واشنگٹن: امریکی فضائیہ کے ایک فعال ڈیوٹی رکن نے اتوار کو واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر خود کو آگ لگا کر خودکشی کی کوشش کی۔ فضائیہ کا رکن شدید زخمی ہو گیا۔ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق، میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے پیر کو بتایا کہ ٹیکساس کا 25 سالہ ایئر مین، ایرون بشنیل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
اس معاملے سے واقف ایک شخص نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اس شخص نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی مخالفت کرتے ہوئے یہ انتہائی اقدام اٹھایا۔ اس شخص کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔ واضح رہے غزہ کی جنگ میں امریکہ اسرائیل کا سب سے بڑا اتحادی رہا ہے۔
خود کو آگ لگانے والا فضائیہ کا اہلکار اتوار کو دوپہر کے وقت اسرائیلی سفارت خانے پہنچا اور ویڈیو سٹریمنگ پلیٹ فارم ٹُویچ پر لائیو سٹریمنگ شروع کر دی۔ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایک سکیورٹی اہلکار نے جانکاری دی کہ اس شخص نے لائیو سٹریم شروع کر دیا، اپنا فون سیٹ کر دیا اور پھر خود کو تیز رفتاری سے آگ لگا لی۔ ویڈیو کو بعد میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے ہٹا دیا گیا، لیکن سکیورٹی اہلکاروں نے اس ویڈیو کی ایک کاپی حاصل کر کے اس کی جانچ شروع کر دی ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نتن یاہو جنوبی غزہ کے شہر رفح میں فوجی آپریشن کے لیے بضد ہیں جبکہ عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کی جا رہی ہے۔ تاہم غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جس میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے دعوے بھی شامل ہیں۔
اسرائیل نے نسل کشی کے الزامات کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ وہ اسرائیل حماس جنگ میں بین الاقوامی قوانین کے مطابق کارروائیاں کر رہا ہے۔ اٹلانٹا کے فائر حکام کے مطابق دسمبر میں، ایک شخص نے اٹلانٹا میں اسرائیلی قونصل خانے کے باہر پٹرول چھنک کر آگ لگا لی اور خود سوزی کر لی تھی۔ جائے وقوعہ سے ایک فلسطینی جھنڈا ملا تھا۔
ایک بیان میں، واشنگٹن میں میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ اس کے افسران نے امریکی خفیہ سروس کے افسران کی مدد کے لیے اسرائیلی سفارت خانے کے باہر جائے وقوعہ پر ردعمل ظاہر کیا تھا اور اس کے بم اسکواڈ کو بھی ایک مشکوک گاڑی کی جانچ کے لیے بلایا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی میں کوئی خطرناک مواد نہیں ملا۔
یہ بھی پڑھیں: