ETV Bharat / bharat

کانوڑ یاترا کے دوران دکانوں پر نام ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں، سپریم کورٹ نے احکامات پر لگائی عبوری روک - SC ON KANWAR YATRA ISSUE

سپریم کورٹ نے کانوڑ یاترا کے راستوں میں دکانوں پر نام کی تختی لگانے کے اتر پردیش حکومت اور اتراکھنڈ حکومت اور مدھیہ پردیش حکومت کے احکامات پر عبوری روک لگا دی ہے۔

کانوڑ یاترا کے دوران دوکانوں پر نام ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں،
کانوڑ یاترا کے دوران دوکانوں پر نام ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں، (Etv Bharat)
author img

By PTI

Published : Jul 22, 2024, 1:26 PM IST

نئی دہلی: کانوڑ یاترا کے راستوں میں دکانوں پر نام کی تختی لگانے کے یوپی حکومت اور اتراکھنڈ کے احکامات کو چیلنج کرنے والی عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اتر پردیش کی یوگی حکومت اور اتراکھنڈ کی دھامی حکومت اور مدھیہ پردیش حکومت کے احکامات پر عبوری روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے عبوری روک لگاتے ہوئے کہا ہے کہ دکانداروں کو پہچان ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے یوپی، اتراکھنڈ اور ایم پی کی بی جے پی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ دکانداروں کو صرف کھانے کے اقسام بتانے ہوں گے۔ معاملے کی اگلی سماعت 26 جولائی کو ہوگی۔

اس سے قبل، سپریم کورٹ نے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا سے پوچھا کہ کیا اتر پردیش اور اتراکھنڈ حکومتوں کی طرف سے کوئی باضابطہ حکم جاری کیا گیا ہے کہ کانوڑ یاترا کے راستے پر کھانے پینے کی دکانوں کو اپنے مالکان کے نام ظاہر کرنے چاہئیں۔ جسٹس رشیکیش رائے اور ایس وی این بھٹی کی بنچ نے موئترا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ، کھانے پینے کی دکانوں کے مالکان کے نام ظاہر کرنے کے لیے تحریری حکم جاری کیا گیا ہے۔ بنچ نے پوچھا کہ کیا ریاستی حکومتوں نے کوئی باضابطہ حکم جاری کیا ہے؟

سنگھوی نے کہا کہ اتر پردیش اور اتراکھنڈ حکومتوں کے ذریعہ منظور کردہ احکامات آئین کے خلاف ہیں۔

موئترا نے اتر پردیش اور اتراکھنڈ حکومتوں کی ان ہدایات کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا ہے جس میں کانوڑ یاترا کے راستے پر دکانداروں کو اپنے مالکان کے نام ظاہر کرنے کو کہا گیا ہے۔

واضح رہے بی جے پی حکومتوں کے ان ہدایات کی کانگریس نے بھی سختی سے مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے اقتصادی بائیکاٹ سے تعبیر کیا ہے۔ دوسری جانب سماجوادی پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے بھی یوپی، ایم پی اور اتراکھنڈ حکومت کے ہدایات کو ایک مخصوص مذہب کے ماننے والوں کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: کانوڑ یاترا کے راستوں میں دکانوں پر نام کی تختی لگانے کے یوپی حکومت اور اتراکھنڈ کے احکامات کو چیلنج کرنے والی عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اتر پردیش کی یوگی حکومت اور اتراکھنڈ کی دھامی حکومت اور مدھیہ پردیش حکومت کے احکامات پر عبوری روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے عبوری روک لگاتے ہوئے کہا ہے کہ دکانداروں کو پہچان ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے یوپی، اتراکھنڈ اور ایم پی کی بی جے پی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ دکانداروں کو صرف کھانے کے اقسام بتانے ہوں گے۔ معاملے کی اگلی سماعت 26 جولائی کو ہوگی۔

اس سے قبل، سپریم کورٹ نے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا سے پوچھا کہ کیا اتر پردیش اور اتراکھنڈ حکومتوں کی طرف سے کوئی باضابطہ حکم جاری کیا گیا ہے کہ کانوڑ یاترا کے راستے پر کھانے پینے کی دکانوں کو اپنے مالکان کے نام ظاہر کرنے چاہئیں۔ جسٹس رشیکیش رائے اور ایس وی این بھٹی کی بنچ نے موئترا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ، کھانے پینے کی دکانوں کے مالکان کے نام ظاہر کرنے کے لیے تحریری حکم جاری کیا گیا ہے۔ بنچ نے پوچھا کہ کیا ریاستی حکومتوں نے کوئی باضابطہ حکم جاری کیا ہے؟

سنگھوی نے کہا کہ اتر پردیش اور اتراکھنڈ حکومتوں کے ذریعہ منظور کردہ احکامات آئین کے خلاف ہیں۔

موئترا نے اتر پردیش اور اتراکھنڈ حکومتوں کی ان ہدایات کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا ہے جس میں کانوڑ یاترا کے راستے پر دکانداروں کو اپنے مالکان کے نام ظاہر کرنے کو کہا گیا ہے۔

واضح رہے بی جے پی حکومتوں کے ان ہدایات کی کانگریس نے بھی سختی سے مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے اقتصادی بائیکاٹ سے تعبیر کیا ہے۔ دوسری جانب سماجوادی پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے بھی یوپی، ایم پی اور اتراکھنڈ حکومت کے ہدایات کو ایک مخصوص مذہب کے ماننے والوں کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.