ماسکو: مسلم علماء کی عالمی یونین نے روسی دارالحکومت ماسکو میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مسلم علما ء کی عالمی یونین کے سیکرٹری جنرل علی قارا داوی نے سماجی رابطوں کے پیج پر اپنے بیان میں کہا ہےکہ ہم ماسکو میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ قارا داوی نے کہا ہے"اس دہشت گردانہ کارروائی کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔ اگرچہ وہ اسلام کی نمائندگی کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن وہ اسلام کی بجائے علاقائی اور بین الاقوامی انٹیلی جنس جاسوسوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔"
انہوں نے توجہ مبذول کرائی ہے کہ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب اسرائیل نے غزہ میں اپنے حملوں میں شدت پیدا کی ہے، ماسکو میں حملے کا مقصد غزہ میں صیہونیوں کے جرائم کو نظر انداز کرنا اور غزہ سے توجہ ہٹانا ہے۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے روسی دارالحکومت ماسکو میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی۔ صدر ترکیہ اور جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے چیئرمین ایردوان نے "عظیم انقرہ ریلی" میں عوام سے خطاب کیا۔ اپنی تقریر کے آغاز میں ایردوان نے گزشتہ روز ماسکو میں ایک کنسرٹ ہال پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے لیے اپنے وطن اور قوم کی جانب سے روسی حکومت سے تعزیت کا اظہار کیا۔
صدر نے کہا کہ ہم معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے اس گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ " دہشت گردی چاہے کون بھی کرے ، اس اس کے فاعل جو کوئی بھی ہوں یہ ہر گز ناقابل قبول ہے۔ ایک ایسے ملک کے طور پر جو دہشت گردی کے خونی چہرے کو اچھی طرح جانتا ہے، ہم بحیثیت قوم اور ریاست روسی عوام کے درد میں شریک ہیں۔ ہم انسانیت کی مشترکہ دشمن دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔ "
یو این آئی