ETV Bharat / bharat

نیٹ یو جی پیپر لیک کیس میں سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ، کہا یہ معاملہ صرف پٹنہ اور ہزاری باغ تک محدود ہے - NEET UG paper leak case

این ای ای ٹی یو جی پیپر لیک معاملے میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی 3 ججوں کی بنچ آج ایک تفصیلی فیصلہ سنایا اور کہا کہ پیپر لیک معاملہ پٹنہ اور ہزاری باغ تک محدود ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے سے کسی کی شکایت کا ازالہ نہیں ہوتا ہے تو وہ ہائی کورٹ جا سکتا ہے۔

پیپر لیک معاملے میں آج  سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
پیپر لیک معاملے میں آج سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 2, 2024, 11:15 AM IST

Updated : Aug 2, 2024, 11:58 AM IST

نئی دہلی: نیٹ یو جی (این ای ای ٹی یو جی) معاملے میں سپریم کورٹ نے آج اپنا اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ نیٹ یو جی پیپر لیک معاملہ ملکی سطح پر نہیں تھا بلکہ یہ صرف پٹنہ اور ہزاری باغ تک محدود تھا۔ اس لئے پھر سے امتحانات نہیں کرائے جائیں گے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کسی کو ابھی بھی تشفی نہیں ہوئی ہے تو ہو ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا سکتا ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجینسی کی ذمہ داری ہے کہ وہ امتحانات شفاف طریقے سے کرائے اور آئندہ اس بات کا خیال رکھے کہ کسی بھی چیز کی بے ضابطگی نہیں ہونی چاہئے۔

نیٹ یو جی۔ 2024 میڈیکل داخلہ کے امتحان کو منسوخ نہ کرنے کی وجوہات بتائے گی۔ اس سے پہلے یہ قیاس آرائیاں تھیں کہ نیٹ یو جی کے امتحانات ہو سکتا ہے دوبارہ ہوں، مگر سپریم کورٹ نے پچھلے دنوں اپنا ایسا کروانے سے صاف انکار کردیا۔

اب آج اس سلسلے میں وہ اپنی وضاحت پیش کریگی کہ نیٹ یو جی کے امتحانات دوبارہ کیوں نہیں کرائے جا سکتے ہیں۔ واضعے رہے کہ پیپر لیک معاملے میں پچھلے دنوں ملک بھر میں احتجاج ہوئے تھے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں 3 ججوں کی بنچ آج نیٹ کیس میں اپنا فیصلہ سنائے گی، یہ ایک تنازعہ ہے جس نے بھارت کے اعلیٰ طبی امتحان منعقد کرانے پر بھی سوالیہ نشان اٹھایا ہے۔

عدالت انڈرگریجویٹ میڈیکل کورسز کے لیے کوالیفائنگ امتحان یا تو دوبارہ منعقد ہونے یا منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنے والی درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔ ان درخواستوں میں اپیل کی گئی تھی کہ ٹیسٹ دوبارہ کرائے جائیں یا پھر انکو منسوخ ہی کردیا جائے۔

نیٹ یوجی امتحان میں غیر معمولی طور پر زیادہ تعداد میں طلباء نے 720 نمبر حاصل کئے جس کے بعد یہ تنازعہ کھڑا ہوا۔ 67 طلباٗ ایسے تھے جن کے پورے کے پورے 720 نمبر آئےجس میں ہریانہ کے بہادر گڑھ کا ایک کوچنگ سینٹر بھی ہے جہاں کے چھ طلباٗ کے پورے نمبر آئے ہیں۔

اب مسٔلہ یہ پیدا ہو رہا ہے کہ جن کا نام میڈیکل لسٹ میں آگیا ہے وہ تو بہت خوش ہیں اور نہیں چاہتے ہیں کہ امتحان دوبارہ ہو۔ مگر جن طلبأ نے سال بھر محنت کی اور امتحان میں کامیابی حاصل نہیں کی وہ سب چاہتے ہیں کہ ٹیسٹ دوبارہ ہو۔

نئی دہلی: نیٹ یو جی (این ای ای ٹی یو جی) معاملے میں سپریم کورٹ نے آج اپنا اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ نیٹ یو جی پیپر لیک معاملہ ملکی سطح پر نہیں تھا بلکہ یہ صرف پٹنہ اور ہزاری باغ تک محدود تھا۔ اس لئے پھر سے امتحانات نہیں کرائے جائیں گے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کسی کو ابھی بھی تشفی نہیں ہوئی ہے تو ہو ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا سکتا ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجینسی کی ذمہ داری ہے کہ وہ امتحانات شفاف طریقے سے کرائے اور آئندہ اس بات کا خیال رکھے کہ کسی بھی چیز کی بے ضابطگی نہیں ہونی چاہئے۔

نیٹ یو جی۔ 2024 میڈیکل داخلہ کے امتحان کو منسوخ نہ کرنے کی وجوہات بتائے گی۔ اس سے پہلے یہ قیاس آرائیاں تھیں کہ نیٹ یو جی کے امتحانات ہو سکتا ہے دوبارہ ہوں، مگر سپریم کورٹ نے پچھلے دنوں اپنا ایسا کروانے سے صاف انکار کردیا۔

اب آج اس سلسلے میں وہ اپنی وضاحت پیش کریگی کہ نیٹ یو جی کے امتحانات دوبارہ کیوں نہیں کرائے جا سکتے ہیں۔ واضعے رہے کہ پیپر لیک معاملے میں پچھلے دنوں ملک بھر میں احتجاج ہوئے تھے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں 3 ججوں کی بنچ آج نیٹ کیس میں اپنا فیصلہ سنائے گی، یہ ایک تنازعہ ہے جس نے بھارت کے اعلیٰ طبی امتحان منعقد کرانے پر بھی سوالیہ نشان اٹھایا ہے۔

عدالت انڈرگریجویٹ میڈیکل کورسز کے لیے کوالیفائنگ امتحان یا تو دوبارہ منعقد ہونے یا منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنے والی درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔ ان درخواستوں میں اپیل کی گئی تھی کہ ٹیسٹ دوبارہ کرائے جائیں یا پھر انکو منسوخ ہی کردیا جائے۔

نیٹ یوجی امتحان میں غیر معمولی طور پر زیادہ تعداد میں طلباء نے 720 نمبر حاصل کئے جس کے بعد یہ تنازعہ کھڑا ہوا۔ 67 طلباٗ ایسے تھے جن کے پورے کے پورے 720 نمبر آئےجس میں ہریانہ کے بہادر گڑھ کا ایک کوچنگ سینٹر بھی ہے جہاں کے چھ طلباٗ کے پورے نمبر آئے ہیں۔

اب مسٔلہ یہ پیدا ہو رہا ہے کہ جن کا نام میڈیکل لسٹ میں آگیا ہے وہ تو بہت خوش ہیں اور نہیں چاہتے ہیں کہ امتحان دوبارہ ہو۔ مگر جن طلبأ نے سال بھر محنت کی اور امتحان میں کامیابی حاصل نہیں کی وہ سب چاہتے ہیں کہ ٹیسٹ دوبارہ ہو۔

Last Updated : Aug 2, 2024, 11:58 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.