قاہرہ: مصری فضائیہ نے امارات اور اردن کی شرکت کے ساتھ غزہ کی پٹی میں خوراک اور طبی امداد کی ایک نئی کھیپ پہنچائی۔ یہ امدادی سامان طیاروں کے ذریعے گرایا گیا۔
مصری سکیورٹی ذرائع کے مطابق مصر، غزہ کی پٹی کے اندر بے گھر ہونے والوں کے لیے دوسری پناہ گاہ کا قیام مکمل کر لے گا۔ اس نے مزید کہا کہ وہ اس وقت دیر البلح گورنری کے شمال میں بے گھر ہونے والوں کے لیے تیسری پناہ گاہ قائم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کر رہا ہے۔ غزہ کی پٹی کے اندر ایک مصری فیلڈ اسپتال قائم کرنے کی بھی تیاری کر رہا ہے جس میں آپریشن روم بھی شامل ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصر کا مقصد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت سے بے گھر ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کو امداد، پناہ اور علاج فراہم کرنا ہے۔
اس سے قبل مصری ذرائع نے فلسطینیوں پر بوجھ کم کرنے کے لیے قاہرہ کی کوششوں کے حصے کے طور پر خان یونس شہر میں بے گھر فلسطینیوں کے لیے ایک دوسرے کیمپ کے قیام کا اعلان کیا تھا جس میں 400 خیموں اور 4000 افراد کی گنجائش تھی۔
العربیہ کے مطابق مصر نے اس سے قبل غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں ایک کیمپ قائم کیا تھا، جس میں فلسطینیوں کے لیے 1,050 خیمے اور مکمل خوراک شامل تھی۔
مصری انفارمیشن سروس کی سربراہ ضیا رشوان نے کہا کہ کچھ بین الاقوامی میڈیا کی طرف سے سامنے آنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں جن میں کہا گیا ہے کہ مصر جبری نقل مکانی کی صورت میں غزہ کی سرحد کے ساتھ اپنی حدود میں ایک کیمپ قائم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک مصر کے فیصلہ کن موقف کا مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور مصری ریاست عہدیداروں نے درجنوں بار اعلان کیا ہے اور کسی بھی جبری یا رضاکارانہ نقل مکانی کو مکمل اور ناقابل واپسی مسترد کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- غزہ میں 576,000 افراد قحط سے بس ایک قدم دور: اقوام متحدہ
- غزہ میں دو ماہ کا فلسطینی بچہ بھوک سے مر گیا
- شمالی غزہ میں خوراک کی ترسیل روک دی گئی، خطے میں قحط کا خطرہ بڑھا
- غزہ میں عوام فاقہ کشی سے موت کے منہ میں جا ر ہے ہیں: عالمی ادارہ صحت
- غزہ میں چار میں سے ایک سے زیادہ فلسطینی بھوک سے مر رہے ہیں