ETV Bharat / international

ہنی ٹریپ، دوستی اور۔۔۔۔ جانئے کیسے کام کرتی ہیں موساد کی حسین ایجنٹس ؟ - Mossad Female Agents

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 17 hours ago

اس وقت پوری دنیا میں موساد کی کارروائیوں میں ملوث خواتین ایجنٹس کا تذکرہ کیا جا رہا ہے۔ موساد میں 40 فیصد خواتین کام کرتی ہیں اور ان میں سے 24 فیصد سینئر عہدوں پر فائز ہیں۔

ہنی ٹریپ، دوستی اور۔۔۔۔ جانئے کیسے کام کرتی ہیں موساد کی حسین ایجنٹس ؟
ہنی ٹریپ، دوستی اور۔۔۔۔ جانئے کیسے کام کرتی ہیں موساد کی حسین ایجنٹس ؟ (Getty Images))

تل ابیب: اسرائیل نے لبنان کی بنیاد پرست تنظیم حزب اللہ پر تیزی سے حملے شروع کردیے ہیں۔ ان حملوں کے پیش نظر کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو جلد از جلد لبنان چھوڑنے کی تنبیہ کی ہے۔ لبنان پر اسرائیلی حملے میں اب تک 600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1500 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

اس سے قبل اسرائیل نے لبنان میں پیجر دھماکہ کیا تھا۔ جس میں حزب اللہ کے جنگجوؤں کے علاوہ متعدد عام شہری بھی ہلاک ہو گئے۔ حالانکہ اسرائیل نے ابھی تک ان حملوں کی باضابطہ طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور نہ ہی ان میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ ان حملوں میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ملوث ہونے کا شک ظاہر کیا جا رہا ہے۔ پیجر اور الیکٹرانک آلات میں دھماکوں نے ایک مرتبہ پھر دنیا کے سامنے موساد کی خونریز کارروائیوں کو سامنے لایا ہے۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ موساد اپنی خفیہ کارروائیوں میں اپنی خواتین ایجنٹس کا سہارا لیتا ہے۔ لبنان میں دھماکوں کے بعد موساد کی خواتین ایجنٹس کی بھی دنیا بھر میں چرچا ہو رہی ہے۔

موساد میں 40 فیصد خواتین ملازمین:

آپ کو بتاتے چلیں کہ موساد میں خواتین ایجنٹس کی بڑی تعداد کام کرتی ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق موساد کے 40 فیصد ملازمین خواتین ہیں اور ان میں سے 24 فیصد اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔ موساد کے سربراہ نے ان کی ملٹی ٹاسکنگ مہارتوں کی تعریف کی ہے، جو انہیں اہم مشنوں کے لیے مثالی بناتی ہے۔ ایک عام غلط فہمی ہے کہ موساد کی خواتین ایجنٹس اپنے مشن میں کامیابی کے لیے صرف فلرٹنگ یا ہنی ٹریپ پر انحصار کرتی ہیں، لیکن ان کا طریقہ اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔

موساد کی حسین ملازمین کی زندگی جاسوسی فلموں جیسی:

ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹس کے مطابق کچھ خواتین ایجنٹس نے انکشاف کیا تھا کہ ان کی زندگی جاسوسی فلموں کی طرح ہے لیکن گلیمر کے بغیر۔ انہیں راتوں کی نیندیں برداشت کرنی پڑتی ہیں، سازشیں کرنا پڑتی ہیں، بعض اوقات فلرٹنگ اور مسلسل خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہنی ٹریپ، فلرٹنگ اور دوستی کام کا حصہ:

رپورٹس کے مطابق کبھی کبھی ہنی ٹریپ، فلرٹنگ اور دوستی ان کے کام کا حصہ ہوتی ہے۔ یہی نہیں، خواتین ایجنٹس نے خفیہ علاقوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے اپنی جنس کا استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ کیونکہ اپنی قاتلانہ اداؤں سے کسی مشکل کام کو انجام دینا ان کی ٹریننگ کا حصہ ہوتا ہے۔ تاہم، موساد کی سخت حدود ہیں اور خواتین ایجنٹوں کو کبھی بھی جنسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں ہے، لیکن وہ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی توجہ کا استعمال کر سکتی ہیں، لیکن ایک واضح حد ہے جسے وہ عبور نہیں کر سکتیں۔

سنگل رہنے کو ترجیح:

