ETV Bharat / health

خوشخبری۔۔۔ شوگر سے مکمل نجات دلانے والی دوا تیار کرنے میں ملی کامیابی - Diabetes Reversing Drug

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 17, 2024, 11:09 AM IST

دنیا میں ذیابیطس سے کروڑوں لوگ متاثر ہیں۔ یہ ایک ایسا دائمی مرض ہے جس کو طرز زندگی کی عادات اور ادویات کی مدد سے کنٹرول میں رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

شوگر سے مکمل نجات دلانے والی دوا تیار کرنے میں ملی کامیاب
شوگر سے مکمل نجات دلانے والی دوا تیار کرنے میں ملی کامیاب (Etv Bharat)

ذیابیطس سے نجات دلانے والی دوا تیار: ذیابیطس کا شکار مریض ہمیشہ اس فکر میں رہتا ہے کہ اس کا شوگر لیول کنٹرول میں کس طرح رکھا جائے۔ اس کے لیے کئی لوگ گھریلو نسخہ آزماتے ہیں تو کئی آیوروید اور ایلوپیتھی کی دواؤں کا سہارا لیتے ہیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی طرز زندگی کی عادتوں کو بھی تبدیل کرنا پڑتا ہے۔

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے امریکہ سے ایک خوش خبری ہے۔ یہاں کے سائنسدانوں نے ایک حیرت انگیز پیشرفت کرتے ہوئے ذیابیطس سے نجات دلانے والی دوا تیار کرلی ہے۔

ماؤنٹ سینائی ہاسپٹل سسٹم اور سٹی آف ہوپ ہاسپٹل میں اس کی ریسرچ ہوئی ہے۔ یہاں کے ماہرین نے ایک دوا کی تیاری میں کامیابی حاصل کی جو انسولین بنانے والے خلیات کو دوبارہ زندہ کرتی ہے جس سے ذیابیطس سے نجات پانا ممکن ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے محققین کی جانب سے 2015 سے کام کیا جا رہا تھا اور 2023 میں چوہوں پر اس دوا کی آزمائش شروع کی گئی تھی۔

اس سے ذیابیطس کے مریضوں کو ایک نئی امید ملی ہے۔ سائنس دانوں نے ذیابیطس کے چوہوں پر ایک نئی دوائی تھراپی کا تجربہ کیا جس میں پتہ چلا ہے کہ اس نے تین مہینوں کے دوران انسولین پیدا کرنے والے خلیوں میں 700 فیصد اضافہ کیا، جس سے ان کی بیماری کو مؤثر طریقے سے ختم کر دیا۔

محققین نے ٹائپ 1 اور 2 ذیابیطس کے ماؤس ماڈل میں تھراپی کا تجربہ کیا۔ سب سے پہلے انہوں نے چوہوں میں انسانی بیٹا خلیات کی ایک چھوٹی سی پیوند کاری کی، پھر ان کا علاج ہارمین اور GLP1 ریسیپٹر ایگونسٹ سے کیا۔ یقینی طور پر، علاج کے تین ماہ کے اندر بیٹا سیلز کی تعداد میں 700 فیصد اضافہ ہوا۔ بیماری کی علامات تیزی سے تبدیل ہوگئیں، اور علاج بند کرنے کے ایک ماہ بعد بھی یہ سطح برقرار رہی۔ اس طرح تحقیق سے یہ بات نکل کر سامنے آئی کہ، جن چوہوں کا علاج اس دوا سے کیا گیا، وہ ذیابیطس سے نجات پانے میں کامیاب ہوگئے۔

محققین نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہے جب ایسی دوا تیار کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی جس سے انسانی بیٹا خلیات کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے توقع پیدا ہوئی ہے کہ اس طریقہ علاج کو ذیابیطس کے کروڑوں مریضوں کے مکمل علاج کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔

اعداد وشمار کے مطابق اس وقت دنیا کی بالغ آبادی کا 10 فیصد سے زیادہ حصہ ذیابیطس کا شکار ہے۔ اس مرض کی اہم وجہ جسم میں انسولین بنانے والے خلیات کی تعداد میں ہائی بلڈ شوگر کے باعث کمی آنا ہے۔

اس تحقیق کا حصہ رہے ڈاکٹر ایڈولفو گارسیا-اوکانا کے مطابق "یہ تحقیق مستقبل میں ذیابیطس کے شکار کروڑوں لوگوں کے ممکنہ طور پر علاج کی امید دلاتی ہے۔"

تحقیق کے نتائج تو دلچسپ ہیں، لیکن یقیناً ابھی یہ جانوروں پر کی گئی تحقیق ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے انسانوں کے طبی استعمال کو ممکن بنانے کے لیے ابھی بہت زیادہ کام کرنا باقی ہے۔ ابھی تک، ہارمین نے حال ہی میں انسانوں کے لیے اس قابلیت اور رواداری کو جانچنے کے لیے ایک فیز 1 کلینکل ٹرائل کیا ہے، جبکہ انسانوں میں دیگر DYRK1A کو روکنے کا ٹرائل اگلے سال کرنے کا منصوبہ ہے۔

