ETV Bharat / business

'ون نیشن، ون گولڈ ریٹ' پالیسی کیا ہے؟ جانئے اس کے فائدے اور نقصانات - One Nation One Gold Rate Policy

?What is One Nation One Gold Rate Policy سونے کی خرید و فروخت میں شفافیت لانے کے لیے جیم اینڈ جیولری کونسل ملک بھر میں 'ون نیشن، ون گولڈ ریٹ' (او این او آر) یعنی ایک ملک، ایک ہی سونے کی قیمت پالیسی پر کام کر رہی ہے۔ اس پالیسی کا باضابطہ اعلان ستمبر میں ہونے والے اجلاس کے بعد کیا جا سکتا ہے۔ جانیں کہ ون نیشن، ون گولڈ ریٹ پالیسی کیا ہے اور یہ ملک کے لیے کتنی اہم ہے۔

'ون نیشن، ون گولڈ ریٹ' پالیسی کیا ہے؟
'ون نیشن، ون گولڈ ریٹ' پالیسی کیا ہے؟ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 19, 2024, 9:55 AM IST

حیدرآباد: ٹیکس، نقل و حمل کے اخراجات، مقامی مانگ اور حکومت کی پالیسیوں سمیت کئی عوامل کی وجہ سے سونے کی قیمت ریاستوں میں مختلف ہوتی ہے۔ کم ٹیکس والی ریاستیں اور مارکیٹ میں مضبوط مسابقت والی ریاستوں میں زیادہ ٹیکس والی ریاستوں کے مقابلے سونے کی قیمتیں کم ہوتی ہیں اور مارکیٹ میں مسابقت محدود ہوتی ہے۔ سونے کی فروخت میں شفافیت لانے کے لیے زیورات کی صنعت ریاستوں میں 'ون نیشن، ون گولڈ ریٹ' (ONOR) پالیسی کو نافذ کرنے کے لیے متحد ہوئی ہے۔ جیمز اینڈ جیولری کونسل (جی جے سی) کے تعاون سے ون نیشن، ون گولڈ ریٹ پالیسی کے لیے ستمبر میں اجلاس ہونے والا ہے، جس کے بعد پالیسی کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔

'ون نیشن، ون گولڈ ریٹ' پالیسی کیا ہے؟

ہندوستان کی 'ایک ملک، ون گولڈ ریٹ' پالیسی کا مقصد ملک بھر میں سونے کی قیمتوں کو معیاری بنانا ہے، زیادہ شفافیت اور انصاف کے لیے علاقائی رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔ ONOR پالیسی کا مقصد پورے ملک میں سونے کی یکساں شرح قائم کرنا ہے، اس طرح مقامی ٹیکسوں اور مارکیٹ کے حالات میں تغیرات کی وجہ سے علاقائی تفاوت کو ختم کرنا ہے۔ فی الحال، مختلف ٹیکس ڈھانچوں اور مقامی طلب اور رسد کے اتار چڑھاو کی وجہ سے ہندوستان میں سونے کی قیمتیں ریاست سے دوسرے ریاست میں نمایاں طور پر اتار چڑھاؤ کا شکار ہیں۔ یہ اکثر خریداروں اور بیچنے والوں دونوں کے لیے الجھن اور تکلیف کا باعث بنتا ہے، کیونکہ انہیں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے نمٹنا پڑتا ہے۔ جیولری انڈسٹری شفافیت کے اقدامات بشمول جی ایس ٹی کو اپنانے اور لازمی ہال مارک منفرد شناختی نمبر کو لاگو کرنے میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

ون نیشن، ون گولڈ ریٹ پالیسی کے فوائد:

'ون نیشن، ون گولڈ ریٹ' پالیسی سے صارفین کا اعتماد بڑھنے کا امکان ہے۔ جب سونے کی قیمتوں کو معیاری بنایا جاتا ہے، تو صارفین علاقائی قیمتوں کے فرق کی وجہ سے زیادہ قیمت ادا کرنے کی فکر کیے بغیر زیادہ باخبر خریداری کے فیصلے کر سکتے ہیں۔ یہ ایک زیادہ مستحکم اور قابل پیشن گوئی مارکیٹ کا باعث بن سکتا ہے، جس سے زیادہ لوگوں کو ایک قابل اعتماد اثاثہ کے طور پر سونے میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب ملے گی۔

