ETV Bharat / business

ایک سے زیادہ بینک اکاؤنٹ رکھنے والے ہوشیار! یہ کسی آفت سے کم نہیں، معاشی نقصان کا سبب - Disadvantages Of Bank Account

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 14, 2024, 12:14 PM IST

کچھ لوگ ایسے ہیں جن کے دو یا تین بینک اکاؤنٹس ہیں۔ تاہم ایک سے زیادہ بینک اکاؤنٹ رکھنے سے آپ کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔ اس سے آپ کا مالی نقصان بھی ہوتا ہے۔

Disadvantages Of Bank Account
ایک سے زیادہ بینک اکاؤنٹ رکھنے والے ہوشیار (Photo: ANI)

نئی دہلی: بینکنگ ہماری زندگی کا بہت اہم حصہ بن گیا ہے۔ ہم یو پی آئی اور انٹرنیٹ بینکنگ جیسی سہولیات کے ذریعے روزانہ رقم کا لین دین کرتے ہیں۔ اس کے لیے ہمیں ایک بینک اکاؤنٹ کی ضرورت ہے۔ ایسے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے دو یا تین بینک اکاؤنٹس ہیں۔ تاہم ایک سے زیادہ بینک اکاؤنٹ رکھنے سے آپ کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔

دراصل ہر اکاؤنٹ کو برقرار رکھنے کے لیے اس میں ایک مقررہ رقم (کم سے کم بیلنس) رکھنا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے اگر آپ کے ایک سے زیادہ اکاؤنٹ ہیں، تو آپ کی بڑی رقم بینکوں میں پھنس جاتی ہے۔

بینک اکاؤنٹ میں رکھی گئی اس رقم پر آپ کو زیادہ سے زیادہ 4 سے 5 فیصد سالانہ منافع ملتا ہے۔ ساتھ ہی اگر آپ بچت اکاؤنٹ میں رقم رکھنے کے بجائے اسے دوسری اسکیموں میں لگاتے ہیں، تو آپ کو سالانہ زیادہ منافع ملے گا اور آپ اس کے ذریعے زیادہ پیسے کما سکتے ہیں۔

مینٹیننس فیس اور سروس چارجز بھی ادا کرنے پڑتے ہیں

اگر آپ کے پاس ایک سے زیادہ اکاؤنٹ ہیں تو آپ کو ہر اکاؤنٹ کے لیے سالانہ مینٹیننس فیس اور سروس چارجز ادا کرنے ہوں گے۔ اس کے علاوہ بینک آپ سے دیگر بینکنگ سہولیات جیسے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کے لیے بھی رقم وصول کرتا ہے۔ ایسے میں یہاں بھی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

کریڈٹ اسکور پر پڑتا ہے اثر

اگر آپ کے پاس ایک سے زیادہ غیر فعال اکاؤنٹ ہیں تو اس کا آپ کے کریڈٹ اسکور پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔ آپ کے اکاؤنٹ میں کم از کم بیلنس برقرار نہ رکھنے کی وجہ سے، آپ کا کریڈٹ اسکور خراب ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کو بینک سے قرض حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ٹیکس کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا

اگر آپ کے ایک سے زیادہ بینک اکاؤنٹس ہیں تو آپ کو ٹیکس جمع کرواتے وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ درحقیقت اگر آپ کے پاس زیادہ اکاؤنٹس ہیں تو آپ کو کاغذی کارروائی کے ساتھ زیادہ جدوجہد کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ انکم ٹیکس جمع کرتے وقت تمام بینک کھاتوں سے متعلق معلومات کو برقرار رکھنا پڑتا ہے۔ اس لیے ان کے بیانات کا ریکارڈ اکٹھا کرنا کافی پیچیدہ ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ تمام بینکوں کی تفصیلات فراہم نہیں کرتے ہیں، تو آپ بھی محکمہ انکم ٹیکس کے ریڈار میں آجاتے ہیں۔

کئی بار جب آپ نوکری بدلتے ہیں تو آپ کو اپنا بینک اکاؤنٹ بھی تبدیل کرنا پڑتا ہے۔ ایسی صورت حال میں جب سیلری اکاؤنٹ میں تین ماہ تک تنخواہ نہیں ملتی ہے تو وہ اکاؤنٹ سیونگ اکاؤنٹ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سیلری اور سیونگ اکاؤنٹ دونوں کے اصول الگ الگ ہیں۔

ایسی صورتحال میں بینک آپ کے سیلری اکاؤنٹ کو سیونگ اکاؤنٹ کی طرح سمجھتے ہیں۔ بینک قوانین کے مطابق سیونگ اکاؤنٹ میں کم از کم رقم برقرار رکھنا ضروری ہے۔ اگر آپ اسے برقرار نہیں رکھتے ہیں تو آپ کو جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے اور بینک آپ کے اکاؤنٹ میں جمع کی گئی رقم سے رقم کاٹ لیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ان لوگوں کو نہیں ملے گا آیوشمان یوجنا کا فائدہ، تفصیلات چیک کریں

ایس بی آئی کی حیرت انگیز اسکیم، آپ اس وقت تک پیسہ لگا سکتے ہیں

نئی دہلی: بینکنگ ہماری زندگی کا بہت اہم حصہ بن گیا ہے۔ ہم یو پی آئی اور انٹرنیٹ بینکنگ جیسی سہولیات کے ذریعے روزانہ رقم کا لین دین کرتے ہیں۔ اس کے لیے ہمیں ایک بینک اکاؤنٹ کی ضرورت ہے۔ ایسے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے دو یا تین بینک اکاؤنٹس ہیں۔ تاہم ایک سے زیادہ بینک اکاؤنٹ رکھنے سے آپ کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔

دراصل ہر اکاؤنٹ کو برقرار رکھنے کے لیے اس میں ایک مقررہ رقم (کم سے کم بیلنس) رکھنا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے اگر آپ کے ایک سے زیادہ اکاؤنٹ ہیں، تو آپ کی بڑی رقم بینکوں میں پھنس جاتی ہے۔

بینک اکاؤنٹ میں رکھی گئی اس رقم پر آپ کو زیادہ سے زیادہ 4 سے 5 فیصد سالانہ منافع ملتا ہے۔ ساتھ ہی اگر آپ بچت اکاؤنٹ میں رقم رکھنے کے بجائے اسے دوسری اسکیموں میں لگاتے ہیں، تو آپ کو سالانہ زیادہ منافع ملے گا اور آپ اس کے ذریعے زیادہ پیسے کما سکتے ہیں۔

مینٹیننس فیس اور سروس چارجز بھی ادا کرنے پڑتے ہیں

اگر آپ کے پاس ایک سے زیادہ اکاؤنٹ ہیں تو آپ کو ہر اکاؤنٹ کے لیے سالانہ مینٹیننس فیس اور سروس چارجز ادا کرنے ہوں گے۔ اس کے علاوہ بینک آپ سے دیگر بینکنگ سہولیات جیسے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کے لیے بھی رقم وصول کرتا ہے۔ ایسے میں یہاں بھی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

کریڈٹ اسکور پر پڑتا ہے اثر

اگر آپ کے پاس ایک سے زیادہ غیر فعال اکاؤنٹ ہیں تو اس کا آپ کے کریڈٹ اسکور پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔ آپ کے اکاؤنٹ میں کم از کم بیلنس برقرار نہ رکھنے کی وجہ سے، آپ کا کریڈٹ اسکور خراب ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کو بینک سے قرض حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ٹیکس کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا

اگر آپ کے ایک سے زیادہ بینک اکاؤنٹس ہیں تو آپ کو ٹیکس جمع کرواتے وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ درحقیقت اگر آپ کے پاس زیادہ اکاؤنٹس ہیں تو آپ کو کاغذی کارروائی کے ساتھ زیادہ جدوجہد کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ انکم ٹیکس جمع کرتے وقت تمام بینک کھاتوں سے متعلق معلومات کو برقرار رکھنا پڑتا ہے۔ اس لیے ان کے بیانات کا ریکارڈ اکٹھا کرنا کافی پیچیدہ ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ تمام بینکوں کی تفصیلات فراہم نہیں کرتے ہیں، تو آپ بھی محکمہ انکم ٹیکس کے ریڈار میں آجاتے ہیں۔

کئی بار جب آپ نوکری بدلتے ہیں تو آپ کو اپنا بینک اکاؤنٹ بھی تبدیل کرنا پڑتا ہے۔ ایسی صورت حال میں جب سیلری اکاؤنٹ میں تین ماہ تک تنخواہ نہیں ملتی ہے تو وہ اکاؤنٹ سیونگ اکاؤنٹ میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سیلری اور سیونگ اکاؤنٹ دونوں کے اصول الگ الگ ہیں۔

ایسی صورتحال میں بینک آپ کے سیلری اکاؤنٹ کو سیونگ اکاؤنٹ کی طرح سمجھتے ہیں۔ بینک قوانین کے مطابق سیونگ اکاؤنٹ میں کم از کم رقم برقرار رکھنا ضروری ہے۔ اگر آپ اسے برقرار نہیں رکھتے ہیں تو آپ کو جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے اور بینک آپ کے اکاؤنٹ میں جمع کی گئی رقم سے رقم کاٹ لیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ان لوگوں کو نہیں ملے گا آیوشمان یوجنا کا فائدہ، تفصیلات چیک کریں

ایس بی آئی کی حیرت انگیز اسکیم، آپ اس وقت تک پیسہ لگا سکتے ہیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.