نئی دہلی: امپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) نے ہفتہ کو 2023-24 کے لیے ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف) کی جمع کردہ رقم پر سود کی شرح 8.25 فیصد مقرر کی ہے، جو گزشتہ تین سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ مارچ 2023 میں امپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن نے 2021-22 میں 8.10 فیصد سے 2022-23 کے لیے ای پی ایف پر شرح سود کو معمولی طور پر بڑھا کر 8.15 فیصد کر دیا تھا۔ مارچ 2022 میں امپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن نے 2021-22 کے لیے پی ایف پر شرح سود کو کم کر کے 8.1 فیصد کر دیا تھا۔ جو چار دہائیوں میں سب سے کم تھا۔ ای پی ایف پر سود کی شرح 2020-21 میں 8.5 فیصد تھی۔
ذرائع کے مطابق ای پی ایف او کے اعلیٰ فیصلہ ساز ادارے سنٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز (سی بی ٹی) نے ہفتہ کو اپنی میٹنگ میں 2023-24 کے لیے ای پی ایف پر 8.25 فیصد شرح سود فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سی بی ٹی کے فیصلے کے بعد 2023-24 کے لیے ای پی ایف ڈپازٹس پر سود کی شرح سے متعلق فیصلے کو منظوری کے لیے وزارت خزانہ کو بھیجا جائے گا۔ حکومت کی منظوری کے بعد 2023-24 کے لیے ای پی ایف پر سود کی شرح ای پی ایف او کے چھ کروڑ سے زیادہ صارفین کے کھاتوں میں جمع کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: ای پی ایف او نے ہائر پنشن کے لیے درخواست کی تاریخ میں 11 جولائی تک کی توسیع
واضح رہے کہ امپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن وزارت خزانہ کے ذریعے حکومت کی منظوری کے بعد ہی شرح سود فراہم کرتا ہے۔ اسی وقت مارچ 2020 میں ای پی ایف او نے پراویڈنٹ فنڈ کی جمع کردہ رقم پر سود کی شرح کو 2019-20 کے لیے سات سال کی کم ترین 8.5 فیصد تک کم کر دیا تھا۔ جو 2018-19 کے لیے 8.65 فیصد تھا۔ ای پی ایف او نے اپنے صارفین کو 2016-17 میں 8.65 فیصد اور 2017-18 میں 8.55 فیصد شرح سود فراہم کی تھی۔ سنہ 2015-16 میں شرح سود قدرے زیادہ 8.8 فیصد تھی۔ ریٹائرمنٹ فنڈ باڈی نے 2013-14 اور 2014-15 میں 8.75 فیصد شرح سود دی تھی جو کہ 2012-13 میں 8.5 فیصد سے زیادہ ہے۔ 2011-12 میں شرح سود 8.25 فیصد تھی۔