ملک بھر میں اس پالیسی کے نفاذ سے ہندوستان کی سونے کی صنعت کو بھی فروغ ملنے کا امکان ہے۔ شفاف اور منصفانہ قیمتوں کے نظام کے ساتھ، گولڈ مارکیٹ میں ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی شرکت بڑھ سکتی ہے۔ اس سے سونے کی مانگ میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس سے کان کنوں، ریفائنرز اور خوردہ فروشوں کو فائدہ ہوگا۔ اگر اس پالیسی کو اچھی طرح سے لاگو کیا جاتا ہے، تو یہ صارفین کے اعتماد کو بڑھا سکتی ہے، کاروباری کاموں کو آسان بنا سکتی ہے اور ہندوستان میں سونے کی صنعت کی مجموعی ترقی کو فروغ دے سکتی ہے۔

ریاستوں میں سونے کی قیمتوں میں فرق کیوں ہے؟

ہندوستان دنیا میں سونے کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے، لیکن ملک کی مختلف ریاستوں میں سونے کی قیمت مختلف ہوتی ہے۔ سونے کی قیمت بھی روزانہ کی بنیاد پر بدلتی رہتی ہے۔ اگر آپ مہاراشٹر، کیرالہ، راجستھان یا کسی اور ریاست میں سونے کی قیمت دیکھیں تو قیمتیں ہر جگہ مختلف ہوں گی۔ سب سے بڑا عنصر ہر شہر میں مقامی مارکیٹ کے حالات ہیں۔ سونے کی طلب اور رسد کے ساتھ ساتھ دیگر مقامی معاشی عوامل بھی سونے کی قیمتوں کے تعین میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ مزید برآں، ہر شہر کے اپنے سنار ہوتے ہیں، جو اپنی کاریگری کے لیے مختلف فیس وصول کرتے ہیں۔

نقل و حمل کے اخراجات:

ہندوستان سونے کے بڑے درآمد کنندگان میں سے ایک ہے۔ سونے کی نقل و حمل کی قیمت زیادہ ہے۔ نقل و حمل کے اخراجات میں ایندھن، گاڑیاں، سیکورٹی وغیرہ شامل ہیں۔ نقل و حمل کی قیمت ریاست یا شہر کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے جہاں آپ سونا خرید رہے ہیں۔

سونے کی اقسام:

سونا 24 کیرٹ، 22 کیرٹ، 18 کیرٹ اور 14 کیرٹ کا ہو سکتا ہے۔ جتنا اونچا کیرٹ ہوگا سونا اتنا ہی خالص ہوگا اور اس کی قیمت بھی زیادہ ہوگی۔

مقامی جیولری ایسوسی ایشن:

مقامی جیولری ایسوسی ایشنز اپنے اپنے شہروں میں سونے کی قیمتوں کے تعین میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ تنظیمیں اکثر قیمتوں کے ریگولیٹرز کے طور پر کام کرتی ہیں۔ یہ تنظیمیں خالص سونا، مقامی مانگ اور مارکیٹ کے موجودہ حالات جیسے عوامل کو مدنظر رکھتی ہیں۔ مثال کے طور پر، آل انڈیا جیولرز اینڈ گولڈ اسمتھ فیڈریشن (AIJGF) پورے ہندوستان میں سونے کی قیمتوں کو منظم کرنے میں ایک بڑا کردار ادا کرتا ہے۔

خوردہ فروشوں کا مارجن:

سونا بیچنے والے خوردہ فروشوں کے منافع کے مارجن مختلف ہوتے ہیں، جو دھات کی فروخت کی قیمت کو متاثر کر سکتے ہیں۔ جن شہروں میں زیادہ خوردہ زیورات ہیں، وہاں مسابقت کی وجہ سے سونے کی قیمتیں گر سکتی ہیں۔ جے پور اور احمد آباد جیسے شہر، جو اپنی جیولری مارکیٹوں کے لیے مشہور ہیں، خریداروں کے لیے زیادہ اختیارات کی وجہ سے یہاں سونے کی قیمتیں کم ہیں۔

سونے کا معیار:

سونے کی قیمتوں کو متاثر کرنے والا ایک اور عنصر اس کا معیار ہے۔ اعلیٰ درجے کا سونا کم معیار کے سونے سے زیادہ مہنگا ہوتا ہے۔

سونے کی قیمت خرید:

یہ مختلف شہروں میں سونے کی قیمتوں کو متاثر کرنے والا سب سے اہم عنصر ہے۔ جن جیولرز نے کم قیمتوں پر اسٹاک خریدا ہے وہ خریداروں سے کم قیمت وصول کرتے ہیں۔ سونے کے منبع کے حوالے سے بھی ایک مسئلہ ہے۔ سرکاری طور پر، ہندوستان میں سونے پر 10 فیصد درآمدی ڈیوٹی اور 3 فیصد ٹیکس ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سونے کی قیمت مختلف ممالک میں مختلف ہوتی ہے، کیونکہ ہر ملک کے اپنے ٹیکس ہوتے ہیں۔

مارکیٹ کے حالات:

مارکیٹ کے حالات سونے کی قیمتوں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ سونے کی مانگ زیادہ ہونے کی صورت میں سونے کی قیمت بڑھ جائے گی۔ اس کے برعکس، اگر سونے کی مانگ کم ہوگی تو سونے کی قیمت کم ہوگی۔

سرکاری فیس:

ان عوامل کے علاوہ، بھارتی حکومت سونے پر درآمدی ڈیوٹی لگا کر سونے کی شرح کو بھی متاثر کرتی ہے۔ ملک کے سیاسی اور اقتصادی حالات کے لحاظ سے سونے پر درآمدی ڈیوٹی مختلف ہو سکتی ہے۔ جب درآمدی ڈیوٹی زیادہ ہوتی ہے تو سونے کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے۔

کس ریاست میں سونے کی قیمت سب سے کم ہے:

فی الحال کیرالہ میں سونے کی قیمت سب سے کم ہے۔ اسی طرح دہلی اور ممبئی کے مقابلے کرناٹک میں سونے کی قیمت کم ہے۔ جنوبی ہندوستان کے شہروں میں سونے کی قیمتیں شمالی اور مغربی ریاستوں کے شہروں سے بہت کم ہیں۔

کیرالہ میں سونا خریدنا صرف ایک رجحان نہیں ہے، بلکہ اس کے پیچھے ایک سماجی تانہ بانا بھی ہے۔ ریاست کے لوگوں کو سونے سے بے پناہ محبت ہے۔ یہ ہندوستان کی سونے کی مانگ میں اس کی بڑی شراکت سے ظاہر ہے۔ کیرالہ کے دیہی علاقوں میں سونے پر ماہانہ اوسطاً خرچ 208.55 روپے ہے اور شہری علاقوں میں یہ 189.95 روپے ہے۔ تہوار اور روایتی تقریبات سونے کی طرف اس کشش کو مزید بڑھاتی ہیں۔ ریاست میں تہوار کی رسومات میں سونا ایک بڑا حصہ ادا کرتا ہے۔

کیرالہ میں سونا سستا کیوں؟

کیرالہ میں سونے کے نرخ بنیادی طور پر آل کیرالہ گولڈ اینڈ سلور مرچنٹس ایسوسی ایشن کے ذریعہ طے کیے جاتے ہیں۔ یہ کئی عوامل کی بنیاد پر سونے کی روزانہ کی قیمتوں کا تعین کرتا ہے۔ کیرالہ میں سونے کی کم قیمتوں کے پیچھے اہم عنصر طلب اور رسد کے درمیان موبلٹی ہے۔

سونے کی قیمت کا تعین کیسے ہوتا ہے؟

زیورات کی حتمی قیمت = ( 24 کیرٹ، 22 کیرٹ، 18 کیرٹ اور 14 کیرٹ) سونے کی قیمت x گرام میں وزن + میکنگ چارجز + 3 فیصد GST (زیورات کی قیمت + میکنگ چارجز)

