ETV Bharat / international

بنگلہ دیش میں کرفیو کے دوران مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات - Bangladesh Anti Quota Protest

بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہرے پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں کرفیو نافذ ہے اور اب حکمران عوامی لیگ پارٹی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ پولیس افسران کو کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں پر گولی چلانے کے اختیارات بھی دے دیے گئے ہیں۔

Bangladesh Anti Quota Protest
بنگلہ دیش میں کرفیو کے دوران مظاہرین کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات (AP Photo)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 21, 2024, 1:05 PM IST

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کے خلاف پرتشدد احتجاج کو دیکھتے ہوئے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا اور اب پولیس کو شوٹ ایٹ سائٹ کے احکامات بھی دے دیے گئے ہیں۔دارالحکومت ڈھاکہ کی سڑکوں پر سکیورٹی اہلکاروں کا گشت جاری ہے جبکہ پرتشدد مظاہروں میں اب تک 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جن میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق آج سپریم کورٹ میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کی بحالی کے خلاف سماعت بھی ہوگی۔ سپریم کورٹ اس بارے میں فیصلہ جاری کرنے والی ہے کہ آیا سول سروس ملازمتوں کا کوٹہ ختم کیا جائے یا برقرار رکھا جائے۔ وہیں وزیر اعظم شیخ حسینہ نے کوٹہ سسٹم کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق فوجی اپنی سیاسی وابستگی سے قطع نظر جنگ میں اپنی شراکت کے لیے سب سے زیادہ احترام کے مستحق ہیں۔

دراصل ہائی کورٹ نے 1971 کی جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کے رشتہ داروں کی درخواستوں کے بعد گزشتہ ماہ کوٹا کو بحال کر دیا تھا۔ جس فیصلے نے ملک میں پرتشدد احتجاج کو جنم دید تھا۔ واضح رہے کہ بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں 56 فیصد ریزرو ہے جس میں سے 30 فیصد سرکاری نوکریاں 1971 کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں کے لیے مختص ہیں، 10 فیصد خواتین اور 10 فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کے خلاف پرتشدد احتجاج کو دیکھتے ہوئے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا اور اب پولیس کو شوٹ ایٹ سائٹ کے احکامات بھی دے دیے گئے ہیں۔دارالحکومت ڈھاکہ کی سڑکوں پر سکیورٹی اہلکاروں کا گشت جاری ہے جبکہ پرتشدد مظاہروں میں اب تک 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جن میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق آج سپریم کورٹ میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کی بحالی کے خلاف سماعت بھی ہوگی۔ سپریم کورٹ اس بارے میں فیصلہ جاری کرنے والی ہے کہ آیا سول سروس ملازمتوں کا کوٹہ ختم کیا جائے یا برقرار رکھا جائے۔ وہیں وزیر اعظم شیخ حسینہ نے کوٹہ سسٹم کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق فوجی اپنی سیاسی وابستگی سے قطع نظر جنگ میں اپنی شراکت کے لیے سب سے زیادہ احترام کے مستحق ہیں۔

دراصل ہائی کورٹ نے 1971 کی جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کے رشتہ داروں کی درخواستوں کے بعد گزشتہ ماہ کوٹا کو بحال کر دیا تھا۔ جس فیصلے نے ملک میں پرتشدد احتجاج کو جنم دید تھا۔ واضح رہے کہ بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں 56 فیصد ریزرو ہے جس میں سے 30 فیصد سرکاری نوکریاں 1971 کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں کے لیے مختص ہیں، 10 فیصد خواتین اور 10 فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.