نوٹ: اس تحقیق کے نتائج جرنل سائنس ٹرانزیشنل میڈیسن میں شائع ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ذیابیطس سے نجات دلانے والی دوا تیار: ذیابیطس کا شکار مریض ہمیشہ اس فکر میں رہتا ہے کہ اس کا شوگر لیول کنٹرول میں کس طرح رکھا جائے۔ اس کے لیے کئی لوگ گھریلو نسخہ آزماتے ہیں تو کئی آیوروید اور ایلوپیتھی کی دواؤں کا سہارا لیتے ہیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی طرز زندگی کی عادتوں کو بھی تبدیل کرنا پڑتا ہے۔

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے امریکہ سے ایک خوش خبری ہے۔ یہاں کے سائنسدانوں نے ایک حیرت انگیز پیشرفت کرتے ہوئے ذیابیطس سے نجات دلانے والی دوا تیار کرلی ہے۔

ماؤنٹ سینائی ہاسپٹل سسٹم اور سٹی آف ہوپ ہاسپٹل میں اس کی ریسرچ ہوئی ہے۔ یہاں کے ماہرین نے ایک دوا کی تیاری میں کامیابی حاصل کی جو انسولین بنانے والے خلیات کو دوبارہ زندہ کرتی ہے جس سے ذیابیطس سے نجات پانا ممکن ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے محققین کی جانب سے 2015 سے کام کیا جا رہا تھا اور 2023 میں چوہوں پر اس دوا کی آزمائش شروع کی گئی تھی۔

اس سے ذیابیطس کے مریضوں کو ایک نئی امید ملی ہے۔ سائنس دانوں نے ذیابیطس کے چوہوں پر ایک نئی دوائی تھراپی کا تجربہ کیا جس میں پتہ چلا ہے کہ اس نے تین مہینوں کے دوران انسولین پیدا کرنے والے خلیوں میں 700 فیصد اضافہ کیا، جس سے ان کی بیماری کو مؤثر طریقے سے ختم کر دیا۔

محققین نے ٹائپ 1 اور 2 ذیابیطس کے ماؤس ماڈل میں تھراپی کا تجربہ کیا۔ سب سے پہلے انہوں نے چوہوں میں انسانی بیٹا خلیات کی ایک چھوٹی سی پیوند کاری کی، پھر ان کا علاج ہارمین اور GLP1 ریسیپٹر ایگونسٹ سے کیا۔ یقینی طور پر، علاج کے تین ماہ کے اندر بیٹا سیلز کی تعداد میں 700 فیصد اضافہ ہوا۔ بیماری کی علامات تیزی سے تبدیل ہوگئیں، اور علاج بند کرنے کے ایک ماہ بعد بھی یہ سطح برقرار رہی۔ اس طرح تحقیق سے یہ بات نکل کر سامنے آئی کہ، جن چوہوں کا علاج اس دوا سے کیا گیا، وہ ذیابیطس سے نجات پانے میں کامیاب ہوگئے۔

محققین نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہے جب ایسی دوا تیار کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی جس سے انسانی بیٹا خلیات کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے توقع پیدا ہوئی ہے کہ اس طریقہ علاج کو ذیابیطس کے کروڑوں مریضوں کے مکمل علاج کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔

اعداد وشمار کے مطابق اس وقت دنیا کی بالغ آبادی کا 10 فیصد سے زیادہ حصہ ذیابیطس کا شکار ہے۔ اس مرض کی اہم وجہ جسم میں انسولین بنانے والے خلیات کی تعداد میں ہائی بلڈ شوگر کے باعث کمی آنا ہے۔

اس تحقیق کا حصہ رہے ڈاکٹر ایڈولفو گارسیا-اوکانا کے مطابق "یہ تحقیق مستقبل میں ذیابیطس کے شکار کروڑوں لوگوں کے ممکنہ طور پر علاج کی امید دلاتی ہے۔"

تحقیق کے نتائج تو دلچسپ ہیں، لیکن یقیناً ابھی یہ جانوروں پر کی گئی تحقیق ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے انسانوں کے طبی استعمال کو ممکن بنانے کے لیے ابھی بہت زیادہ کام کرنا باقی ہے۔ ابھی تک، ہارمین نے حال ہی میں انسانوں کے لیے اس قابلیت اور رواداری کو جانچنے کے لیے ایک فیز 1 کلینکل ٹرائل کیا ہے، جبکہ انسانوں میں دیگر DYRK1A کو روکنے کا ٹرائل اگلے سال کرنے کا منصوبہ ہے۔

نوٹ: اس تحقیق کے نتائج جرنل سائنس ٹرانزیشنل میڈیسن میں شائع ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.