قاہرہ: مصر کے اعلیٰ سفارت کار نے جمعرات کے روز محصور غزہ میں زمینی گزرگاہوں کے ذریعے انسانی امداد میں فوری اضافے کی اپیل کی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ، امریکی منصوبہ بند عارضی بندرگاہ سمندری ترسیل کے لیے تعمیر کیے جانے تک تباہ شدہ علاقے کے لوگ انتظار نہیں کر سکتے۔
وزیر خارجہ سامح شکری نے اس ہفتے اسرائیل میں امریکہ کے ذریعہ غزہ کے ساحل پر ایک منصوبہ بند امریکی گھاٹ کو مربوط کرنے کی بات سامنے آنے کے بعد یہ بیان دیا۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور دیگر ممالک بھی حالیہ ہفتوں کے دوران شمالی غزہ میں بحران کے خاتمے میں مدد کے لیے خوراک پہنچانے کے لیے ایئر ڈراپس کا سہارا لے رہے ہیں۔
لیکن امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ ایئر ڈراپس اور سمندری کھیپ لانا زمینی راستوں سے خوراک لانے کے مقابلے میں بہت کم موثر اور مددگار ہے۔
شکری نے کہا کہ سمندری بندرگاہ "دو ماہ میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔" انہوں نے قاہرہ میں اپنے ہسپانوی ہم منصب ہوزے مینوئل الباریس کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران پوچھا کہ "ان دو مہینوں کے دوران ہم کیا کریں گے؟ کیا اس بندرگاہ کی تعمیر تک مزید بچے مرتے رہیں گے۔"
صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ہفتے امریکی فوج کو حکم دیا تھا کہ وہ غزہ کے ساحل پر ایک عارضی بندرگاہ قائم کرے تاکہ خوراک اور دیگر امداد کے لیے سمندری راستہ بنایا جا سکے۔ پینٹاگن نے کہا ہے کہ ایک بڑے گھاٹ کی تعمیر میں ہفتے لگیں گے اور اس کے لیے 1000 امریکی فوجیوں کی ضرورت ہوگی۔
شکری نے کہا، "ہمیں صورت حال سے نمٹنے کے لیے حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے اور ہم کسی تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔" "اب ہمارے اختیار میں جو کچھ ہے وہ زمینی گزرگاہ ہیں۔"
انہوں نے اصرار کیا کہ اسرائیل کو غزہ تک امداد کی ترسیل کو روکنے کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے، اس پر زور دیا کہ وہ پٹی کے ساتھ تمام چھ سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے امدادی پہنچانے کی اجازت دے۔
یہ بھی پڑھیں:
- رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں اضافہ، حملوں میں 67 فلسطینی ہلاک
- امدادی بحری جہاز قبرص سے غزہ کے لیے روانہ
- امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
- اسرائیلی حملوں نے دس سال کی کوششوں کے بعد پیدا ہوئے جڑواں بچوں کو ماں سے چھین لیا
- غزہ میں اسرائیلی فوج کا ایک مرتبہ پھر امدادی ٹرک اور امداد کے متلاشیوں پر حملہ، متعدد افراد ہلاک
- اسرائیلی حراست میں فلسطینی خواتین کے ساتھ بدسلوکی، متاثرہ خاتون نبیلہ کا درد چھلکا