نئی دہلی: حکومت نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا اور اس حوالے سے تمام خبریں گمراہ کن اور غلط ہیں۔ صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے بدھ کو یہاں کہا کہ دوائیوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا دعویٰ کرنے والی رپورٹیں غلط اور گمراہ کن ہیں۔
وزارت صحت نے کہا کہ سال 2011-12 کے ساتھ کیلنڈر سال 2023 کے دوران تھوک قیمت کے اشاریہ میں سالانہ اضافہ 0.00551 فیصد تھا۔ اسی مناسبت سے نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی نے 20.03.2024 کو ہونے والے اپنے اجلاس میں طے شدہ ادویات کی قیمتوں میں 0.00551 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔ اس کے علاوہ کوئی بھی صنعت کار نان شیڈول ادویات کی قیمتوں میں ایک سال میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ نہیں کر سکتا۔
وزارت کے مطابق 923 ادویات کی زیادہ سے زیادہ قیمتوں میں 0.00551 فیصد اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ 782 ادویات کی زیادہ سے زیادہ قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ موجودہ قیمتیں 31.03.2025 تک نافذالعمل رہیں گی۔ اس طرح ان 54 ادویات کی قیمتوں میں 0.01 پیسے کا اضافہ ہوگا جن کی قیمتیں 90 سے 261 روپے کے درمیان ہیں۔
اس طرح سال 2024-25 میں ادویات کی زیادہ سے زیادہ قیمتوں میں تقریباً کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اپریل 2024 سے ادویات کی قیمتوں میں 12 فیصد تک نمایاں اضافہ ہوگا اور اس اضافے سے 500 سے زائد ادویات متاثر ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی کینسر ادویات کے معاملے میں ای ڈی کی کارروائی، 10 مقامات پر چھاپے
ڈرگ پرائس کنٹرول آرڈر ( ڈی پی سی او ) 2013 کی دفعات کے مطابق ادویات کو شیڈول اور غیر شیڈول کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔ فارماسیوٹیکل ڈیارٹمنٹ کے تحت نیشنل فارماسیوٹیکل پرائسنگ اتھارٹی سالانہ تھوک قیمت انڈیکس کی بنیاد پر طے شدہ ادویات کی زیادہ سے زیادہ قیمتوں پر نظر ثانی کرتی ہے۔
(یو این آئی)