ممبئی: ماریشس کے ذریعہ بھارت میں سرمایہ کاری کی دوبارہ جانچ کے لیے نظر ثانی شدہ قواعد سے خوفزدہ غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئی ایس) کی طرف سے ہمہ جہت فروخت کی وجہ سے آج اسٹاک مارکیٹ میں افراتفری مچ گئی۔
بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 793.25 پوائنٹس یا 1.06 فیصد گر کر 75 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے نیچے 74,244.90 پوائنٹس پر آگیا۔ اس کے علاوہ نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 234.40 پوائنٹس یا 1.03 فیصد گر کر 22,519.40 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اس دوران بڑی کمپنیوں کی طرح درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں کے حصص میں فروخت کا دباؤ رہا۔ اس کی وجہ سے بی ایس ای مڈ کیپ 0.49 فیصد گر کر 40,909.03 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.60 فیصد گر کر 45,872.07 پوائنٹس پر آگیا۔
اس عرصے کے دوران بی ایس ای میں کل 3943 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 2373 فروخت ہوئے 1466 خریدے گئے جبکہ 104 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی 45 کمپنیاں گر گئیں جبکہ باقی پانچ میں اضافہ رہا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ماریشس کے راستے ہندوستان میں سرمایہ کاری کے قوانین میں ترمیم کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سال 2017 سے پہلے کی گئی سرمایہ کاری کا دوبارہ جائزہ لیا جا سکتا ہے یعنی 2017 سے پہلے کے فنڈز کو یہ ثبوت فراہم کرنا ہو گا کہ وہ محض ٹیکس فوائد حاصل کرنے کے لیے نہیں بنائے گئے تھے۔ جس کی وجہ سے غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے کافی رقم نکال لی۔
اس کی وجہ سے بی ایس ای کے تمام 20 گروپ دباؤ میں آگئے۔ اس عرصے کے دوران، اشیاء 0.84، سی ڈی 0.62، توانائی 1.01، ایف ایم سی جی 1.10، مالیاتی خدمات 0.81، ہیلتھ کیئر 1.23، صنعتی 0.54، آئی ٹی 0.84، ٹیلی کام 0.42، یوٹیلٹیز 1.02، بینک 1.02، کیپٹل 059، کیپٹل 059، بینکنگ 0.59۔ پائیدار 1. 39، میٹل 0.55، آئل اینڈ گیس 1.28، پاور 0.77، ریئلٹی 0.96، ٹیک 0.69 اور سروسز گروپ کے حصص میں 1.05 فیصد کمی ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں:
بین الاقوامی سطح پر ملا جلا رویہ تھا۔ اس عرصے کے دوران، برطانیہ کے ایف ٹی ایس ای میں 1.31 فیصد، جرمنی کے ڈیکس میں 0.86 فیصد اور جاپان کے نکئی میں 0.21 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی دوران ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 2.18، جنوبی کوریا کا کوسپی 0.93 اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.49 گر گیا۔ (یو این آئی)