ETV Bharat / business

یہ عوامی جوابدہی کا مذاق ہے، کانگریس نے آر ٹی آئی میں پوچھے گئے سوالات کے جواب نہ دینے پر سیبی پر تنقید کی - CONGRESS SEBI OVER RTI REBUFF

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

کانگریس نے سیبی کی کڑے الفاظ میں مذمت کی، کہا مفادات کے ٹکراؤ کی وجہ سے چیئرپرسن مادھبی بچ نے خود کو بچایا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ بچ کے اڈانی گروپ سے تعلقات کے الزامات کے درمیان یہ عوامی احتساب اور شفافیت کو نقصان پہنچاتا ہے۔

CONGRESS SEBI OVER RTI REBUFF
کانگریس نے سیبی کی کڑے الفاظ میں مذمت کی (Photo: ANI)

نئی دہلی: کانگریس نے حق اطلاعات قانون کے تحت پوچھے گئے سوالات کے جواب دینے سے انکار کے بعد سیبی کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ یہ عوامی احتساب اور شفافیت کا مذاق ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت مادھبی پوری بچ کے بارے میں سیبی سے سوالات اٹھائے گئے تھے۔ تاہم سیبی نے جواب دینے سے انکار کر دیا۔

سیبی نے آر ٹی آئی کا جواب دینے سے کیوں انکار کیا؟

رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) ایکٹ کے تحت، آر ٹی آئی کارکن لوکیش بترا نے سیبی سے کہا تھا کہ وہ مادھبی پوری بچ کی طرف سے دی گئی معلومات حکومت اور سیبی بورڈ کو ان کے اثاثوں کے بارے میں فراہم کرے۔ سیبی کی چیئرپرسن مادھبی پوری بچ کے بارے میں بھی معلومات طلب کی گئی ہیں کہ وہ مفادات کے ممکنہ ٹکراؤ سے متعلق معاملات سے خود کو الگ کر رہی ہیں۔ تاہم سیبی نے جواب دینے سے انکار کر دیا۔

سیبی نے اپنے جواب میں کہا کہ وہ مادھبی پوری بچ کے مفادات کے ممکنہ ٹکراؤ سے متعلق معاملات سے خود کو الگ کرنے کے فیصلے کے بارے میں فی الحال کوئی معلومات فراہم نہیں کر سکتا ہے۔ ریگولیٹر نے بچ اور ان کے خاندان کے مالیاتی اثاثوں اور ایکویٹی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا، یہ کہتے ہوئے کہ انکشاف بچ اور ان کے خاندان کی ذاتی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

جئے رام رمیش نے سیبی کو نشانہ بنایا:

سیبی کے اس جواب پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری اور کمیونیکیشن انچارج جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا کہ سیبی چیئرمین کے مفادات کے ٹکراؤ کے حوالے سے اب تک بہت سی چیزیں سامنے آئی ہیں، جو اپنے آپ میں چونکا دینے والی ہیں۔ اب اس معاملے میں اور بھی حیران کن بات یہ ہے کہ سیبی نے آر ٹی آئی کارکن کو ان معاملات کے بارے میں معلومات دینے سے صاف انکار کر دیا ہے جن میں مفادات کے ٹکراؤ کا امکان ہے۔ جہاں تک سیبی کا تعلق ہے یہ عوامی احتساب اور شفافیت کا مذاق ہے۔

غور طلب ہے کہ امریکہ کی شارٹ سیلر کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے پہلے الزام لگایا تھا کہ اسے شبہ ہے کہ اڈانی گروپ کے خلاف کارروائی کرنے میں سیبی کی ہچکچاہٹ کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ بچ نے اڈانی گروپ سے منسلک آف شور فنڈز میں حصہ لیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس نے مادھبی پوری بچ اور ان کے شوہر دھول بچ پر مفادات کے ٹکراؤ کے کئی الزامات لگائے۔ تاہم بچ اور ان کے شوہر نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ مانگی گئی معلومات کا تعلق آپ سے نہیں ہے اور اس کا تعلق ذاتی معلومات سے ہے، اس لیے اس کے افشاء کا کسی عوامی سرگرمی یا مفاد سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ فرد کی رازداری پر بلا جواز حملہ کر سکتا ہے اور جان کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ، 2005 کے سیکشن 8(1)(جی) اور 8(1)(j) کے تحت فرد کی حفاظت مستثنیٰ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نان بائیولوجیکل وزیراعظم روس گئے ہیں، جبکہ راہل گاندھی منی پور اور آسام کا دورہ کررہے ہیں: جے رام رمیش

وزیراعظم مودی منی پور کا بھی دورہ کرلیتے تو اچھا ہوتا: جے رام رمیش

نئی دہلی: کانگریس نے حق اطلاعات قانون کے تحت پوچھے گئے سوالات کے جواب دینے سے انکار کے بعد سیبی کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ یہ عوامی احتساب اور شفافیت کا مذاق ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت مادھبی پوری بچ کے بارے میں سیبی سے سوالات اٹھائے گئے تھے۔ تاہم سیبی نے جواب دینے سے انکار کر دیا۔

سیبی نے آر ٹی آئی کا جواب دینے سے کیوں انکار کیا؟

رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) ایکٹ کے تحت، آر ٹی آئی کارکن لوکیش بترا نے سیبی سے کہا تھا کہ وہ مادھبی پوری بچ کی طرف سے دی گئی معلومات حکومت اور سیبی بورڈ کو ان کے اثاثوں کے بارے میں فراہم کرے۔ سیبی کی چیئرپرسن مادھبی پوری بچ کے بارے میں بھی معلومات طلب کی گئی ہیں کہ وہ مفادات کے ممکنہ ٹکراؤ سے متعلق معاملات سے خود کو الگ کر رہی ہیں۔ تاہم سیبی نے جواب دینے سے انکار کر دیا۔

سیبی نے اپنے جواب میں کہا کہ وہ مادھبی پوری بچ کے مفادات کے ممکنہ ٹکراؤ سے متعلق معاملات سے خود کو الگ کرنے کے فیصلے کے بارے میں فی الحال کوئی معلومات فراہم نہیں کر سکتا ہے۔ ریگولیٹر نے بچ اور ان کے خاندان کے مالیاتی اثاثوں اور ایکویٹی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا، یہ کہتے ہوئے کہ انکشاف بچ اور ان کے خاندان کی ذاتی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

جئے رام رمیش نے سیبی کو نشانہ بنایا:

سیبی کے اس جواب پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری اور کمیونیکیشن انچارج جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا کہ سیبی چیئرمین کے مفادات کے ٹکراؤ کے حوالے سے اب تک بہت سی چیزیں سامنے آئی ہیں، جو اپنے آپ میں چونکا دینے والی ہیں۔ اب اس معاملے میں اور بھی حیران کن بات یہ ہے کہ سیبی نے آر ٹی آئی کارکن کو ان معاملات کے بارے میں معلومات دینے سے صاف انکار کر دیا ہے جن میں مفادات کے ٹکراؤ کا امکان ہے۔ جہاں تک سیبی کا تعلق ہے یہ عوامی احتساب اور شفافیت کا مذاق ہے۔

غور طلب ہے کہ امریکہ کی شارٹ سیلر کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے پہلے الزام لگایا تھا کہ اسے شبہ ہے کہ اڈانی گروپ کے خلاف کارروائی کرنے میں سیبی کی ہچکچاہٹ کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ بچ نے اڈانی گروپ سے منسلک آف شور فنڈز میں حصہ لیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس نے مادھبی پوری بچ اور ان کے شوہر دھول بچ پر مفادات کے ٹکراؤ کے کئی الزامات لگائے۔ تاہم بچ اور ان کے شوہر نے ان الزامات کو مسترد کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ مانگی گئی معلومات کا تعلق آپ سے نہیں ہے اور اس کا تعلق ذاتی معلومات سے ہے، اس لیے اس کے افشاء کا کسی عوامی سرگرمی یا مفاد سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ فرد کی رازداری پر بلا جواز حملہ کر سکتا ہے اور جان کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ، 2005 کے سیکشن 8(1)(جی) اور 8(1)(j) کے تحت فرد کی حفاظت مستثنیٰ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نان بائیولوجیکل وزیراعظم روس گئے ہیں، جبکہ راہل گاندھی منی پور اور آسام کا دورہ کررہے ہیں: جے رام رمیش

وزیراعظم مودی منی پور کا بھی دورہ کرلیتے تو اچھا ہوتا: جے رام رمیش

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.