ETV Bharat / international

ڈونلڈ ٹرمپ پر دوبارہ حملہ! گولف کھیلنے کے دوران سابق صدر کے قریب فائرنگ - Firing on Donald Trump

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 16, 2024, 6:48 AM IST

فلوریڈا کے پام بیچ میں ٹرمپ گولف کلب کے باہر اتوار کو فائرنگ کی اطلاع ہے۔ سیکرٹ سروس کے حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے سے کچھ دیر پہلے پیش آیا۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مبینہ فائرنگ سابق صدر پر کی گئی تھی یا نہیں۔ ایف بی آئی نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات قتل کی کوشش کے طور پر کر رہے ہیں۔ attack on donald trump

FIRING ON DONALD TRUMP
گولف کھیلنے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کے قریب فائرنگ (AP PHOTO)

امریکہ: فلوریڈا کے پام بیچ میں ٹرمپ گولف کلب کے باہر اتوار کو فائرنگ کی اطلاع سامنے آئی ہے۔ امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ واقعے کے بعد سے ایف بی آئی اور سیکرٹ سروس ٹرمپ گولف کورس کے ارد گرد بریفنگ کر رہی ہے۔ اس واقعے کی تحقیقات کی ذمہ داری فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کو سونپی گئی ہے۔ ایف بی آئی نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات قتل کی کوشش کے طور پر کر رہے ہیں۔

سیکرٹ سروس کے حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے سے کچھ دیر پہلے پیش آیا۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مبینہ فائرنگ سابق صدر پر کی گئی تھی یا نہیں۔ سیکرٹ سروس حکام کے مطابق ٹرمپ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں۔

ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جھاڑیوں سے ایک اے کے 47 رائفل ملی ہے اور ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایف بی آئی نے بیان جاری کیا:

ایف بی آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایجنسی نے ویسٹ پام بیچ، فلوریڈا پر ردعمل ظاہر کیا ہے اور بتایا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ یہ واقعہ سابق صدر ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش معلوم ہوتا ہے۔ مشتبہ کے پاس ایک AK-47 رائفل بھی تھی جس میں ایک گو پرو تھا۔ ایک پریس بریفنگ میں بندوق بردار نے سیکرٹ سروس سے تقریباً 300 گز کے فاصلے پر حملہ کیا اور اسے کم از کم چار گولیاں چلائیں۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ حملہ آور نے ٹرمپ کو مارنے کی فائرنگ کی یا کسی اور کو۔

غور طلب ہے کہ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق جب یہ واقعہ پیش آیا تو ٹرمپ مبینہ طور پر کلب میں گولف کھیل رہے تھے۔ واقعے کے بعد سیکرٹ سروس کے ایجنٹ انہیں کلب کے ایک ہولڈنگ روم میں لے گئے۔

میں کبھی سرینڈر نہیں کروں گا:

فائرنگ کے واقعے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو ای میل لکھ کر کہا کہ میں کبھی ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے ارد گرد فائرنگ ہوئی تھی، لیکن لیکن اس سے پہلے افواہیں قابو سے باہر ہوں، میں چاہتا تھا کہ آپ سب سے پہلے یہ سنیں: میں محفوظ اور ٹھیک ہوں، مجھے کوئی چیز نہیں روک سکے گی، میں کبھی ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔

مجھے خوشی ہے کہ وہ محفوظ ہیں:

اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے کہا کہ مجھے سابق صدر ٹرمپ اور فلوریڈا میں ان کی جائیداد کے قریب فائرنگ کی خبر ملی ہے، میں خوش ہوں کہ وہ محفوظ ہیں۔ امریکہ میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

پنسلوینیا کی ایک ریلی پر بھی حملہ ہوا تھا:

واضح رہے کہ 13 جولائی کو پنسلوینیا میں ایک ریلی میں ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کے دوران فائرنگ ہوئی تھی۔ جہاں ایک گولی ان کے کان کو لگی اور ٹرمپ زخمی ہو گئے تھے۔ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے شخص کی شناخت 20 سالہ تھامس کروکس کے نام سے ہوئی جسے سیکرٹ سروس کے ایک اسنائپر نے گولی مار دی۔

