نئی دہلی: سی اے اے کے نفاذ کے بعد دارالحکومت کے کئی علاقوں میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر بھی بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی تھی۔ سی اے اے کے نفاذ کے بعد پیر کی شام کچھ طلباء نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کیمپس کے اندر مظاہرہ کیا۔ جس کے بعد کیمپس کے باہر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی گئی۔
دہلی پولیس کے اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد جامعہ کیمپس کے باہر تعینات تھی اور انہیں پیر کی شام تک چوکسی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے دہلی پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے۔ دراصل، معلومات کے مطابق، دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کیمپس کے اندر سی اے اے قانون کے نفاذ کے بعد، کچھ طلباء نے مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے، جس کے بعد کیمپس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ تاہم کیمپس کے باہر کوئی مظاہرہ نہیں دیکھا گیا۔ کیمپس کے باہر حالات معمول پر نظر آئے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 2019 میں جب سی اے اے کا قانون پارلیمنٹ میں بنایا گیا تھا تو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر مظاہرہ ہوا تھا اور یہاں ایک تحریک چلی تھی جو کافی لمبے وقت تک جاری رہی، اس تحریک کے دوران یہاں 2019 میں بھی تشدد دیکھنے میں آیا تھا۔
- روہنی کے سیکٹر 11 میں لوگوں کا جشن:
سی اے اے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد پاکستان سے آنے والے ہندو مہاجرین جوش و خروش سے جشن منا رہے ہیں۔ روہنی سیکٹر 11 کے پناہ گزین کیمپ میں رہنے والے لوگوں میں خوشی کا ماحول دیکھا گیا۔ یہاں ہر کوئی پی ایم مودی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کر رہا ہے۔
- بھاٹی مائنز میں بھی لوگ جشن منا رہے ہیں:
مرکزی حکومت کے ذریعہ سی اے اے قانون کے نفاذ کے بعد بھاٹی مائنز میں سینکڑوں ہندو پناہ گزینوں نے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا۔ یہاں لوگوں نے پی ایم کی تصویر کو لڈو کھلائے اور جئے شری رام کے نعرے لگائے۔
یہ بھی پڑھیں: