ETV Bharat / bharat

کیرالہ کے وزیراعلیٰ نے یوسف تاریگامی اور جماعت اسلامی کا تزکرہ کیوں کیا؟ - KERALA CM PINARAYI VIJAYAN

کیمونسٹ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جماعت اسلامی اور راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ یا آر ایس ایس ایک جیسی تیظیمیں ہیں۔

Kerala Chief Minister Pinarayi Vijayan
کیرالہ کے وزیراعلیٰ نے یوسف تاریگامی اور جماعت اسلامی کا تزکرہ کیوں کیا؟ (Etv Bharat File Photo)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 28, 2024, 7:37 PM IST

حیدرآباد: کیرالہ کے وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے جماعت اسلامی اور آر ایس ایس کے درمیان تنظیمی ڈھانچوں اور اہداف میں مماثلت ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی آر ایس ایس کا اسلامی روپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حالیہ الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے جماعت اسلامی کے امیدوار کو مارکسوادی کیمونسٹ پارٹی کے امیدوار یوسف تاریگامی کے مقابلے میں کھڑا کیا۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رکن پی جے راجن کی کیرالہ، مسلم راشٹریئم، راشٹریہ اسلام (کیرالہ، مسلم سیاست، اور سیاسی اسلام) کے عنوان سے ایک کتاب کے اجراء کے دوران وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جماعت اسلامی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا ایک اسلامی ورژن ہے، جو "اسلامی دنیا" یا خلافت کے قیام کے لیے کام کرنے والی "احیاء پسند تنظیم" ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے برعکس انڈین یونین مسلم لیگ یا آئی یو ایم ایل ایک اصلاح پسند تنظیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور آئی یو ایم ایل کو یکساں نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہئے کیونکہ جماعت ایک مذہبی شدت پسند جماعت ہے اور مسلم لیگ کا کبھی ایسا ایجنڈا نہیں تھا۔

وزیراعلیٰ کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کیرالہ میں ضمنی انتخابات کے پس منظر میں سیاسی ہلچل جاری ہے، جہاں جماعت اسلامی اور کمیونسٹوں کے درمیان تاریخی طور پر اہم نظریاتی اختلافات رہے ہیں۔ جماعت کے کچھ ارکان اب کمیونسٹ اور سوشلسٹ نظریات کی حمایت کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ سی ایم نے مشورہ دیا کہ کمیونسٹ مخالفت کی شدت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

وزیراعلیٰ نے الزام لگایا ہے کمیونسٹ تحریک کو شکست دینے کے لیے کانگریس آئی یو ایم ایل اور جماعت اسلامی جیسے فرقہ پرست اور دہشت گرد گروپوں کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "مسلم لیگ کو ایک بہت بڑا خطرہ لاحق ہے کہ کمیونسٹوں کو شکست دینے کے لیے، وہ سوشل ڈیموکریٹک جماعت اسلامی اور کسی بھی دوسری فرقہ وارانہ دہشت گرد تنظیم کے ساتھ اتحاد کرتی ہے۔

وزیراعلیٰ نے اپنے تبصرے میں حال ہی میں منعقد ہوئے جموں و کشمیر کے انتخابات کا تزکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مارکسوادی کیمونسٹ پارٹی کے لیڈر (محمد یوسف) تاریگامی کو ہرانے کیلئے جماعت اسلامی کو میدان میں لایا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھاجپا نے جماعت اسلامی کو میدان میں اتارا تھا۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی پر جموں و کشمیر میں پابندی عائد کی گئی ہے تاہم حالیہ چناؤ میں جماعت اسلامی نے کئی امیدواروں کی درپردہ حمایت کی جبکہ انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کے امیدواروں کے حق میں بھی ووٹ ڈالنے کا اعلان کیا۔

جماعت کے قائدین کا کہنا ہے کہ انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ انہوں نے اس لیے لیا تھا تاکہ حکام کو باور کیا جاسکے کہ جماعت اسلامی جمہوری طرز عمل میں یقین رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سی پی آئی ایم لیڈر یوسف تاریگامی کا پارٹی کنونشن سے خطاب، نئے قوانین کو کیا مسترد

حیدرآباد: کیرالہ کے وزیراعلیٰ پنارائی وجین نے جماعت اسلامی اور آر ایس ایس کے درمیان تنظیمی ڈھانچوں اور اہداف میں مماثلت ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی آر ایس ایس کا اسلامی روپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حالیہ الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے جماعت اسلامی کے امیدوار کو مارکسوادی کیمونسٹ پارٹی کے امیدوار یوسف تاریگامی کے مقابلے میں کھڑا کیا۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رکن پی جے راجن کی کیرالہ، مسلم راشٹریئم، راشٹریہ اسلام (کیرالہ، مسلم سیاست، اور سیاسی اسلام) کے عنوان سے ایک کتاب کے اجراء کے دوران وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جماعت اسلامی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا ایک اسلامی ورژن ہے، جو "اسلامی دنیا" یا خلافت کے قیام کے لیے کام کرنے والی "احیاء پسند تنظیم" ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے برعکس انڈین یونین مسلم لیگ یا آئی یو ایم ایل ایک اصلاح پسند تنظیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور آئی یو ایم ایل کو یکساں نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہئے کیونکہ جماعت ایک مذہبی شدت پسند جماعت ہے اور مسلم لیگ کا کبھی ایسا ایجنڈا نہیں تھا۔

وزیراعلیٰ کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کیرالہ میں ضمنی انتخابات کے پس منظر میں سیاسی ہلچل جاری ہے، جہاں جماعت اسلامی اور کمیونسٹوں کے درمیان تاریخی طور پر اہم نظریاتی اختلافات رہے ہیں۔ جماعت کے کچھ ارکان اب کمیونسٹ اور سوشلسٹ نظریات کی حمایت کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ سی ایم نے مشورہ دیا کہ کمیونسٹ مخالفت کی شدت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

وزیراعلیٰ نے الزام لگایا ہے کمیونسٹ تحریک کو شکست دینے کے لیے کانگریس آئی یو ایم ایل اور جماعت اسلامی جیسے فرقہ پرست اور دہشت گرد گروپوں کے ساتھ اتحاد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "مسلم لیگ کو ایک بہت بڑا خطرہ لاحق ہے کہ کمیونسٹوں کو شکست دینے کے لیے، وہ سوشل ڈیموکریٹک جماعت اسلامی اور کسی بھی دوسری فرقہ وارانہ دہشت گرد تنظیم کے ساتھ اتحاد کرتی ہے۔

وزیراعلیٰ نے اپنے تبصرے میں حال ہی میں منعقد ہوئے جموں و کشمیر کے انتخابات کا تزکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مارکسوادی کیمونسٹ پارٹی کے لیڈر (محمد یوسف) تاریگامی کو ہرانے کیلئے جماعت اسلامی کو میدان میں لایا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھاجپا نے جماعت اسلامی کو میدان میں اتارا تھا۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی پر جموں و کشمیر میں پابندی عائد کی گئی ہے تاہم حالیہ چناؤ میں جماعت اسلامی نے کئی امیدواروں کی درپردہ حمایت کی جبکہ انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کے امیدواروں کے حق میں بھی ووٹ ڈالنے کا اعلان کیا۔

جماعت کے قائدین کا کہنا ہے کہ انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ انہوں نے اس لیے لیا تھا تاکہ حکام کو باور کیا جاسکے کہ جماعت اسلامی جمہوری طرز عمل میں یقین رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سی پی آئی ایم لیڈر یوسف تاریگامی کا پارٹی کنونشن سے خطاب، نئے قوانین کو کیا مسترد

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.