ETV Bharat / bharat

سنبھل جامع مسجد کی سروے رپورٹ ضلع عدالت میں پیش نہیں کی گئی - SAMBHAL JAMA MASJID

سنبھل کی 800 سالہ قدیم جامع مسجد کی سروے رپورٹ آج ضلع عدالت میں پیش نہیں کی گئی۔

سنبھل جامع مسجد کی سروے رپورٹ ضلع عدالت میں پیش نہیں کی گئی
سنبھل جامع مسجد کی سروے رپورٹ ضلع عدالت میں پیش نہیں کی گئی (ANI Video)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 29, 2024, 12:00 PM IST

سنبھل: سنبھل کی جامع مسجد کی سروے رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔ سروے کرنے والی ٹیم نے رپورٹ جمع کرنے کے لیے اضافی وقت دیے جانے کی اپیل کی جسے عدالت نے قبول کر لیا۔

آج چندوسی ضلع عدالت میں سروے رپورٹ پیش کی جانی تھی۔ مسجد کمیٹی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور کیس سے متعلق دستاویزات کی کاپیاں انھیں فراہم کرنے کی اپیل کی۔ جس کے بعد ضلع عدالت نے سروے ٹیم کو حکم دیا کہ کمیٹی کو کیس سے متعلق دستاویزات کی کاپیاں فراہم کرائی جائیں۔

شاہی جامع مسجد کمیٹی کی نمائندگی کرنے والے وکیل شکیل احمد وسیم نے کہا کہ، ہم مسجد کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے اور درخواست کی کہ کیس سے متعلق دستاویزات کی کاپیاں ہمیں فراہم کی جائیں، عدالت نے بھی یہی کہا۔ انھوں نے مزید کہا کہ، سروے رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔ آج سروے ٹیم نے رپورٹ جمع کرانے کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔

نماز جمعہ کے حوالے سے پورے ضلع میں پولیس الرٹ موڈ پر ہے۔ اس کے ساتھ ہی چندوسی ڈسٹرکٹ کورٹ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ بھاری نفری تعینات ہے اور آنے جانے والوں کی چیکنگ کی جا رہی ہے۔

سنبھل تشدد کیس میں سپریم کورٹ میں سماعت سے قبل یوپی حکومت نے آدھی رات کو عدالتی کمیشن تشکیل دیا ہے۔ اتر پردیش حکومت نے سنبھل میں حالیہ تشدد کی تحقیقات کے لیے ایک عدالتی کمیشن تشکیل دیا ہے۔ کمیشن کی سربراہی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج ڈی کے اروڑہ کریں گے۔ کمیشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تشدد کی وجوہات اور متعلقہ پہلوؤں کی مکمل چھان بین کرکے رپورٹ پیش کرے۔

وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے دفتر سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ کمیشن کو جلد سے جلد اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے تاکہ اسے عدالت میں پیش کیا جاسکے۔ جامع مسجد کے سروے کو لے کر سنبھل میں ہوئے ہنگامے کے بعد حکومت پر کئی الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ منظم تشدد ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن کا کہنا ہے کہ سروے کے دوران ہندو تنظیموں نے قابل اعتراض نعرے لگائے جس کی وجہ سے تشدد پھوٹ پڑا۔ اس تشدد میں پانچ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ کمیشن اس پورے معاملے کی نصف درجن نکات پر تحقیقات کرے گا۔ جس کی بنیاد پر اس حوالے سے رپورٹ محکمہ داخلہ کو پیش کی جائے گی۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر ہائی کورٹ جائے وقوعہ کی نگرانی کرے گی۔ اس کے بعد متعلقہ فیصلہ دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

سنبھل: سنبھل کی جامع مسجد کی سروے رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔ سروے کرنے والی ٹیم نے رپورٹ جمع کرنے کے لیے اضافی وقت دیے جانے کی اپیل کی جسے عدالت نے قبول کر لیا۔

آج چندوسی ضلع عدالت میں سروے رپورٹ پیش کی جانی تھی۔ مسجد کمیٹی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور کیس سے متعلق دستاویزات کی کاپیاں انھیں فراہم کرنے کی اپیل کی۔ جس کے بعد ضلع عدالت نے سروے ٹیم کو حکم دیا کہ کمیٹی کو کیس سے متعلق دستاویزات کی کاپیاں فراہم کرائی جائیں۔

شاہی جامع مسجد کمیٹی کی نمائندگی کرنے والے وکیل شکیل احمد وسیم نے کہا کہ، ہم مسجد کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے اور درخواست کی کہ کیس سے متعلق دستاویزات کی کاپیاں ہمیں فراہم کی جائیں، عدالت نے بھی یہی کہا۔ انھوں نے مزید کہا کہ، سروے رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔ آج سروے ٹیم نے رپورٹ جمع کرانے کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔

نماز جمعہ کے حوالے سے پورے ضلع میں پولیس الرٹ موڈ پر ہے۔ اس کے ساتھ ہی چندوسی ڈسٹرکٹ کورٹ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ بھاری نفری تعینات ہے اور آنے جانے والوں کی چیکنگ کی جا رہی ہے۔

سنبھل تشدد کیس میں سپریم کورٹ میں سماعت سے قبل یوپی حکومت نے آدھی رات کو عدالتی کمیشن تشکیل دیا ہے۔ اتر پردیش حکومت نے سنبھل میں حالیہ تشدد کی تحقیقات کے لیے ایک عدالتی کمیشن تشکیل دیا ہے۔ کمیشن کی سربراہی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج ڈی کے اروڑہ کریں گے۔ کمیشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تشدد کی وجوہات اور متعلقہ پہلوؤں کی مکمل چھان بین کرکے رپورٹ پیش کرے۔

وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے دفتر سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ کمیشن کو جلد سے جلد اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے تاکہ اسے عدالت میں پیش کیا جاسکے۔ جامع مسجد کے سروے کو لے کر سنبھل میں ہوئے ہنگامے کے بعد حکومت پر کئی الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ منظم تشدد ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن کا کہنا ہے کہ سروے کے دوران ہندو تنظیموں نے قابل اعتراض نعرے لگائے جس کی وجہ سے تشدد پھوٹ پڑا۔ اس تشدد میں پانچ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ کمیشن اس پورے معاملے کی نصف درجن نکات پر تحقیقات کرے گا۔ جس کی بنیاد پر اس حوالے سے رپورٹ محکمہ داخلہ کو پیش کی جائے گی۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر ہائی کورٹ جائے وقوعہ کی نگرانی کرے گی۔ اس کے بعد متعلقہ فیصلہ دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.