میکنگ چارج کا حساب دو طریقوں سے لگایا جا سکتا ہے، یا تو سونے کی قیمت کے فیصد کے طور پر یا فی گرام سونے کے فلیٹ میکنگ چارج کے طور پر۔ سونے کی قیمتیں فروخت کے لیے دستیاب سونے کے زیورات کی قسم کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں، کیونکہ ہر زیور کو کاٹنے اور صاف کرنے کے مختلف انداز ہوتے ہیں۔ یہ اس بات پر بھی منحصر ہے کہ ڈیزائن میں کتنی باریک ڈٹیلنگ درکار ہیں، یعنی یہ انسان کا بنایا ہوا ہے یا مشین سے بنا ہے۔ مشین سے بنے زیورات کی قیمت عام طور پر انسان کے بنائے ہوئے زیورات سے کم ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد: ٹیکس، نقل و حمل کے اخراجات، مقامی مانگ اور حکومت کی پالیسیوں سمیت کئی عوامل کی وجہ سے سونے کی قیمت ریاستوں میں مختلف ہوتی ہے۔ کم ٹیکس والی ریاستیں اور مارکیٹ میں مضبوط مسابقت والی ریاستوں میں زیادہ ٹیکس والی ریاستوں کے مقابلے سونے کی قیمتیں کم ہوتی ہیں اور مارکیٹ میں مسابقت محدود ہوتی ہے۔ سونے کی فروخت میں شفافیت لانے کے لیے زیورات کی صنعت ریاستوں میں 'ون نیشن، ون گولڈ ریٹ' (ONOR) پالیسی کو نافذ کرنے کے لیے متحد ہوئی ہے۔ جیمز اینڈ جیولری کونسل (جی جے سی) کے تعاون سے ون نیشن، ون گولڈ ریٹ پالیسی کے لیے ستمبر میں اجلاس ہونے والا ہے، جس کے بعد پالیسی کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔

'ون نیشن، ون گولڈ ریٹ' پالیسی کیا ہے؟

ہندوستان کی 'ایک ملک، ون گولڈ ریٹ' پالیسی کا مقصد ملک بھر میں سونے کی قیمتوں کو معیاری بنانا ہے، زیادہ شفافیت اور انصاف کے لیے علاقائی رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔ ONOR پالیسی کا مقصد پورے ملک میں سونے کی یکساں شرح قائم کرنا ہے، اس طرح مقامی ٹیکسوں اور مارکیٹ کے حالات میں تغیرات کی وجہ سے علاقائی تفاوت کو ختم کرنا ہے۔ فی الحال، مختلف ٹیکس ڈھانچوں اور مقامی طلب اور رسد کے اتار چڑھاو کی وجہ سے ہندوستان میں سونے کی قیمتیں ریاست سے دوسرے ریاست میں نمایاں طور پر اتار چڑھاؤ کا شکار ہیں۔ یہ اکثر خریداروں اور بیچنے والوں دونوں کے لیے الجھن اور تکلیف کا باعث بنتا ہے، کیونکہ انہیں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے نمٹنا پڑتا ہے۔ جیولری انڈسٹری شفافیت کے اقدامات بشمول جی ایس ٹی کو اپنانے اور لازمی ہال مارک منفرد شناختی نمبر کو لاگو کرنے میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔

ون نیشن، ون گولڈ ریٹ پالیسی کے فوائد:

'ون نیشن، ون گولڈ ریٹ' پالیسی سے صارفین کا اعتماد بڑھنے کا امکان ہے۔ جب سونے کی قیمتوں کو معیاری بنایا جاتا ہے، تو صارفین علاقائی قیمتوں کے فرق کی وجہ سے زیادہ قیمت ادا کرنے کی فکر کیے بغیر زیادہ باخبر خریداری کے فیصلے کر سکتے ہیں۔ یہ ایک زیادہ مستحکم اور قابل پیشن گوئی مارکیٹ کا باعث بن سکتا ہے، جس سے زیادہ لوگوں کو ایک قابل اعتماد اثاثہ کے طور پر سونے میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب ملے گی۔

ملک بھر میں اس پالیسی کے نفاذ سے ہندوستان کی سونے کی صنعت کو بھی فروغ ملنے کا امکان ہے۔ شفاف اور منصفانہ قیمتوں کے نظام کے ساتھ، گولڈ مارکیٹ میں ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی شرکت بڑھ سکتی ہے۔ اس سے سونے کی مانگ میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس سے کان کنوں، ریفائنرز اور خوردہ فروشوں کو فائدہ ہوگا۔ اگر اس پالیسی کو اچھی طرح سے لاگو کیا جاتا ہے، تو یہ صارفین کے اعتماد کو بڑھا سکتی ہے، کاروباری کاموں کو آسان بنا سکتی ہے اور ہندوستان میں سونے کی صنعت کی مجموعی ترقی کو فروغ دے سکتی ہے۔

