ETV Bharat / international

شام میں امریکی فوجیوں کے ٹھکانے پر ڈرون حملے میں کم از کم 6 کرد جنگجو ہلاک، متعدد زخمی

Iraqi militias attacks on US base in Syria ایران کی حمایت یافتہ اسلامی مزاحمت نے شام کے مشرقی صوبے دیر الزور میں العمر اڈے پر ایک امریکی تربیتی میدان کو نشانہ بنا کرڈرون حملہ کیا ہے۔ حملے میں 6 کرد جنگجو ہلاک جبکہ 18 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By AP (Associated Press)

Published : Feb 5, 2024, 4:08 PM IST

Updated : Feb 5, 2024, 8:00 PM IST

بیروت: مشرقی شام میں امریکی فوجیوں کے ایک اڈے پر ڈرون حملے میں اتوار کو دیر گئے چھ اتحادی کرد جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ شام یا عراق میں امریکہ کی جانب سے سنیچر اور اتوار کو ایران کے حمایت یافتہ عسکری گروپ کے خلاف جوابی حملے شروع کیے جانے کے بعد امریکی ٹھکانے کو نشانہ بنا کر کیا گیا یہ پہلا اہم حملہ تھا۔

امریکی حمایت یافتہ، کرد زیرقیادت سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے پیر کو کہا کہ یہ حملہ شام کے مشرقی صوبے دیر الزور میں العمر اڈے پر ایک تربیتی میدان کو نشانہ بنا کر کیا گیا ہے۔ امریکہ نے اس حملے کا الزام شامی حکومت کے حمایت یافتہ کرائے کے فوجیوں پر لگایا ہے۔ امریکی فوجیوں کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

ایران کی حمایت یافتہ عراقی ملیشیا گروپ جسے عراق میں اسلامی مزاحمت کا نام دیا گیا ہے، نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے اور انہیں ایک نامعلوم مقام سے ڈرون لانچ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

جنوری کے آخر میں، اسی گروپ کے ڈرون حملے میں اردن کے ایک صحرائی اڈے پر تین امریکی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ امریکی فوج نے مغربی عراق اور مشرقی شام میں ایران کے حمایت یافتہ جنگجو گروپوں کو نشانہ بناتے ہوئے درجنوں جوابی حملے کیے اور یمن میں حوثیوں کو بھی نشانہ بنایا۔

عراق میں اسلامی مزاحمت نے عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں اور فوجیوں پر درجنوں ڈرون حملے کیے ہیں اور دونوں ممالک سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب مشرق وسطیٰ میں سات اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیل-حماس جنگ کے درمیان کشیدگی پھیل رہی ہے۔

دریں اثنا، برطانیہ میں مقیم حزب اختلاف کی جنگ کی نگرانی کرنے والی شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ اتوار کے روز ہونے والے حملے میں ایس ڈی ایف کے کم از کم سات جنگجو ہلاک اور کم از کم 18 دیگر زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے بعض کی حالت نازک ہے۔ شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ہلاک ہونے والوں میں کوئی امریکی فوجی بھی شامل ہے۔

اتوار کو دیر گئے یہ حملہ امریکی فوج کی جانب سے شام اور عراق میں ایران سے منسلک عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے کے دو دن بعد ہوا ہے۔

امریکی فوج نے کہا کہ اس نے اتوار کے روز چار اینٹی شپ میزائلوں کو نشانہ بنایا جو یمن میں حوثی باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر فائر کرنے کے لیے تیار تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

بیروت: مشرقی شام میں امریکی فوجیوں کے ایک اڈے پر ڈرون حملے میں اتوار کو دیر گئے چھ اتحادی کرد جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ شام یا عراق میں امریکہ کی جانب سے سنیچر اور اتوار کو ایران کے حمایت یافتہ عسکری گروپ کے خلاف جوابی حملے شروع کیے جانے کے بعد امریکی ٹھکانے کو نشانہ بنا کر کیا گیا یہ پہلا اہم حملہ تھا۔

امریکی حمایت یافتہ، کرد زیرقیادت سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے پیر کو کہا کہ یہ حملہ شام کے مشرقی صوبے دیر الزور میں العمر اڈے پر ایک تربیتی میدان کو نشانہ بنا کر کیا گیا ہے۔ امریکہ نے اس حملے کا الزام شامی حکومت کے حمایت یافتہ کرائے کے فوجیوں پر لگایا ہے۔ امریکی فوجیوں کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

ایران کی حمایت یافتہ عراقی ملیشیا گروپ جسے عراق میں اسلامی مزاحمت کا نام دیا گیا ہے، نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے اور انہیں ایک نامعلوم مقام سے ڈرون لانچ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

جنوری کے آخر میں، اسی گروپ کے ڈرون حملے میں اردن کے ایک صحرائی اڈے پر تین امریکی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ امریکی فوج نے مغربی عراق اور مشرقی شام میں ایران کے حمایت یافتہ جنگجو گروپوں کو نشانہ بناتے ہوئے درجنوں جوابی حملے کیے اور یمن میں حوثیوں کو بھی نشانہ بنایا۔

عراق میں اسلامی مزاحمت نے عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں اور فوجیوں پر درجنوں ڈرون حملے کیے ہیں اور دونوں ممالک سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب مشرق وسطیٰ میں سات اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیل-حماس جنگ کے درمیان کشیدگی پھیل رہی ہے۔

دریں اثنا، برطانیہ میں مقیم حزب اختلاف کی جنگ کی نگرانی کرنے والی شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ اتوار کے روز ہونے والے حملے میں ایس ڈی ایف کے کم از کم سات جنگجو ہلاک اور کم از کم 18 دیگر زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے بعض کی حالت نازک ہے۔ شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ہلاک ہونے والوں میں کوئی امریکی فوجی بھی شامل ہے۔

اتوار کو دیر گئے یہ حملہ امریکی فوج کی جانب سے شام اور عراق میں ایران سے منسلک عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملے کے دو دن بعد ہوا ہے۔

امریکی فوج نے کہا کہ اس نے اتوار کے روز چار اینٹی شپ میزائلوں کو نشانہ بنایا جو یمن میں حوثی باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر فائر کرنے کے لیے تیار تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Feb 5, 2024, 8:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.