ETV Bharat / international

مشتبہ ڈرون حملوں کے درمیان شام کے مشرقی صوبے میں سلسلہ وار دھماکے - US attack on Syria

author img

By UNI (United News of India)

Published : Mar 26, 2024, 10:42 AM IST

شام میں ایران کے حمایت یافتہ عسکری گروپوں کے خلاف امریکہ کی فوجی کارروائی جاری ہے۔ آج (26 مارچ) کو بھی امریکہ نے شام کے مشرقی صوبہ دیر الزور میں سلسلہ وار دھماکے کیے ہیں۔ تاہم ابھی ان دھماکوں سے متعلق امریکہ نے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

دمشق: شام کے مشرقی صوبہ دیر الزور منگل کے روز علی الصبح سلسلہ وار دھماکوں سے لرز گیا۔ شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق، اسی وقت نامعلوم ڈرون بھی پرواز کر رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق، دھماکوں کے ساتھ کئی شہروں میں شامی فوج اور ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں البوکمال، المیادین، اور صوبائی دارالحکومت دیر الزور شامل ہیں۔

دھماکوں کا ہدف دیر الزور کے مضافات میں فوجی گودام تھا، جہاں فضائی حملے کیے گئے، جس سے کافی نقصان ہوا۔

شامی حکومت اور ایرانی حکام نے فضائی حملوں یا ڈرون کی موجودگی پر فوری طور پر کوئی بیان نہیں دیا ہے لیکن حزب اختلاف کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ فضائی حملے امریکی فوج نے کیے تھے۔

مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے جواب میں امریکہ نے عراق اور شام دونوں میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے شروع کیے ہیں۔ یہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے خلاف مزید ٹھوس حملوں کا سلسلہ شروع ہونے کا اشارہ ہے، جو خطے میں امریکی فوجیوں پر حملوں میں ملوث ہیں۔

فروری میں اردن میں امریکی فوجی چوکی پر ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ڈرون حملے کے بعد بھی امریکہ نے شام میں فضائی حملے کیے تھے۔ عسکریت پسندوں کے حملے میں تین امریکی فوجی ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

دمشق: شام کے مشرقی صوبہ دیر الزور منگل کے روز علی الصبح سلسلہ وار دھماکوں سے لرز گیا۔ شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق، اسی وقت نامعلوم ڈرون بھی پرواز کر رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق، دھماکوں کے ساتھ کئی شہروں میں شامی فوج اور ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں البوکمال، المیادین، اور صوبائی دارالحکومت دیر الزور شامل ہیں۔

دھماکوں کا ہدف دیر الزور کے مضافات میں فوجی گودام تھا، جہاں فضائی حملے کیے گئے، جس سے کافی نقصان ہوا۔

شامی حکومت اور ایرانی حکام نے فضائی حملوں یا ڈرون کی موجودگی پر فوری طور پر کوئی بیان نہیں دیا ہے لیکن حزب اختلاف کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ فضائی حملے امریکی فوج نے کیے تھے۔

مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے جواب میں امریکہ نے عراق اور شام دونوں میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے شروع کیے ہیں۔ یہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے خلاف مزید ٹھوس حملوں کا سلسلہ شروع ہونے کا اشارہ ہے، جو خطے میں امریکی فوجیوں پر حملوں میں ملوث ہیں۔

فروری میں اردن میں امریکی فوجی چوکی پر ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ڈرون حملے کے بعد بھی امریکہ نے شام میں فضائی حملے کیے تھے۔ عسکریت پسندوں کے حملے میں تین امریکی فوجی ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.