اوٹاوا: کینیڈا نے بھارت پر الزام لگایا ہے کہ لارنس بشنوئی گینگ ہندوستانی حکومت کے کہنے پر 'خالصتان حامیوں' کو نشانہ بنا رہا ہے۔ یہ ایک ایسی پیش رفت ہے جو بھارت کینیڈا کے تعلقات کو مزید خراب کر سکتی ہے۔
فیڈرل پولیسنگ، نیشنل سیکیورٹی، رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر بریگٹ گاوین نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ بھارتی "ایجنٹ" 'خالصتان حامی' افراد کو نشانہ بنانے کے لیے 'منظم جرائم کے عناصر' کو استعمال کر رہے ہیں۔
#WATCH | Ottawa, Ontario (Canada): Royal Canadian Mounted Police Commissioner, Mike Duheme says, " ...over the past few years and more recently, law enforcement agencies in canada have successfully investigated and charged a significant number of individuals for their direct… pic.twitter.com/5xtpM3DTwn
— ANI (@ANI) October 14, 2024
گاوین نے کہا کہ "یہ عناصر جنوبی ایشیائی کمیونٹی کے لوگوں کو استعمال کر رہے ہیں۔ اپنی تفتیش اور رازداری کے تحفظ کے لیے ہم زیادہ کچھ نہیں بتا سکتے لیکن پھر بھی ہم کہہ سکتے ہیں کہ منظم جرائم پیشہ عناصر کا استعمال ہوتا رہا ہے۔ کینیڈا میں خاص طور پر بشنوئی گینگ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔"
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس منظم جرائم پیشہ گینگ کے ہندوستانی حکومت کے "ایجنٹوں" سے روابط ہیں، جس سے جاری سفارتی تنازع میں مزید گہرا ہو رہا ہے۔ دونوں ملکوں کی جانب سے سفارت کاروں کو نکالنے کی تازہ پیش رفت رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کمشنر مائیک ڈوہیم کے حالیہ الزامات کے بعد سامنے آئی، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس بھارتی حکومت کے "ایجنٹوں" کے ذریعے کی جانے والی بعض مجرمانہ سرگرمیوں کے بارے میں جانکاری تھی۔
ہندوستان نے پیر کے روز کینیڈا کے چارج ڈی افیئرس اسٹیورٹ وہیلر کو طلب کر کے اوٹاوا میں ہندوستانی ہائی کمشنر اور دیگر سفارت کاروں اور عہدیداروں کو "بے بنیاد طریقے سے نشانہ بنانے" کو ناقابل قبول قرار دیا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو نے ہندوستان پر "جانکاری اکٹھا کرنے کی خفیہ تکنیکوں، ایشیائی نژاد کینیڈین شہریوں کو نشانہ بنانے، اور دھمکی آمیز اور پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہونے" کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کے شواہد کا حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ ہندوستانی حکومت کے اہلکار ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھے جو عوامی تحفظ کے لیے خطرہ ہیں۔