ETV Bharat / bharat

چین کے ساتھ رشتے اہم، سرحدی تنازع کو فوری حل کرنے کی ضرورت: پی ایم مودی - PM Modi On China

ایل اے سی پر تنازع کے بارے میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارت اور چین کے درمیان مستحکم اور پرامن تعلقات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے اور دنیا کے لیے اہم ہیں۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 11, 2024, 8:22 AM IST

پی ایم مودی
پی ایم مودی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات اہم ہیں۔ اس لیے ہماری سرحدوں پر طویل عرصے سے جاری تنازع کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ پی ایم مودی نے امید ظاہر کی کہ سرحد پر امن برقرار رہے گا۔ مثبت اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے سرحد پر صورت حال بہتر کی جائے گی۔ امریکی میگزین نیوز ویک کو دیے گئے انٹرویو میں پی ایم مودی نے کہا کہ ایک جمہوری سیاست اور عالمی اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر، بھارت ان ممالک کے لیے ایک خاص انتخاب ہے جو اپنی سپلائی چین کو متنوع بنانا چاہتے ہیں۔

ایل اے سی پر تنازع کے بارے میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارت اور چین کے درمیان مستحکم اور پرامن تعلقات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے اور دنیا کے لیے اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "چین کے ساتھ تعلقات بھارت کے لیے اہم ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ ہمیں اپنی سرحدوں پر طویل عرصے سے جاری تنازع کو جلد حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری دو طرفہ بات چیت میں موجود فرق اور اختلافات کو پیچھے چھوڑا جا سکے۔" انہوں نے مزید کہا، "میں پُر امید ہوں اور مجھے یقین ہے کہ سفارتی اور فوجی سطح پر مثبت اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے ہم اپنی سرحدوں پر امن و استحکام کو بحال اور برقرار رکھنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ بھارت نے واضح طور پر کہا کہ اگر سرحدوں پر صورت حال خراب ہوتی ہے تو چین کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آسکتے ہیں۔ مئی 2020 میں مشرقی لداخ میں چینی فوج کی کارروائی لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) پر فوجی تعطل کا باعث بنی تھی۔ ایل اے سی پر کچھ جگہوں پر دونوں ممالک کے درمیان ابھی تک تعطل برقرار ہے۔ سرحدی تنازع کے حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان فوجی کمانڈر اور سفارتی سطح پر کئی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

  • آرٹیکل 370 ہٹانے پر تنقید کا جواب

وزیر اعظم نریندر مودی نے 90 منٹ کے انٹرویو میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بارے میں بھی بات کی۔ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کی تنقید پر پی ایم مودی نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں کی زندگیوں میں ترقی، اچھی حکمرانی اور بااختیار بنانے کے عمل میں نئی ​​امید پیدا ہوئی ہے۔ 2023 میں دو کروڑ سے زیادہ سیاح جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں زبردست کمی آئی ہے۔ بند، ہڑتال اور پتھراؤ کے واقعات اب ماضی کا قصہ بن چکے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات پر پی ایم مودی نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول میں بات چیت کی وکالت کی ہے۔

  • چین اور کواڈ پر وزیراعظم کا جواب

سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے بعد نریندر مودی نیوز ویک کے سرورق پر نظر آنے والے دوسرے وزیر اعظم ہیں۔ چین اور کواڈ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ، آسٹریلیا، جاپان، بھارت اور چین بہت سے گروپس کے ممبر ہیں جہاں وہ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی بنائے رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کواڈ کسی ملک کے خلاف نہیں ہے۔ برکس، ایس سی او اور دیگر بین الاقوامی گروپوں کی طرح کواڈ بھی ہم خیال ممالک کا ایک گروپ ہے، جو ایک مشترکہ مثبت ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات اہم ہیں۔ اس لیے ہماری سرحدوں پر طویل عرصے سے جاری تنازع کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ پی ایم مودی نے امید ظاہر کی کہ سرحد پر امن برقرار رہے گا۔ مثبت اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے سرحد پر صورت حال بہتر کی جائے گی۔ امریکی میگزین نیوز ویک کو دیے گئے انٹرویو میں پی ایم مودی نے کہا کہ ایک جمہوری سیاست اور عالمی اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر، بھارت ان ممالک کے لیے ایک خاص انتخاب ہے جو اپنی سپلائی چین کو متنوع بنانا چاہتے ہیں۔

ایل اے سی پر تنازع کے بارے میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارت اور چین کے درمیان مستحکم اور پرامن تعلقات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے اور دنیا کے لیے اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "چین کے ساتھ تعلقات بھارت کے لیے اہم ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ ہمیں اپنی سرحدوں پر طویل عرصے سے جاری تنازع کو جلد حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری دو طرفہ بات چیت میں موجود فرق اور اختلافات کو پیچھے چھوڑا جا سکے۔" انہوں نے مزید کہا، "میں پُر امید ہوں اور مجھے یقین ہے کہ سفارتی اور فوجی سطح پر مثبت اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے ہم اپنی سرحدوں پر امن و استحکام کو بحال اور برقرار رکھنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ بھارت نے واضح طور پر کہا کہ اگر سرحدوں پر صورت حال خراب ہوتی ہے تو چین کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آسکتے ہیں۔ مئی 2020 میں مشرقی لداخ میں چینی فوج کی کارروائی لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) پر فوجی تعطل کا باعث بنی تھی۔ ایل اے سی پر کچھ جگہوں پر دونوں ممالک کے درمیان ابھی تک تعطل برقرار ہے۔ سرحدی تنازع کے حل کے لیے دونوں ممالک کے درمیان فوجی کمانڈر اور سفارتی سطح پر کئی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

  • آرٹیکل 370 ہٹانے پر تنقید کا جواب

وزیر اعظم نریندر مودی نے 90 منٹ کے انٹرویو میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بارے میں بھی بات کی۔ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کی تنقید پر پی ایم مودی نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں کی زندگیوں میں ترقی، اچھی حکمرانی اور بااختیار بنانے کے عمل میں نئی ​​امید پیدا ہوئی ہے۔ 2023 میں دو کروڑ سے زیادہ سیاح جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں زبردست کمی آئی ہے۔ بند، ہڑتال اور پتھراؤ کے واقعات اب ماضی کا قصہ بن چکے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات پر پی ایم مودی نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول میں بات چیت کی وکالت کی ہے۔

  • چین اور کواڈ پر وزیراعظم کا جواب

سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے بعد نریندر مودی نیوز ویک کے سرورق پر نظر آنے والے دوسرے وزیر اعظم ہیں۔ چین اور کواڈ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ، آسٹریلیا، جاپان، بھارت اور چین بہت سے گروپس کے ممبر ہیں جہاں وہ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی بنائے رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کواڈ کسی ملک کے خلاف نہیں ہے۔ برکس، ایس سی او اور دیگر بین الاقوامی گروپوں کی طرح کواڈ بھی ہم خیال ممالک کا ایک گروپ ہے، جو ایک مشترکہ مثبت ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.