ٹورنٹو: غزہ میں اپنے کچھ عملے کے خلاف اسرائیلی الزامات کے بعد فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا کی امریکہ سمیت مغربی ممالک نے کروڑوں ڈالر کی امداد بند کر دی ہے۔ پابندی کے چند ہفتوں بعد کینیڈا ایجنسی کے فنڈز کو دوبارہ بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کینیڈا ان 16 ممالک میں سے ایک تھا جنہوں نے انروا کے لیے مستقبل کی ادائیگیوں کو عارضی طور پر روک دیا۔
کینیڈا کے بین الاقوامی ترقی کے وزیر احمد حسین نے کہا کہ اسرائیل کے الزامات کی اقوام متحدہ کی تحقیقات سے عبوری رپورٹ موصول ہونے کے بعد کینیڈا کو یقین دلایا گیا ہے۔ حیسن نے کہا کہ، "کینیڈا انروا کو اپنی فنڈنگ دوبارہ شروع کر رہا ہے تاکہ فلسطینی شہریوں کی فوری ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے مزید کچھ کیا جا سکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ، کینیڈا انروا کے کچھ عملے کے خلاف الزامات کو انتہائی سنجیدگی سے لینا جاری رکھے گا اور ہم انروا اور اقوام متحدہ کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں گے۔ کینیڈا کی حکومت بدھ کو اس فیصلے کا اعلان کرنے والی تھی لیکن اس نے جمعہ تک اس میں تاخیر کر دی۔ کینیڈین حکومت اپریل میں انروا کو 25 ملین کینیڈین ڈالر کا حصہ ٹرانسفر کرنے والی ہے۔
کینیڈا ایک لاکھ کینیڈین ڈالر (74,000 امریکی ڈالر) اردن ہاشمائٹ چیریٹی آرگنائزیشن کو بھی بھیجے گا جس میں خوراک اور کمبل شامل ہیں جو علاقے میں پہنچائے جائیں گے۔ کینیڈین فوج 300 کارگو پیراشوٹ بھی اردن بھیجے گی تاکہ ضروری سامان کے ایئر ڈراپس میں مدد ملے۔
اسرائیل اور حماس کی جنگ نے غزہ کی 2.3 ملین فلسطینیوں کی 80 فیصد آبادی کو اپنے گھروں سے بے گھر کر دیا ہے اور اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ انکلیو تک رسائی محدود ہونے کی وجہ سے ایک چوتھائی آبادی بھوک سے مر رہی ہے۔ انروا غزہ میں تقریباً 13,000 افراد کو ملازمت دیتا ہے، وہاں خوراک، پانی اور پناہ گاہ کا اہم فراہم کنندہ ہے، لیکن اسرائیل کے الزامات کے بعد یہ ایجنسی مالیاتی تباہی کے دہانے پر ہے۔ اسرائیل نے اپنے 12 ملازمین پر 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں میں حصہ لینے کا الزام لگایا ہے۔ اس کے جواب میں، کینیڈا سمیت ایک درجن سے زیادہ ممالک نے انروا کو تقریباً 450 ملین ڈالر مالیت کی فنڈنگ معطل کر دی تھی جو کہ اس سال کے بجٹ کا تقریباً نصف ہے۔
ایجنسی نے یورپی یونین کے مقرر کردہ ماہرین کو ایجنسی میں موجود شدت پسند عملے کی جانچ پڑتال کی اجازت دینے پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد گزشتہ جمعہ کو یورپی یونین نے کہا تھا کہ وہ انروا کو 50 ملین یورو ( 54 ملین امریکی ڈالر) جاری کرے گا۔ اسرائیل نے بنا ثبوت فراہم کئے الزام لگایا ہے کہ انروا کے 450 ملازمین غزہ میں عسکریت پسند گروپوں کے رکن تھے۔
یہ بھی پڑھیں: