غزہ: غزہ میں جاری اسرائیل کی خون ریزی کو روکنے اور حماس کے زیر قبضہ یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ عرب اور مسلم ممالک کے علاوہ حماس نے بھی قرارداد کو منظور کئے جانے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
- حماس نے قرارداد کا خیرمقدم کیا لیکن مستقل جنگ بندی پر زور دیا:
حماس نے کہا کہ اس نے اقوام متحدہ کی طرف سے جنگ بندی کے مطالبے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ تاہم حماس کا کہنا ہے کہ، جنگ بندی کو مستقل کرنے کی ضرورت ہے۔
حماس نے پیر کو کہا کہ "ہم قیدیوں کے تبادلے کے فوری عمل میں شامل ہونے کے لیے اپنی تیاری کی تصدیق کرتے ہیں جو دونوں طرف کے قیدیوں کی رہائی کا باعث بنے"۔
اسرائیل غزہ میں حماس کے زیر حراست 100 سے زائد یرغمالیوں کی رہائی کا خواہاں ہے، جب کہ حماس غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کے ساتھ جنگ کا خاتمہ چاہتی ہے، عارضی توقف نہیں۔ حماس یہ بھی چاہتی ہے کہ اسرائیل بڑی تعداد میں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے۔
امریکہ، قطر اور مصر کی قیادت میں بین الاقوامی ثالث غزہ میں جنگ کو روکنے یا ختم کرنے کے لیے جنگ بندی پر کام کر رہے ہیں۔
- فلسطینی اتھارٹی نے مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا:
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد کو منظور کیے جانے کا خیر مقدم تو کیا ہے تاہم اتھارٹی نے غزہ میں مستقل جنگ بندی پر زور دیا ہے۔
- سعودی عرب نے غزہ جنگ بندی قرارداد کی منظوری پر خوشی کا اظہار کیا:
سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی حالیہ رمضان المبارک کے دوران غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کی منظوری پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ایک مختصر بیان میں مملکت نے عالمی برادری سے اس صورتحال سے نمٹنے اور غزہ میں شہریوں کو ہر قسم کے تشدد سے بچانے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔ سعودی عرب نے فلسطینیوں کے مصائب کے خاتمے اور "تصادم سے پاک مستقبل" کی امید کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
سعودی حکام پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ مملکت اب بھی ممکنہ طور پر تاریخی معاہدے (ابراہیم معاہدہ) میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے میں دلچسپی رکھتی ہے، لیکن صرف اس صورت میں جب فلسطینی ریاست کے قیام کا کوئی قابل اعتبار منصوبہ ہو۔ واضح رہے اسرائیل دو ریاستی حل کی سختی سے مخالفت کر رہا ہے۔
- اردن اور ترکی نے اقوام متحدہ کی جنگ بندی کی قرارداد کو سراہا:
اردن اور ترکی نے غزہ سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کیا ہے، دونوں ممالک نے کہا ہے کہ اسرائیل کو قرارداد کے مطالبات پر عمل کرنا چاہیے۔
ترک وزارت خارجہ کے ترجمان اونسو کیسیلی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ قرارداد "ایک مثبت قدم" ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کے خلاف متحد ہو کر غزہ میں انسانی تباہی کے خاتمے اور اسرائیل فلسطین تنازع کا دیرپا حل تلاش کرے۔
اردن کی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان القداہ نے کہا کہ، قرارداد میں "شہریوں کے تحفظ اور انسانی امداد کی بلا روک ٹوک ترسیل کی اجازت دینے پر زور دیا گیا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: