ETV Bharat / business

جانیے ایک سے زائد بینک اکاؤنٹس رکھنے کے فائدے اور نقصانات - multiple Bank Accounts

author img

By ETV Bharat Business Team

Published : Jul 12, 2024, 7:56 AM IST

عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ ایک شخص ایک ہی اکاؤنٹ سے ہر قسم کی لین دین کرتا ہے۔ اسے ایک سے زیادہ اکاؤنٹ کی ضرورت در پیش نہیں ہوتی ہے۔ لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ایک سے زائد اکانٹس کا استعمال کرتے ہیں۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ ایک شخص کتنے اکاؤنٹس کھول سکتا ہے اور ایک سے زیادہ اکاؤنٹس کے کیا فوائد ہیں؟

کیا متعدد بینک اکاؤنٹس رکھ سکتے ہیں، جانئے اس کے فائدے اور نقصانات
کیا متعدد بینک اکاؤنٹس رکھ سکتے ہیں، جانئے اس کے فائدے اور نقصانات (Getty Images))

نئی دہلی: دور حاضر میں مالیاتی نقطہ نظر سے ہم میں سے بہت سے لوگ متعدد بینک اکاؤنٹس رکھتے ہیں۔ متعدد اکاؤنٹس رکھنے کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں۔ مختلف مالیاتی انتظام سے لے کر بہترین پیشکش اور تحفظ تلاش کرنے تک متعدد بینک اکاونٹس کا استعمال کار آمد ثابت ہو سکتا ہے۔لیکن جب آپ کے پاس موجود سیونگ یا بینک کھاتوں کی تعداد کی بات آتی ہے تو صحیح معلومات حاصل کرنا ضروری ہے۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے ایک شخص بھارت میں کتنے اکاونٹس رکھ سکتا ہےاور کیسے۔

  • کیا آپ کو ایک سے زیادہ سیونگ اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت ہے؟

آپ کئی اکاونٹس رکھ سکتے ہیں، یہ آپ کے مالی مقاصد پر منحصر ہے۔ عام طور پر مختلف مقاصد کے لیے متعدد بنک اکاونٹس رکھتے ہے۔ آپ کو زیادہ سرکاری فوائد حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ لہذا ایک سے زیادہ اکاؤنٹ رکھنا ایک اسٹریٹجک اقدام ہوسکتا ہے، جس سے آپ بچت زیادہ کر سکتے ہیں۔

  • آپ کے پاس ایک سے زیادہ اکاؤنٹ کیوں ہونا چاہیے؟

متعدد بینک اکاؤنٹس رکھنے سے کئی قسم کے پیشکشیں اور فوائد مل سکتے ہیں۔ متعدد اکاؤنٹ ہولڈرز پریمیم ڈیبٹ کارڈز تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور مختلف بینکوں کی طرف سے پیش کردہ انعامات اور چھوٹ حاصل کر سکتے ہیں۔

اس دور میں دور بینک ٹکنالوجی پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، اگر آپ کا صرف ایک بینک اکاؤنٹ ہے اور کسی اہم لین دین کے دوران اس میں خلل پڑتا ہے، تو آپ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہیں۔ متعدد بینک اکاؤنٹس رکھنے سے آپ کو لین دین معاملے میں مشکلات کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا۔

حالیہ برسوں میںیو پی آئی (یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس) کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ اگر ایک اکاؤنٹ سے لین دین میں کوئی مسئلہ ہو تو متعدد بینک اکاؤنٹس کا ہونا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ آپ لین دین مکمل کرنے کے لیے فوری طور پر دوسرے بینک میں جا سکتے ہیں۔ کچھ افراد آن لائن دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کی وجہ سے ہونے والے نقصان کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک اکاؤنٹ میں محدود رقم بھی رکھتے ہیں۔

بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ شیڈول بینک بینک کے دیوالیہ ہونے کی صورت میں بینک اکاؤنٹس کے لیے 5 لاکھ روپے تک کی انشورنس کوریج فراہم کرتے ہیں۔ لہذا، آپ کے تمام فنڈز کو ایک ہی اکاؤنٹ میں رکھنا جو کہ 5 لاکھ روپے سے زیادہ ہے ایک بڑا خطرہ ہو سکتا ہے۔ الگ الگ بینک اکاؤنٹس اس بات کو یقینی بناتے ہے کہ ان میں سے ہر ایک انشورنس کے ذریعے احاطہ کرتا ہے، آپ کی بچت کو اضافی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:آپ سیونگ اکاؤنٹ میں کتنی رقم رکھ سکتے ہیں، آپ پر ٹیکس کب لاگو ہوگا؟ - Cash Deposit Limit

