حیدرآباد: آج بھی ہندوستان میں لاکھوں لوگ ایسے ہیں جنہیں دو وقت کا کھانا مشکل سے ملتا ہے۔ اس کے لیے وہ محنت مزدوری کر کے اپنے خاندان کا پیٹ پالتے ہیں۔ لیکن کووڈ وبا کے دوران، لوگوں کو کھانے کے بغیر چھوڑ دیا گیا۔ اس کے پیش نظر مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کی کوششوں سے ملک بھر میں 80 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو مفت راشن دیا جا رہا ہے اور حکومت کی یہ اسکیم کووڈ کی وبا کے بعد شروع ہوئی تھی۔
اب، حکومت کی ہدایات کے مطابق، کارڈ ہولڈروں کو راشن کارڈ کے ذریعے راشن حاصل کرنے کے لیے ای کے وائی سی کرانا ہوگا۔ یہ ہدایات محکمہ خوراک اور لاجسٹکس نے تمام راشن کارڈ ہولڈروں کے لیے جاری کی ہیں۔ اگر راشن کارڈ ہولڈر eKYC نہیں کرواتے ہیں تو انہیں راشن حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تو یہاں ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں کہ کوئی بھی راشن کارڈ ہولڈر eKYC کیسے اور کہاں کروا سکتا ہے۔ نیز، eKYC کروانے کی آخری تاریخ کیا ہے؟
KYC کی تاریخ 30 جون تک مقرر کی گئی تھی:
محکمہ خوراک اور لاجسٹکس کے ذریعہ راشن کارڈ کے لئے کے وائی سی کروانے کی آخری تاریخ پہلے 30 جون 2024 مقرر کی گئی تھی، لیکن بعد میں محکمہ کی طرف سے کے وائی سی کروانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2024 تک مقرر کی گئی ہے۔ لہذا، اب آپ 30 ستمبر سے پہلے اپنے راشن کارڈ کا کے وائی سی کروا سکتے ہیں۔
ای کے وائی سی کروانے کا عمل کیا ہے:
آپ کے راشن کارڈ کے لیے کے وائی سی کروانے کا عمل بہت آسان ہے۔ اس کے لیے، آپ اسی راشن کی دکان یا اپنی ریاست کے تحت کسی اور راشن کی دکان پر جا سکتے ہیں، جہاں آپ کا کے وائی سی کیا جائے گا۔ غور طلب بات یہ ہے کہ کے وائی سی کے لیے ان تمام لوگوں کو جانا پڑے گا، جن کا نام اس راشن کارڈ میں درج ہے اور ان کے نام پر راشن لیا جا رہا ہے۔
کن دستاویزات کی ضرورت ہوگی:
راشن کی دکان پر پہنچنے کے بعد، آپ کو راشن ڈیلر سے ملنا ہوگا اور اسے بتانا ہوگا کہ آپ راشن کارڈ کی eKYC کے لیے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ آپ کو اپنا راشن کارڈ، اس کی فوٹو کاپی اور آدھار کارڈ بھی راشن کی دکان پر لے جانا پڑے گا۔ راشن ڈیلر آپ کے دستاویزات لے گا اور پی او ایس مشین پر آپ کے فنگر پرنٹس کو اسکین کرے گا اور ان کو رجسٹر کرنے کے بعد، آپ کا کے وائی سی کرے گا۔
KYC کروانے کی وجہ کیا ہے:
کووڈ وبا کو چار سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس عرصے کے دوران ملک میں ایسے بہت سے خاندان ہیں جن میں کچھ ایسے افراد جن کے نام راشن کارڈ میں درج ہیں انتقال کر چکے ہیں۔ لیکن ان کی موت کے بعد بھی ان کے نام پر راشن لیا جا رہا ہے جس سے حکومت پر اضافی بوجھ پڑ رہا ہے۔ اس لیے ای کے وائی سی صرف مرنے والے اراکین کے ناموں کو ہٹانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: