ETV Bharat / international

برکس ممالک نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کیا - BRICS CRITICIZED ISRAEL

برکس ممالک بشمول بھارت نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون پر مبنی دو ریاستی حل پر زور دیا اور فوری انسانی امداد اور جنگ بندی پر زور دیا۔

BRICS on Gaza
برکس ممالک نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کیا (تصویر: اے پی)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 11, 2024, 1:54 PM IST

نئی دہلی: برکس ممالک نے پیر کے روز غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں تشدد میں ہزاروں فلسطینیوں کی ہلاکت پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔

روس کے نزنی نووگوروڈ میں ہونے والی میٹنگ میں، برکس کے وزرائے خارجہ نے بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے وژن کے لیے گروپنگ کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ وزارت خارجہ میں سکریٹری (اقتصادی تعلقات) دمو راوی نے اس اہم میٹنگ میں بھارت کی نمائندگی کی۔

برکس میں برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ، ایتھوپیا، ایران، مصر اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔ اجلاس کے اختتام پر جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ "وزراء نے مقبوضہ فلسطینی سرزمین کی صورت حال کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے نتیجے میں تشدد میں غیر معمولی اضافہ شامل تھا جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر شہری بے گھر ہوئے، اور ہلاکتیں ہوئیں"۔

برکس گروپ کے اصل ممبران - برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ کا مخفف ہے۔ اس گروپ نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہری آبادی کو فوری، محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی امداد پہنچانے کا بھی مطالبہ کیا۔

برکس ممالک نے فوری، پائیدار جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2728 کے موثر نفاذ پر بھی زور دیا۔ وزرائے خارجہ نے یکساں طور پر ان تمام یرغمالیوں اور شہریوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا جنہیں غیر قانونی طور پر قید رکھا گیا ہے۔

انہوں نے رفح میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے "سنگین" انسانی صورت حال مزید سنگین ہو جائے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "وزراء نے رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن اور اس کے اثرات کی مزید مذمت کی جو شہریوں کی زندگیوں پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں"۔

گذشتہ ماہ رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں 45 افراد ہلاک ہوئے تھے جس نے بڑے پیمانے پر عالمی غم و غصے کو جنم دیا تھا۔ "انہوں نے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے زبردستی بے گھر کرنے، بے دخل کرنے یا منتقل کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرنے کی بھی تصدیق کی۔"

"مزید برآں، انہوں نے مشرق وسطیٰ کے بقیہ خطے میں کشیدگی میں اضافے کے اثرات کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی طرف سے شروع کی گئی قانونی کارروائی میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے عارضی اقدامات کو تسلیم کیا۔"

بیان کے مطابق وزراء نے "اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عدالتی احکامات کی مسلسل خلاف ورزی پر شدید تشویش کا اظہار کیا"۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں 36,700 سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 83,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی تقریباً 80 فیصد عمارتوں کو تباہ کر دیا ہے جس کے بعد غزہ کھنڈر میں تبدیل ہو گیا ہے۔ یہی نہیں شمالی غزہ اب مکمل طور پر قحط کا سامنا کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: برکس ممالک نے پیر کے روز غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں تشدد میں ہزاروں فلسطینیوں کی ہلاکت پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔

روس کے نزنی نووگوروڈ میں ہونے والی میٹنگ میں، برکس کے وزرائے خارجہ نے بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے وژن کے لیے گروپنگ کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ وزارت خارجہ میں سکریٹری (اقتصادی تعلقات) دمو راوی نے اس اہم میٹنگ میں بھارت کی نمائندگی کی۔

برکس میں برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ، ایتھوپیا، ایران، مصر اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔ اجلاس کے اختتام پر جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ "وزراء نے مقبوضہ فلسطینی سرزمین کی صورت حال کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے نتیجے میں تشدد میں غیر معمولی اضافہ شامل تھا جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر شہری بے گھر ہوئے، اور ہلاکتیں ہوئیں"۔

برکس گروپ کے اصل ممبران - برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ کا مخفف ہے۔ اس گروپ نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہری آبادی کو فوری، محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی امداد پہنچانے کا بھی مطالبہ کیا۔

برکس ممالک نے فوری، پائیدار جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2728 کے موثر نفاذ پر بھی زور دیا۔ وزرائے خارجہ نے یکساں طور پر ان تمام یرغمالیوں اور شہریوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا جنہیں غیر قانونی طور پر قید رکھا گیا ہے۔

انہوں نے رفح میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے "سنگین" انسانی صورت حال مزید سنگین ہو جائے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "وزراء نے رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن اور اس کے اثرات کی مزید مذمت کی جو شہریوں کی زندگیوں پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں"۔

گذشتہ ماہ رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں 45 افراد ہلاک ہوئے تھے جس نے بڑے پیمانے پر عالمی غم و غصے کو جنم دیا تھا۔ "انہوں نے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے زبردستی بے گھر کرنے، بے دخل کرنے یا منتقل کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرنے کی بھی تصدیق کی۔"

"مزید برآں، انہوں نے مشرق وسطیٰ کے بقیہ خطے میں کشیدگی میں اضافے کے اثرات کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی طرف سے شروع کی گئی قانونی کارروائی میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے عارضی اقدامات کو تسلیم کیا۔"

بیان کے مطابق وزراء نے "اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عدالتی احکامات کی مسلسل خلاف ورزی پر شدید تشویش کا اظہار کیا"۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں 36,700 سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 83,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی تقریباً 80 فیصد عمارتوں کو تباہ کر دیا ہے جس کے بعد غزہ کھنڈر میں تبدیل ہو گیا ہے۔ یہی نہیں شمالی غزہ اب مکمل طور پر قحط کا سامنا کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.