حیدرآباد : یکم جون کو لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلہ کے تحت ووٹنگ کے اختتام کے ساتھ ہی ملک کے عوام کو 4 جون کو ووٹنگ کی گنتی اور نتائج کےاعلان کا بے صبری سے انتظار رہے گا۔ لیکن ووٹوں کی گنتی سے پہلے، یکم جون کو جیسے ہی ووٹنگ ختم ہوگی، تمام پول ایجنسیاں اور نیوز چینلز ایگزٹ پول جاری کریں گے۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے ایگزٹ پول کیا کہتے ہیں یہ تو یکم جون کی شام کو معلوم ہوجائے گا لیکن اس سے پہلے ہم ایگزٹ پول سے متعلق کچھ اہم باتوں کو سمجھنے کی کوشش کریں گے ایگزٹ پول کیا ہے اور کیسے کیا جاتا ہے؟
ایکزٹ کا مطلب ہے باہر جانا۔ اس لیے ایگزٹ کا لفظ ہی بتاتا ہے کہ یہ پول کس بارے میں ہے۔ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے بعد جب ووٹر بوتھ سے باہر آتا ہے تو اس سے پوچھا جاتا ہے کہ کیا وہ بتانا پسند کرے گا کہ اس نے کس پارٹی یا امیدوار کو ووٹ دیا ہے۔ ایگزٹ پول کرنے والی ایجنسیاں اپنے لوگوں کو پولنگ بوتھ کے باہر کھڑا کرتی ہیں۔ جب ووٹرز ووٹ ڈالنے کے بعد باہر آتے ہیں تو ان سے پوچھا جاتا ہے کہ انہوں نے کس کو ووٹ دیا۔ اس دوران کچھ اور سوالات بھی کئے جاتے ہیں، جیسے وزیراعظم کے عہدے کے لیے آپ کا پسندیدہ امیدوار کون ہے وغیرہ۔
عام طور پر پولنگ بوتھ پر ہر دسویں ووٹر سے اور اگر پولنگ بوتھ پر کافی ووٹرز کی تعداد زیادہ ہے تو ہر بیسویں ووٹر سے سوالات پوچھے جاتے ہیں۔ ووٹرز سے حاصل ہونے والی معلومات کا تجزیہ کرکے یہ اندازہ لگانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ انتخابی نتائج کیا ہوسکتے ہیں۔
ایگزٹ پولز سے متعلق اصول و ضوابط کیا ہیں؟
ایگزٹ پولز کو عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 126A کے تحت منظم کیا جاتا ہے۔ بھارت میں الیکشن کمیشن نے ایگزٹ پولز کے حوالے سے کچھ اصول بنائے ہیں۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ اس سے انتخابات کو کسی بھی طرح متاثر نہ ہونے دیا جائے۔ الیکشن کمیشن وقتاً فوقتاً ایگزٹ پولز کے حوالے سے رہنما خطوط جاری کرتا ہے۔ جس میں بتایا جاتا ہے کہ ایگزٹ پول کرانے کا طریقہ کیا ہونا چاہیے۔ انتخابی عمل کے آغاز سے آخری مرحلے کے اختتام کے آدھے گھنٹے تک ایگزٹ پول نشر نہیں کیے جاسکتے۔ اس کے علاوہ ووٹنگ کے بعد ایگزٹ پول کے نتائج کو نشر کرنے کے لیے سروے ایجنسی کو الیکشن کمیشن سے اجازت لینا ہوگا۔