفاظ سے عمل کی طرف بڑھنے اور دو ریاستی حل کے موثر نفاذ کے لیے واضح شیڈول کی طرف پیش قدمی کرنے کے لیے شرکاء میں واضح آمادگی تھی جن میں اسرائیل شامل نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ، اس کی شروعات فلسطین کی اقوام متحدہ میں شمولیت سے ہو گی۔

الباریس نے کہا کہ، اسرائیل کو اجلاس میں اس لیے مدعو نہیں کیا گیا کیونکہ وہ رابطہ گروپ کا حصہ نہیں ہے، تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اسرائیل کو کسی بھی ایسی میز پر دیکھ کر خوش ہوں گے جہاں امن اور دو ریاستی حل پر بات ہو"۔

چلی نے آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہونے کی درخواست دائر کر دی:

دی ہیگ میں اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت (آئی سی جے) نے جانکاری دی کہ چلی نے اسرائیل کے خلاف کارروائی میں حصہ لینے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) سے باضابطہ درخواست دائر کی ہے۔

واضح رہے، جنوبی افریقہ نے دسمبر میں اپنا مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ اسرائیل غزہ پر اپنے فوجی حملے میں نسل کشی کر رہا ہے۔

چلی کے علاوہ نکاراگوا، کولمبیا، میکسیکو، لیبیا، فلسطین اور اسپین نے کارروائی میں حصہ لینے کے لیے باضابطہ درخواستیں دائر کی ہیں اور وہ اس مقدمے میں شامل ہونے کے لیے آئی سی جے کی منظوری کا انتظار کر رہے ہیں۔

چلی ان ممالک کے گروپ میں شامل ہے جس نے اس مقدمے میں شامل ہونے کے اپنے ارادے کا اعلان کرتے ہوئے سیاسی قدم اٹھایا تھا، لیکن اس کی مداخلت کے اعلانات ابھی تک درج نہیں کیے گئے تھے۔

بین الاقوامی عدالت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے چلی حکومت کی جانب سے جمعرات کو درخواست موصول ہوئی ہے۔

غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری:

الجزیرہ عربی کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں آج (13 ستمبر) کو کم از کم 16 فلسطینی اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہو گئے۔ مہلوکین میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد شامل ہیں جو فلسطینی شہری دفاع کے مطابق آج صبح جنوبی غزہ میں المواسی پر حملے میں مارے گئے۔ مہلوکین میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ پر 7 اکتوبر 2023 یعنی تقریباً گیارہ مہینوں سے جاری اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 41,118 افراد ہلاک جبکہ 95,125 زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اسپین: مسلم اور یورپی ممالک کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے میزبان اسپین نے عالمی برادری سے اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے لیے واضح شیڈول کا مطالبہ کیا ہے۔ ہسپانوی وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے صحافیوں کو بتایا کہ "ہم فلسطینیوں، اسرائیلیوں کے درمیان تشدد کے نہ ختم ہونے والے سلسلے سے باہر نکلنے اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ایک اور دباؤ بنانے کے لیے ملاقات کر رہے ہیں۔ جوز مینوئل الباریس نے مزید کہا کہ، اسرائیل۔فلسطین تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے دو ریاستی حل پر عمل درآمد ہی واحد راستہ ہے۔

اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں ناروے اور سلووینیا سے جوز مینوئل الباریس کے ہم منصب، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل، فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ اور غزہ کے لیے عرب اسلامک رابطہ گروپ کے ارکان شامل ہیں۔ عرب اسلامک رابطہ گروپ کے ارکان میں مصر، ترکی، سعودی عرب، قطر، اردن، انڈونیشیا، نائیجیریا اور دیگر شامل ہیں۔

ہسپانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ، الفاظ سے عمل کی طرف بڑھنے اور دو ریاستی حل کے موثر نفاذ کے لیے واضح شیڈول کی طرف پیش قدمی کرنے کے لیے شرکاء میں واضح آمادگی تھی جن میں اسرائیل شامل نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ، اس کی شروعات فلسطین کی اقوام متحدہ میں شمولیت سے ہو گی۔

الباریس نے کہا کہ، اسرائیل کو اجلاس میں اس لیے مدعو نہیں کیا گیا کیونکہ وہ رابطہ گروپ کا حصہ نہیں ہے، تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اسرائیل کو کسی بھی ایسی میز پر دیکھ کر خوش ہوں گے جہاں امن اور دو ریاستی حل پر بات ہو"۔

چلی نے آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہونے کی درخواست دائر کر دی:

دی ہیگ میں اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت (آئی سی جے) نے جانکاری دی کہ چلی نے اسرائیل کے خلاف کارروائی میں حصہ لینے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) سے باضابطہ درخواست دائر کی ہے۔

واضح رہے، جنوبی افریقہ نے دسمبر میں اپنا مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ اسرائیل غزہ پر اپنے فوجی حملے میں نسل کشی کر رہا ہے۔

چلی کے علاوہ نکاراگوا، کولمبیا، میکسیکو، لیبیا، فلسطین اور اسپین نے کارروائی میں حصہ لینے کے لیے باضابطہ درخواستیں دائر کی ہیں اور وہ اس مقدمے میں شامل ہونے کے لیے آئی سی جے کی منظوری کا انتظار کر رہے ہیں۔

چلی ان ممالک کے گروپ میں شامل ہے جس نے اس مقدمے میں شامل ہونے کے اپنے ارادے کا اعلان کرتے ہوئے سیاسی قدم اٹھایا تھا، لیکن اس کی مداخلت کے اعلانات ابھی تک درج نہیں کیے گئے تھے۔

بین الاقوامی عدالت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے چلی حکومت کی جانب سے جمعرات کو درخواست موصول ہوئی ہے۔

غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری:

الجزیرہ عربی کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں آج (13 ستمبر) کو کم از کم 16 فلسطینی اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہو گئے۔ مہلوکین میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد شامل ہیں جو فلسطینی شہری دفاع کے مطابق آج صبح جنوبی غزہ میں المواسی پر حملے میں مارے گئے۔ مہلوکین میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ پر 7 اکتوبر 2023 یعنی تقریباً گیارہ مہینوں سے جاری اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 41,118 افراد ہلاک جبکہ 95,125 زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.