یہ بھی پڑھیں:

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر جان لیوا حملہ کرنے والے کی شناخت ہوگئی

گولی میرے کان کے اوپری حصے میں گھس گئی: ڈونلڈ ٹرمپ

امریکہ: فلوریڈا کے پام بیچ میں ٹرمپ گولف کلب کے باہر اتوار کو فائرنگ کی اطلاع سامنے آئی ہے۔ امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ واقعے کے بعد سے ایف بی آئی اور سیکرٹ سروس ٹرمپ گولف کورس کے ارد گرد بریفنگ کر رہی ہے۔ اس واقعے کی تحقیقات کی ذمہ داری فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کو سونپی گئی ہے۔ ایف بی آئی نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات قتل کی کوشش کے طور پر کر رہے ہیں۔

سیکرٹ سروس کے حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے سے کچھ دیر پہلے پیش آیا۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مبینہ فائرنگ سابق صدر پر کی گئی تھی یا نہیں۔ سیکرٹ سروس حکام کے مطابق ٹرمپ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے تحقیقات بھی شروع کر دی ہیں۔

ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جھاڑیوں سے ایک اے کے 47 رائفل ملی ہے اور ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایف بی آئی نے بیان جاری کیا:

ایف بی آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایجنسی نے ویسٹ پام بیچ، فلوریڈا پر ردعمل ظاہر کیا ہے اور بتایا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ یہ واقعہ سابق صدر ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش معلوم ہوتا ہے۔ مشتبہ کے پاس ایک AK-47 رائفل بھی تھی جس میں ایک گو پرو تھا۔ ایک پریس بریفنگ میں بندوق بردار نے سیکرٹ سروس سے تقریباً 300 گز کے فاصلے پر حملہ کیا اور اسے کم از کم چار گولیاں چلائیں۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ حملہ آور نے ٹرمپ کو مارنے کی فائرنگ کی یا کسی اور کو۔

غور طلب ہے کہ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق جب یہ واقعہ پیش آیا تو ٹرمپ مبینہ طور پر کلب میں گولف کھیل رہے تھے۔ واقعے کے بعد سیکرٹ سروس کے ایجنٹ انہیں کلب کے ایک ہولڈنگ روم میں لے گئے۔

میں کبھی سرینڈر نہیں کروں گا:

فائرنگ کے واقعے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو ای میل لکھ کر کہا کہ میں کبھی ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے ارد گرد فائرنگ ہوئی تھی، لیکن لیکن اس سے پہلے افواہیں قابو سے باہر ہوں، میں چاہتا تھا کہ آپ سب سے پہلے یہ سنیں: میں محفوظ اور ٹھیک ہوں، مجھے کوئی چیز نہیں روک سکے گی، میں کبھی ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔

مجھے خوشی ہے کہ وہ محفوظ ہیں:

اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے کہا کہ مجھے سابق صدر ٹرمپ اور فلوریڈا میں ان کی جائیداد کے قریب فائرنگ کی خبر ملی ہے، میں خوش ہوں کہ وہ محفوظ ہیں۔ امریکہ میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

پنسلوینیا کی ایک ریلی پر بھی حملہ ہوا تھا:

واضح رہے کہ 13 جولائی کو پنسلوینیا میں ایک ریلی میں ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کے دوران فائرنگ ہوئی تھی۔ جہاں ایک گولی ان کے کان کو لگی اور ٹرمپ زخمی ہو گئے تھے۔ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے شخص کی شناخت 20 سالہ تھامس کروکس کے نام سے ہوئی جسے سیکرٹ سروس کے ایک اسنائپر نے گولی مار دی۔

یہ بھی پڑھیں:

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر جان لیوا حملہ کرنے والے کی شناخت ہوگئی

گولی میرے کان کے اوپری حصے میں گھس گئی: ڈونلڈ ٹرمپ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.