ممبئی: شتروگھن سنہا نے اپنی بیٹی سوناکشی سنہا اور ظہیر اقبال کی شادی کی مخالفت کرنے والوں کو زبردست جواب دیا ہے۔ سوناکشی اور ظہیر نے اتوار 23 جون کو ممبئی میں ایک نجی تقریب میں شادی کی۔ جہاں ان کی شادی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
وہیں اب بہار میں شتروگھن سنہا کے آبائی شہر پٹنہ میں اس شادی کے خلاف ایک احتجاجی مارچ بھی نکالا گیا۔ ہندو شیو بھوانی سینا نامی تنظیم نے اس بین المذاہب شادی کو 'لو جہاد' کا نام دیا اور سوناکشی سے کبھی بھی ریاستی دارالحکومت پٹنہ نہ آنے تک کی دھمکی دے ڈالی۔
اس احتجاج پر سوناکشی کے والد اور اداکار سے سیاستدان بنے شتروگھن سنہا نے کہا کہ ان کی بیٹی نے نہ تو کچھ غلط کیا ہے اور نہ ہی کوئی غیر قانونی کام کیا ہے۔ انھوں نے سب سے درخواست کی کہ ملک میں نفرت نہ پھیلائیں۔ شترو گھن سنہا نے مزید کہا کہ آنند بخشی نے ایسے پیشہ ور مظاہرین کے بارے میں لکھا ہے، 'کچھ تو لوگ کہیں گے، لوگوں کا کام ہے کہنا۔ اس میں میں یہ اضافہ کرنا چاہوں گا کہ 'کہنے والے اگر بے کار لوگ ہیں تو کہنا ہی کام بن جاتا ہے۔'
انھوں نے یہ بھی کہا کہ شادی دو لوگوں کا ذاتی فیصلہ ہوتا ہے۔ کسی تیسرے شخص کو اس میں مداخلت یا تبصرہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ میں تمام احتجاج کرنے والوں سے کہتا ہوں، جاؤ اور زندگی میں کچھ اچھا کرو، میرے پاس کہنے کو اس کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل شتروگھن سنہا نے سوناکشی اور ظہیر کی سول میرج پر ردعمل دیا تھا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اپنی بیٹی کی شادی کے دن کیسا محسوس کر رہے ہیں، تو انھوں نے کہا، 'یہ بھی کوئی پوچھنے والا سوال ہے۔ ہر باپ اس لمحے کا انتظار کرتا ہے جب وہ اپنی بیٹی کو اس کے پسند کیے ہوئے دولہے کے حوالے کیا جائے۔ میری بیٹی ظہیر کے ساتھ سب سے زیادہ خوش نظر آرہی ہے۔ ان کی جوڑی سلامت رہے۔
سوناکشی سنہا نے 23 جون 2024 کو ظہیر اقبال سے باندرہ رہائش گاہ پر ایک نجی تقریب میں شادی کی۔جس کی تصاویر جوڑے نے سوشل میڈیا پر بھی شیئر کیں اور اس کے کیپشن میں لکھا، 'سات سال پہلے (23.06.2017) اس دن ہم نے ایک دوسرے کی آنکھوں میں پیار دیکھا اور اسے ایسے ہی رکھنے کا فیصلہ کیا اور اب ہم شوہر اور بیوی بن گئے ہیں۔ '