نئی دہلی: دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے بدھ کو دہلی پولیس کو نیوز کلک کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کی دفعات کے تحت درج کردہ مقدمے میں نیوز کلک کے بانی اور ایڈیٹر انچیف پربیر پورکیاست اور نیوز پورٹل کے ایچ آر ہیڈ امیت چکرورتی کے خلاف تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 10 دن کا مزید وقت دیا ہے۔ نیوز پورٹل نیوز کلک پر چین نواز پروپیگنڈے کے لیے بھاری رقم حاصل کرنے کے الزامات عائد ہیں۔
ایڈیشنل سیشن جج، ہردیپ کور نے دہلی پولیس کو کیس میں چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے مزید 10 دن کا وقت دیا اور ملزمین کی عدالتی تحویل میں بھی توسیع کردی۔ اس سے قبل عدالت نے دہلی پولیس کی درخواست پر تفتیش کی مدت میں دو بار توسیع کی تھی۔
دہلی پولیس نے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ایڈوکیٹ اکھنڈ پرتاپ سنگھ کے ذریعے پہلے کہا کہ اس نے تحقیقات کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے ہیں اور بڑی تعداد میں ڈیٹا حاصل کیا گیا ہے، جس کی جانچ کی جارہی ہے۔ تقریباً 4 لاکھ ای میلز اور 100 سے زیادہ ڈیجیٹل دستاویزات ہیں اور ایک ملزم ہندوستان سے باہر مقیم ہے۔ دہلی پولیس نے مزید کہا کہ ہم شواہد کی جانچ کرنے اور ان کا خلاصہ کرنے کے عمل میں ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں دہلی پولیس نے نیوز کلک کے بانی پورکایست اور نیوز کلک کے ایچ آر ہیڈ امیت چکرورتی کو یو اے پی اے کے دفعات کے تحت گرفتار کیا تھا۔ دونوں ملزمان اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔ امیت چکرورتی نے اس معاملے میں دہلی ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے ابھی تک ان کی ضمانت کی درخواست منظور نہیں کی ہے۔
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے پورکیاست کے خلاف اپنی ایف آئی آر میں کہا ہے کہ پیپلز ڈسپیچ پورٹل پی پی کے نیوز کلک اسٹوڈیو پرائیویٹ لمیٹڈ کی ملکیت اور اس کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ پیپلز ڈسپیچ پورٹل کو ایک سازش کے تحت غیر قانونی طور پر بھیجے گئے کروڑوں غیر ملکی فنڈز کے بدلے پیڈ نیوز کے ذریعے جان بوجھ کر جھوٹے بیانیے کو پھیلانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
غیر ملکی فنڈنگ کے معاملے میں نیوز کلک سے منسلک تیس مقامات پر چھاپے، محبوبہ مفتی نے مرکز پر تنقید کی- دہلی ہائی کورٹ کی نیوزکلک اور اسکے ایڈیٹر کو نوٹس
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو متاثر کرنے، ہندوستان کے خلاف عدم اعتماد پیدا کرنے اور اتحاد و سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کی سازش کے تحت ہندوستانی دشمن غیر ملکی اداروں نے ہندوستان میں کروڑوں کی غیر ملکی فنڈز غیر قانونی طور پر جمع کیں۔ ای ڈی نے بتایا تھا کہ نیوز کلک کو بیرون ملک سے تقریباً 38 کروڑ روپے کی فنڈنگ ملی تھی، جسے کچھ صحافیوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔
(اے این آئی)