ریاستوں میں سونے کی قیمتوں میں فرق کیوں ہے؟

ہندوستان دنیا میں سونے کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے، لیکن ملک کی مختلف ریاستوں میں سونے کی قیمت مختلف ہوتی ہے۔ سونے کی قیمت بھی روزانہ کی بنیاد پر بدلتی رہتی ہے۔ اگر آپ مہاراشٹر، کیرالہ، راجستھان یا کسی اور ریاست میں سونے کی قیمت دیکھیں تو قیمتیں ہر جگہ مختلف ہوں گی۔ سب سے بڑا عنصر ہر شہر میں مقامی مارکیٹ کے حالات ہیں۔ سونے کی طلب اور رسد کے ساتھ ساتھ دیگر مقامی معاشی عوامل بھی سونے کی قیمتوں کے تعین میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ مزید برآں، ہر شہر کے اپنے سنار ہوتے ہیں، جو اپنی کاریگری کے لیے مختلف فیس وصول کرتے ہیں۔

نقل و حمل کے اخراجات:

ہندوستان سونے کے بڑے درآمد کنندگان میں سے ایک ہے۔ سونے کی نقل و حمل کی قیمت زیادہ ہے۔ نقل و حمل کے اخراجات میں ایندھن، گاڑیاں، سیکورٹی وغیرہ شامل ہیں۔ نقل و حمل کی قیمت ریاست یا شہر کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے جہاں آپ سونا خرید رہے ہیں۔

سونے کی اقسام:

سونا 24 کیرٹ، 22 کیرٹ، 18 کیرٹ اور 14 کیرٹ کا ہو سکتا ہے۔ جتنا اونچا کیرٹ ہوگا سونا اتنا ہی خالص ہوگا اور اس کی قیمت بھی زیادہ ہوگی۔

مقامی جیولری ایسوسی ایشن:

مقامی جیولری ایسوسی ایشنز اپنے اپنے شہروں میں سونے کی قیمتوں کے تعین میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ تنظیمیں اکثر قیمتوں کے ریگولیٹرز کے طور پر کام کرتی ہیں۔ یہ تنظیمیں خالص سونا، مقامی مانگ اور مارکیٹ کے موجودہ حالات جیسے عوامل کو مدنظر رکھتی ہیں۔ مثال کے طور پر، آل انڈیا جیولرز اینڈ گولڈ اسمتھ فیڈریشن (AIJGF) پورے ہندوستان میں سونے کی قیمتوں کو منظم کرنے میں ایک بڑا کردار ادا کرتا ہے۔

خوردہ فروشوں کا مارجن:

سونا بیچنے والے خوردہ فروشوں کے منافع کے مارجن مختلف ہوتے ہیں، جو دھات کی فروخت کی قیمت کو متاثر کر سکتے ہیں۔ جن شہروں میں زیادہ خوردہ زیورات ہیں، وہاں مسابقت کی وجہ سے سونے کی قیمتیں گر سکتی ہیں۔ جے پور اور احمد آباد جیسے شہر، جو اپنی جیولری مارکیٹوں کے لیے مشہور ہیں، خریداروں کے لیے زیادہ اختیارات کی وجہ سے یہاں سونے کی قیمتیں کم ہیں۔

سونے کا معیار:

سونے کی قیمتوں کو متاثر کرنے والا ایک اور عنصر اس کا معیار ہے۔ اعلیٰ درجے کا سونا کم معیار کے سونے سے زیادہ مہنگا ہوتا ہے۔

سونے کی قیمت خرید:

