دہلی: ملک گیر پیمانے پر لوک سبھا انتخابات کا رنگ چڑھ چکا ہے دہلی میں بھی سیاسی پارہ گرمانے لگا ہے تمام سیاسی جماعتیں عوام کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہیں ایسے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے شمال مشرقی دہلی کے شِو وہار میں رہنے والے ان لوگوں سے بات کی جنہوں نے دہلی فسادات میں اپنے گھر والوں کو کھویا ہے یا خود انہیں فسادات کے دوران شدید چوٹیں آئیں تھیں۔
دہلی فسادات کے دوران اپنی انکھیں گنوانے والے محمد وکیل سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ ایسے امیدوار کو ووٹ دیں گے جو نفرت کی بجائے محبت کی بات کرے ان کا کہنا تھا کہ سرکار بدلنی چاہیے اگر سرکار نہیں بدلتی ہے تو حالات مزید بدتر ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے رہنما نے ان کی باز پرس نہیں کی اگر ان کے پاس کوئی بھی امیدوار ووٹ مانگنے کے لیے آتا ہے تو وہ ان سے سوال کریں گے کہ انہیں انصاف کب ملے گا؟ محمد وکیل انکھوں سے مکمل طور پر نابینا ہو چکے ہیں ان کے چہرے پر دہلی فسادات کے دوران تیزاب پھینکا گیا تھا۔
وہیں اپنے بھائی کو اپنی انکھوں کے سامنے زندہ جلتا ہوا دیکھنے والے سلیم نے بتایا کہ گزشتہ چار سالوں میں نہ تو عام آدمی پارٹی سے شِو وہار کے رکن اسمبلی حاجی یونس نے ان کی خبر لی اور نہ ہی شمال مشرقی دہلی سے بی جے پی کے ممبر آف پارلیمنٹ منوج تیواری نے ان کا حال چال دریافت کیا۔ ایسے میں اگر کوئی امیدوار ان کے پاس ووٹ مانگنے کے لیے آتا ہے تو سب سے پہلے ان سے یہی سوال ہوگا کہ وہ اور ان کی پارٹی گذشتہ چار سال سے کہاں غائب تھی۔
سلیم بتاتے ہیں کہ ایک وقت تھا کہ وہ سیاسی حلقوں میں اچھی پکڑ رکھتے تھے مقامی سیاسی رہنما انہیں اچھے سے جانتے تھے لیکن جب ان کے گھر کو آگ لگائی گئی اور کوئی بھی سیاسی رہنما ان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا تو انہیں اس بات کا بہت دکھ ہوا ۔وہ بتاتے ہیں کہ آج شِو وہار کا ماحول انتا خراب ہو چکا ہے کہ بھائی ۔ بھائی کو دیکھنے کے لیے تیار نہیں ہے سبھی جگہ نفرت کی آگ بھڑک رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: