ETV Bharat / bharat

ہم 21 فروری کو دہلی چلو مارچ کریں گے: کسان لیڈر

author img

By ANI

Published : Feb 20, 2024, 10:13 AM IST

Farmers protest کسان تنظیموں اور مرکز کے درمیان چندی گڑھ میں میٹنگ کے چوتھے دور کے بعد مرکزی حکومت کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اور 21 فروری کو کسان دہلی چلو مارچ کریں گے۔

Farmer leader Sarwan Singh Pandher
Farmer leader Sarwan Singh Pandher

نئی دہلی: کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھر نے مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روک رہی ہے اور کسانوں کو بدھ کو دہلی چلو مارچ کی اجازت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "حکومت کا ارادہ بالکل واضح تھا کہ وہ ہمیں کسی بھی قیمت پر دہلی میں داخل نہیں ہونے دیں گے... اگر آپ کسانوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے کوئی حل نہیں نکالنا چاہتے ہیں تو ہمیں دہلی کی طرف مارچ کرنے کی اجازت دی جائے''۔

پنڈھر نے مزید کہا کہ ہم دہلی کی طرف بڑھے، گولہ باری ہوئی...ٹریکٹروں کے ٹائروں پر بھی گولیوں کا استعمال کیا گیا...ڈی جی پی ہریانہ نے کہا ہے کہ وہ کسانوں پر آنسو گیس کا استعمال نہیں کر رہے ہیں...ہم اس کا استعمال کرنے والوں کے لیے سزا کا مطالبہ کرتے ہیں، غلط بیانات بھی دیئے جا رہے ہیں، ہریانہ کے حالات کشمیر جیسے ہیں، اب جو بھی ہوجائے ہم 21 فروری کو دہلی کی طرف مارچ کریں گے، حکومت نے ہمیں ایک تجویز دی ہے تاکہ ہم اپنے اصل مطالبات سے پیچھے ہٹ جائیں، اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی"۔

واضح رہے کہ مرکز کی جانب سے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر فصلوں کی خریداری کی تجویز لانے کے بعد، کسانوں نے پیر کی شام یہ کہتے ہوئے اس تجویز کو مسترد کر دیا کہ اس میں ان کے لیے کچھ نہیں ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کسان رہنما جگجیت سنگھ دلیوال نے کہا کہ بحث کے بعد فورمز نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "اگر حکومت ایم ایس پی کی قانونی ضمانت نہیں دے رہی ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ ملک کے کسانوں کی لوٹ مار جاری رہے گی۔ یہ قابل قبول نہیں ہے"۔ بات چیت کے چوتھے دور کے بعد، پنجاب کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے جنرل سکریٹری سرون سنگھ پنڈھر نے زور دے کر کہا کہ کسان 21 فروری کو 'دہلی چلو' مارچ کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے۔

مزید پڑھیں:

مرکزی وزراء اور کسان تنظیموں کے درمیان اس سے قبل 8، 12 اور 15 فروری کو تین دور کی میٹنگ ہوچکی تھی تاہم یہ میٹنگ بے نتیجہ رہی اور اس میں کوئی خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے تھے۔ چوتھے دور کی میٹنگ میں حکومت کی جانب سے دی گئی تجویز کو کسان تنظیموں نے مسترد کردیا۔

(اے این آئی)

نئی دہلی: کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھر نے مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روک رہی ہے اور کسانوں کو بدھ کو دہلی چلو مارچ کی اجازت دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "حکومت کا ارادہ بالکل واضح تھا کہ وہ ہمیں کسی بھی قیمت پر دہلی میں داخل نہیں ہونے دیں گے... اگر آپ کسانوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے کوئی حل نہیں نکالنا چاہتے ہیں تو ہمیں دہلی کی طرف مارچ کرنے کی اجازت دی جائے''۔

پنڈھر نے مزید کہا کہ ہم دہلی کی طرف بڑھے، گولہ باری ہوئی...ٹریکٹروں کے ٹائروں پر بھی گولیوں کا استعمال کیا گیا...ڈی جی پی ہریانہ نے کہا ہے کہ وہ کسانوں پر آنسو گیس کا استعمال نہیں کر رہے ہیں...ہم اس کا استعمال کرنے والوں کے لیے سزا کا مطالبہ کرتے ہیں، غلط بیانات بھی دیئے جا رہے ہیں، ہریانہ کے حالات کشمیر جیسے ہیں، اب جو بھی ہوجائے ہم 21 فروری کو دہلی کی طرف مارچ کریں گے، حکومت نے ہمیں ایک تجویز دی ہے تاکہ ہم اپنے اصل مطالبات سے پیچھے ہٹ جائیں، اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی"۔

واضح رہے کہ مرکز کی جانب سے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر فصلوں کی خریداری کی تجویز لانے کے بعد، کسانوں نے پیر کی شام یہ کہتے ہوئے اس تجویز کو مسترد کر دیا کہ اس میں ان کے لیے کچھ نہیں ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کسان رہنما جگجیت سنگھ دلیوال نے کہا کہ بحث کے بعد فورمز نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "اگر حکومت ایم ایس پی کی قانونی ضمانت نہیں دے رہی ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ ملک کے کسانوں کی لوٹ مار جاری رہے گی۔ یہ قابل قبول نہیں ہے"۔ بات چیت کے چوتھے دور کے بعد، پنجاب کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے جنرل سکریٹری سرون سنگھ پنڈھر نے زور دے کر کہا کہ کسان 21 فروری کو 'دہلی چلو' مارچ کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے۔

مزید پڑھیں:

مرکزی وزراء اور کسان تنظیموں کے درمیان اس سے قبل 8، 12 اور 15 فروری کو تین دور کی میٹنگ ہوچکی تھی تاہم یہ میٹنگ بے نتیجہ رہی اور اس میں کوئی خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے تھے۔ چوتھے دور کی میٹنگ میں حکومت کی جانب سے دی گئی تجویز کو کسان تنظیموں نے مسترد کردیا۔

(اے این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.