یہ مختلف شہروں میں سونے کی قیمتوں کو متاثر کرنے والا سب سے اہم عنصر ہے۔ جن جیولرز نے کم قیمتوں پر اسٹاک خریدا ہے وہ خریداروں سے کم قیمت وصول کرتے ہیں۔ سونے کے منبع کے حوالے سے بھی ایک مسئلہ ہے۔ سرکاری طور پر، ہندوستان میں سونے پر 10 فیصد درآمدی ڈیوٹی اور 3 فیصد ٹیکس ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سونے کی قیمت مختلف ممالک میں مختلف ہوتی ہے، کیونکہ ہر ملک کے اپنے ٹیکس ہوتے ہیں۔

مارکیٹ کے حالات:

مارکیٹ کے حالات سونے کی قیمتوں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ سونے کی مانگ زیادہ ہونے کی صورت میں سونے کی قیمت بڑھ جائے گی۔ اس کے برعکس، اگر سونے کی مانگ کم ہوگی تو سونے کی قیمت کم ہوگی۔

سرکاری فیس:

ان عوامل کے علاوہ، بھارتی حکومت سونے پر درآمدی ڈیوٹی لگا کر سونے کی شرح کو بھی متاثر کرتی ہے۔ ملک کے سیاسی اور اقتصادی حالات کے لحاظ سے سونے پر درآمدی ڈیوٹی مختلف ہو سکتی ہے۔ جب درآمدی ڈیوٹی زیادہ ہوتی ہے تو سونے کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے۔

کس ریاست میں سونے کی قیمت سب سے کم ہے:

فی الحال کیرالہ میں سونے کی قیمت سب سے کم ہے۔ اسی طرح دہلی اور ممبئی کے مقابلے کرناٹک میں سونے کی قیمت کم ہے۔ جنوبی ہندوستان کے شہروں میں سونے کی قیمتیں شمالی اور مغربی ریاستوں کے شہروں سے بہت کم ہیں۔

کیرالہ میں سونا خریدنا صرف ایک رجحان نہیں ہے، بلکہ اس کے پیچھے ایک سماجی تانہ بانا بھی ہے۔ ریاست کے لوگوں کو سونے سے بے پناہ محبت ہے۔ یہ ہندوستان کی سونے کی مانگ میں اس کی بڑی شراکت سے ظاہر ہے۔ کیرالہ کے دیہی علاقوں میں سونے پر ماہانہ اوسطاً خرچ 208.55 روپے ہے اور شہری علاقوں میں یہ 189.95 روپے ہے۔ تہوار اور روایتی تقریبات سونے کی طرف اس کشش کو مزید بڑھاتی ہیں۔ ریاست میں تہوار کی رسومات میں سونا ایک بڑا حصہ ادا کرتا ہے۔

کیرالہ میں سونا سستا کیوں؟

کیرالہ میں سونے کے نرخ بنیادی طور پر آل کیرالہ گولڈ اینڈ سلور مرچنٹس ایسوسی ایشن کے ذریعہ طے کیے جاتے ہیں۔ یہ کئی عوامل کی بنیاد پر سونے کی روزانہ کی قیمتوں کا تعین کرتا ہے۔ کیرالہ میں سونے کی کم قیمتوں کے پیچھے اہم عنصر طلب اور رسد کے درمیان موبلٹی ہے۔

سونے کی قیمت کا تعین کیسے ہوتا ہے؟

زیورات کی حتمی قیمت = ( 24 کیرٹ، 22 کیرٹ، 18 کیرٹ اور 14 کیرٹ) سونے کی قیمت x گرام میں وزن + میکنگ چارجز + 3 فیصد GST (زیورات کی قیمت + میکنگ چارجز)

میکنگ چارج کا حساب دو طریقوں سے لگایا جا سکتا ہے، یا تو سونے کی قیمت کے فیصد کے طور پر یا فی گرام سونے کے فلیٹ میکنگ چارج کے طور پر۔ سونے کی قیمتیں فروخت کے لیے دستیاب سونے کے زیورات کی قسم کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں، کیونکہ ہر زیور کو کاٹنے اور صاف کرنے کے مختلف انداز ہوتے ہیں۔ یہ اس بات پر بھی منحصر ہے کہ ڈیزائن میں کتنی باریک ڈٹیلنگ درکار ہیں، یعنی یہ انسان کا بنایا ہوا ہے یا مشین سے بنا ہے۔ مشین سے بنے زیورات کی قیمت عام طور پر انسان کے بنائے ہوئے زیورات سے کم ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.