زیادہ تر سیونک اکاؤنٹس میں اکاؤنٹ ہولڈرز کو ہر مہینے یا سہ ماہی کے آخر میں کم از کم بیلنس برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے نہیں رکھنے کے نتیجے میں جرمانہ عائد کیاجا سکتا ہے۔ کم از کم بیلنس عام طور پر 5,000 روپے سے 10,000 روپے تک ہوتا ہے۔ اگر آپ کے متعدد اکاؤنٹس ہیں، تو آپ ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے فنڈز تقسیم کر سکتے ہیں، اس طرح غیر ضروری فیسوں سے بچ سکتے ہیں۔

نئی دہلی: دور حاضر میں مالیاتی نقطہ نظر سے ہم میں سے بہت سے لوگ متعدد بینک اکاؤنٹس رکھتے ہیں۔ متعدد اکاؤنٹس رکھنے کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں۔ مختلف مالیاتی انتظام سے لے کر بہترین پیشکش اور تحفظ تلاش کرنے تک متعدد بینک اکاونٹس کا استعمال کار آمد ثابت ہو سکتا ہے۔لیکن جب آپ کے پاس موجود سیونگ یا بینک کھاتوں کی تعداد کی بات آتی ہے تو صحیح معلومات حاصل کرنا ضروری ہے۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے ایک شخص بھارت میں کتنے اکاونٹس رکھ سکتا ہےاور کیسے۔

  • کیا آپ کو ایک سے زیادہ سیونگ اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت ہے؟

آپ کئی اکاونٹس رکھ سکتے ہیں، یہ آپ کے مالی مقاصد پر منحصر ہے۔ عام طور پر مختلف مقاصد کے لیے متعدد بنک اکاونٹس رکھتے ہے۔ آپ کو زیادہ سرکاری فوائد حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ لہذا ایک سے زیادہ اکاؤنٹ رکھنا ایک اسٹریٹجک اقدام ہوسکتا ہے، جس سے آپ بچت زیادہ کر سکتے ہیں۔

  • آپ کے پاس ایک سے زیادہ اکاؤنٹ کیوں ہونا چاہیے؟

متعدد بینک اکاؤنٹس رکھنے سے کئی قسم کے پیشکشیں اور فوائد مل سکتے ہیں۔ متعدد اکاؤنٹ ہولڈرز پریمیم ڈیبٹ کارڈز تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور مختلف بینکوں کی طرف سے پیش کردہ انعامات اور چھوٹ حاصل کر سکتے ہیں۔

اس دور میں دور بینک ٹکنالوجی پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، اگر آپ کا صرف ایک بینک اکاؤنٹ ہے اور کسی اہم لین دین کے دوران اس میں خلل پڑتا ہے، تو آپ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہیں۔ متعدد بینک اکاؤنٹس رکھنے سے آپ کو لین دین معاملے میں مشکلات کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا۔

حالیہ برسوں میںیو پی آئی (یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس) کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ اگر ایک اکاؤنٹ سے لین دین میں کوئی مسئلہ ہو تو متعدد بینک اکاؤنٹس کا ہونا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ آپ لین دین مکمل کرنے کے لیے فوری طور پر دوسرے بینک میں جا سکتے ہیں۔ کچھ افراد آن لائن دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کی وجہ سے ہونے والے نقصان کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک اکاؤنٹ میں محدود رقم بھی رکھتے ہیں۔

بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ شیڈول بینک بینک کے دیوالیہ ہونے کی صورت میں بینک اکاؤنٹس کے لیے 5 لاکھ روپے تک کی انشورنس کوریج فراہم کرتے ہیں۔ لہذا، آپ کے تمام فنڈز کو ایک ہی اکاؤنٹ میں رکھنا جو کہ 5 لاکھ روپے سے زیادہ ہے ایک بڑا خطرہ ہو سکتا ہے۔ الگ الگ بینک اکاؤنٹس اس بات کو یقینی بناتے ہے کہ ان میں سے ہر ایک انشورنس کے ذریعے احاطہ کرتا ہے، آپ کی بچت کو اضافی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:آپ سیونگ اکاؤنٹ میں کتنی رقم رکھ سکتے ہیں، آپ پر ٹیکس کب لاگو ہوگا؟ - Cash Deposit Limit

زیادہ تر سیونک اکاؤنٹس میں اکاؤنٹ ہولڈرز کو ہر مہینے یا سہ ماہی کے آخر میں کم از کم بیلنس برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے نہیں رکھنے کے نتیجے میں جرمانہ عائد کیاجا سکتا ہے۔ کم از کم بیلنس عام طور پر 5,000 روپے سے 10,000 روپے تک ہوتا ہے۔ اگر آپ کے متعدد اکاؤنٹس ہیں، تو آپ ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے فنڈز تقسیم کر سکتے ہیں، اس طرح غیر ضروری فیسوں سے بچ سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.