برازاویل: کانگو میں شدید بارش کی وجہ سے آئے سیلاب میں کم از کم 23 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ حکومت کے ترجمان تھیری مونگلا نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اموات لکولا، کوییٹ اور نیاری علاقوں میں ہوئی ہیں۔ ایک تازہ ترین جائزے کے مطابق ملک کے 12 میں سے نو صوبے سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، خاص طور پر دریائے کانگو سے متصل علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر 336,560 افراد سیلاب سے متاثر ہوئے اور 6,178 محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہوئے۔ سیلاب کی وجہ سے 26 صحت کی سہولیات، 120 اسکول اور تقریباً 64,000 مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے گزشتہ ہفتے سیلاب کے بعد ملک میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے بڑے پیمانے پر پھیلنے کے خطرے سے خبردار کیا تھا۔ ڈبلیو ایچ او کے حوالے سے ماہرین کے اندازوں کے مطابق 2022-2023 میں اوسط سے دوگنی بارش ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسز نے غزہ میں ایک اور یونیورسٹی کو تباہ کر دیا
اس بحران کا سامنا کرتے ہوئے کانگو کی حکومت نے دو بلین سی ایف اے فرانک (تقریباً 3.32 ملین امریکی ڈالر) کی رقم کے ساتھ ایک قومی یکجہتی فنڈ بنایا ہے اور عطیات وصول کرنے کے لیے بینک اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے گزشتہ ہفتے سیلاب کے بعد ملک میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے بڑے پیمانے پر پھیلنے کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے حوالے سے ماہرین کے اندازوں کے مطابق، 2022-2023 میں بارش اوسط سے دوگنی ہے۔ مقامی میڈیا نے ڈی آر سی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ دریائے کانگو کے دائیں کنارے کی معاون دریا اوبانگی میں پانی کی سطح اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