ETV Bharat / international

مصر کے اعلیٰ سفارت کار نے زمینی راستوں کے ذریعے غزہ کی امداد میں اضافے کی فوری اپیل کی - Gaza War

مصر نے شمالی اور جنوبی غزہ میں زمینی راستوں کے ذریعہ امداد کی ترسیل میں اضافہ کا مطالبہ کیا ہے۔ مصر کے مطابق امریکہ کے ذریعہ سمندری گھاٹ کی تعمیر میں دو مہینوں کا وقت درکار ہوگا اور اس وقت تک سینکڑوں فلسطینی غذائی قلت سے ہلاک ہو جائیں گے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By AP (Associated Press)

Published : Mar 15, 2024, 8:22 AM IST

Updated : Mar 15, 2024, 10:57 AM IST

قاہرہ: مصر کے اعلیٰ سفارت کار نے جمعرات کے روز محصور غزہ میں زمینی گزرگاہوں کے ذریعے انسانی امداد میں فوری اضافے کی اپیل کی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ، امریکی منصوبہ بند عارضی بندرگاہ سمندری ترسیل کے لیے تعمیر کیے جانے تک تباہ شدہ علاقے کے لوگ انتظار نہیں کر سکتے۔

وزیر خارجہ سامح شکری نے اس ہفتے اسرائیل میں امریکہ کے ذریعہ غزہ کے ساحل پر ایک منصوبہ بند امریکی گھاٹ کو مربوط کرنے کی بات سامنے آنے کے بعد یہ بیان دیا۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور دیگر ممالک بھی حالیہ ہفتوں کے دوران شمالی غزہ میں بحران کے خاتمے میں مدد کے لیے خوراک پہنچانے کے لیے ایئر ڈراپس کا سہارا لے رہے ہیں۔

لیکن امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ ایئر ڈراپس اور سمندری کھیپ لانا زمینی راستوں سے خوراک لانے کے مقابلے میں بہت کم موثر اور مددگار ہے۔

شکری نے کہا کہ سمندری بندرگاہ "دو ماہ میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔" انہوں نے قاہرہ میں اپنے ہسپانوی ہم منصب ہوزے مینوئل الباریس کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران پوچھا کہ "ان دو مہینوں کے دوران ہم کیا کریں گے؟ کیا اس بندرگاہ کی تعمیر تک مزید بچے مرتے رہیں گے۔"

صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ہفتے امریکی فوج کو حکم دیا تھا کہ وہ غزہ کے ساحل پر ایک عارضی بندرگاہ قائم کرے تاکہ خوراک اور دیگر امداد کے لیے سمندری راستہ بنایا جا سکے۔ پینٹاگن نے کہا ہے کہ ایک بڑے گھاٹ کی تعمیر میں ہفتے لگیں گے اور اس کے لیے 1000 امریکی فوجیوں کی ضرورت ہوگی۔

شکری نے کہا، "ہمیں صورت حال سے نمٹنے کے لیے حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے اور ہم کسی تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔" "اب ہمارے اختیار میں جو کچھ ہے وہ زمینی گزرگاہ ہیں۔"

انہوں نے اصرار کیا کہ اسرائیل کو غزہ تک امداد کی ترسیل کو روکنے کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے، اس پر زور دیا کہ وہ پٹی کے ساتھ تمام چھ سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے امدادی پہنچانے کی اجازت دے۔

یہ بھی پڑھیں:

قاہرہ: مصر کے اعلیٰ سفارت کار نے جمعرات کے روز محصور غزہ میں زمینی گزرگاہوں کے ذریعے انسانی امداد میں فوری اضافے کی اپیل کی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ، امریکی منصوبہ بند عارضی بندرگاہ سمندری ترسیل کے لیے تعمیر کیے جانے تک تباہ شدہ علاقے کے لوگ انتظار نہیں کر سکتے۔

وزیر خارجہ سامح شکری نے اس ہفتے اسرائیل میں امریکہ کے ذریعہ غزہ کے ساحل پر ایک منصوبہ بند امریکی گھاٹ کو مربوط کرنے کی بات سامنے آنے کے بعد یہ بیان دیا۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور دیگر ممالک بھی حالیہ ہفتوں کے دوران شمالی غزہ میں بحران کے خاتمے میں مدد کے لیے خوراک پہنچانے کے لیے ایئر ڈراپس کا سہارا لے رہے ہیں۔

لیکن امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ ایئر ڈراپس اور سمندری کھیپ لانا زمینی راستوں سے خوراک لانے کے مقابلے میں بہت کم موثر اور مددگار ہے۔

شکری نے کہا کہ سمندری بندرگاہ "دو ماہ میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔" انہوں نے قاہرہ میں اپنے ہسپانوی ہم منصب ہوزے مینوئل الباریس کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران پوچھا کہ "ان دو مہینوں کے دوران ہم کیا کریں گے؟ کیا اس بندرگاہ کی تعمیر تک مزید بچے مرتے رہیں گے۔"

صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ہفتے امریکی فوج کو حکم دیا تھا کہ وہ غزہ کے ساحل پر ایک عارضی بندرگاہ قائم کرے تاکہ خوراک اور دیگر امداد کے لیے سمندری راستہ بنایا جا سکے۔ پینٹاگن نے کہا ہے کہ ایک بڑے گھاٹ کی تعمیر میں ہفتے لگیں گے اور اس کے لیے 1000 امریکی فوجیوں کی ضرورت ہوگی۔

شکری نے کہا، "ہمیں صورت حال سے نمٹنے کے لیے حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے اور ہم کسی تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔" "اب ہمارے اختیار میں جو کچھ ہے وہ زمینی گزرگاہ ہیں۔"

انہوں نے اصرار کیا کہ اسرائیل کو غزہ تک امداد کی ترسیل کو روکنے کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے، اس پر زور دیا کہ وہ پٹی کے ساتھ تمام چھ سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے امدادی پہنچانے کی اجازت دے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Mar 15, 2024, 10:57 AM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.