حیدرآباد: دہی غذائیت سے بھرپور ہے۔ اس میں اچھے بیکٹیریا ہوتے ہیں جو معدے کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ دہی پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس لیے ماہرین کا مشورہ ہے کہ جو لوگ دودھ پسند نہیں کرتے وہ اپنی خوراک میں دہی کو ضرور شامل کریں۔ ’جرنل آف نیوٹریشن‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق جو لوگ مانسون کے دوران دن میں دو بار 200 گرام دہی کھاتے ہیں ان کو قبض کا مسئلہ کم ہوتا ہے۔ امریکن سوسائٹی فار نیوٹریشن کے ماہر غذائیت ڈاکٹر ڈین برانڈ نے اس تحقیق میں حصہ لیا۔
اس کے ساتھ ماہرین کا کہنا ہے کہ بارش کے موسم میں دہی کو محدود مقدار میں کھانے سے اسہال سے بچاؤ میں مدد مل سکتی ہے۔ اسی طرح دہی میں موجود وٹامن ڈی، پروٹین اور کیلشیم جیسے غذائی اجزا ما نسون کے دوران قوت مدافعت بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔ تاہم دہی کھانے کے بہت سے صحت سے متعلق فوائد کے باوجود بارش کے موسم میں دہی کھاتے ہوئے کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔
اگر آپ رات کو بہت زیادہ دہی کھاتے ہیں تو ہاضمے کے مسائل کا امکان ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دہی کو ہضم ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ اس لیے رات کو دہی کے بجائے چھاچھ اور رائتہ کی صورت میں لینا بہتر رہے گا۔
مزید پڑھیں: بدلتے موسم میں اس خشک میوے کا اس طرح استعمال کریں، بال، وزن اور جلد کی صحت کیلئے نہایت ہی مفید
مانسون کے دوران انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تازہ دہی کو مناسب طریقے سے کھایا جائے۔
اس دوران اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کسی بھی وقت زیادہ مقدار میں دہی نہ کھائیں۔
اسی طرح اگر آپ کو دہی کھانے کے بعد کوئی الرجی یا تکلیف ہو تو بہتر ہوگا کہ آپ دہی کھانا چھوڑ دیں اور ڈاکٹر سے رجوع کریں۔