ممبئی: سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے انڈین اسلامک کلچرل سینٹر کے انتخابات کو لے کر کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسی طرح سے گرماہٹ رہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہم جمہوریت کو برقرار رکھ پائیں گے۔ اُنہوں نے آر ایس ایس کی دخل اندازی کے بارے میں کہا کہ ایسے لوگ جو ان سے جڑ رہے ہیں، اُن سے الگ اس لیے ہو رہے ہیں۔ اُنہیں ایسا لگتا ہے کہ وہ بہتر بن جائیں گے۔ لیکن اس میں کسی بھی سیاسی پارٹی کا دخل نہیں ہونا چاہیے۔ عام مسلمان کو شکایت کس سے ہے اُس کے کھیل کو سب کو پہچاننا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
کسی کے دخل سے معاشرے کی فلاح و بہبود کیسے ہو سکتی ہے۔ اگر اس سوچ کو جبراً نافذ کیا جائے تو کیسے فلاح ہو سکتی ہے۔ ہمارے ادارے جمہوری نظام کے ساتھ ہی فلاح و بہبودی والے ہو سکتے ہیں۔ ہم نے انڈیا اتحاد کی تشکیل اسی بنیاد پر کی ہے تاکہ جمہوریت برقرار رکھ سکیں۔ پارلیمانی انتخابات کے بعد ملک میں ماب لنچنگ کی وارداتوں میں اضافے کو لے کر اُنہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے وہ چِڑھے ہوئے ہیں۔
اس کھسیانے پن میں اُن کے کارکنان نظام کو خراب کر کے خود بدامنی پیدا کرتے ہیں۔ ہم کسی بھی اقتدار میں نہیں ہیں لیکن ہمیں اس کے خلاف لڑنا چاہیے۔ انٹیلیا کو لے کر اُنہوں نے کچھ بھی کہنے سے انکار کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ جو معاملے کورٹ میں ہیں اس بارے میں ہم کچھ بھی نہیں کہہ سکتے ہیں۔ اس بارے میں ہم صرف کورٹ میں بحث کر سکتے ہیں۔ ہم کورٹ کے فیصلے کے بعد دیکھیں گے کہ حکومت کیا کارروائی کر رہی ہے۔