موساد کا حصہ بننے کے بعد بہت سی خواتین ایجنٹس سنگل رہنے کو ترجیح دیتی ہیں۔ مرد ایجنٹوں کی طرح، وہ طویل عرصے تک خفیہ رہتی ہیں اور خفیہ منصوبوں میں مختلف کردار ادا کرتی ہیں۔ موساد کی تاریخ ان خواتین کی قیادت میں کامیاب آپریشنز سے بھری پڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

تل ابیب: اسرائیل نے لبنان کی بنیاد پرست تنظیم حزب اللہ پر تیزی سے حملے شروع کردیے ہیں۔ ان حملوں کے پیش نظر کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو جلد از جلد لبنان چھوڑنے کی تنبیہ کی ہے۔ لبنان پر اسرائیلی حملے میں اب تک 600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 1500 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

اس سے قبل اسرائیل نے لبنان میں پیجر دھماکہ کیا تھا۔ جس میں حزب اللہ کے جنگجوؤں کے علاوہ متعدد عام شہری بھی ہلاک ہو گئے۔ حالانکہ اسرائیل نے ابھی تک ان حملوں کی باضابطہ طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور نہ ہی ان میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ ان حملوں میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ملوث ہونے کا شک ظاہر کیا جا رہا ہے۔ پیجر اور الیکٹرانک آلات میں دھماکوں نے ایک مرتبہ پھر دنیا کے سامنے موساد کی خونریز کارروائیوں کو سامنے لایا ہے۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ موساد اپنی خفیہ کارروائیوں میں اپنی خواتین ایجنٹس کا سہارا لیتا ہے۔ لبنان میں دھماکوں کے بعد موساد کی خواتین ایجنٹس کی بھی دنیا بھر میں چرچا ہو رہی ہے۔

موساد میں 40 فیصد خواتین ملازمین:

آپ کو بتاتے چلیں کہ موساد میں خواتین ایجنٹس کی بڑی تعداد کام کرتی ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق موساد کے 40 فیصد ملازمین خواتین ہیں اور ان میں سے 24 فیصد اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔ موساد کے سربراہ نے ان کی ملٹی ٹاسکنگ مہارتوں کی تعریف کی ہے، جو انہیں اہم مشنوں کے لیے مثالی بناتی ہے۔ ایک عام غلط فہمی ہے کہ موساد کی خواتین ایجنٹس اپنے مشن میں کامیابی کے لیے صرف فلرٹنگ یا ہنی ٹریپ پر انحصار کرتی ہیں، لیکن ان کا طریقہ اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔

موساد کی حسین ملازمین کی زندگی جاسوسی فلموں جیسی:

ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹس کے مطابق کچھ خواتین ایجنٹس نے انکشاف کیا تھا کہ ان کی زندگی جاسوسی فلموں کی طرح ہے لیکن گلیمر کے بغیر۔ انہیں راتوں کی نیندیں برداشت کرنی پڑتی ہیں، سازشیں کرنا پڑتی ہیں، بعض اوقات فلرٹنگ اور مسلسل خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہنی ٹریپ، فلرٹنگ اور دوستی کام کا حصہ:

رپورٹس کے مطابق کبھی کبھی ہنی ٹریپ، فلرٹنگ اور دوستی ان کے کام کا حصہ ہوتی ہے۔ یہی نہیں، خواتین ایجنٹس نے خفیہ علاقوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے اپنی جنس کا استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ کیونکہ اپنی قاتلانہ اداؤں سے کسی مشکل کام کو انجام دینا ان کی ٹریننگ کا حصہ ہوتا ہے۔ تاہم، موساد کی سخت حدود ہیں اور خواتین ایجنٹوں کو کبھی بھی جنسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں ہے، لیکن وہ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی توجہ کا استعمال کر سکتی ہیں، لیکن ایک واضح حد ہے جسے وہ عبور نہیں کر سکتیں۔

سنگل رہنے کو ترجیح:

موساد کا حصہ بننے کے بعد بہت سی خواتین ایجنٹس سنگل رہنے کو ترجیح دیتی ہیں۔ مرد ایجنٹوں کی طرح، وہ طویل عرصے تک خفیہ رہتی ہیں اور خفیہ منصوبوں میں مختلف کردار ادا کرتی ہیں۔ موساد کی تاریخ ان خواتین کی قیادت میں کامیاب آپریشنز سے بھری پڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.