ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ نے پرچہ لیک ہونے کی بات تسلیم کی، کہا امتحان منسوخ کرنا آخری حربہ ہے - NEET UG SC Hearing

آپ کو بتا دیں کہ آج عدالت میں کل 38 درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ ان میں سے 34 درخواستیں طلباء، اساتذہ اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ نے دائر کی ہیں، جب کہ 4 درخواستیں نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے دائر کی ہیں۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 8, 2024, 4:32 PM IST

Updated : Jul 8, 2024, 6:24 PM IST

سپریم کورٹ نے پرچہ لیک ہونے کی بات مان لی
سپریم کورٹ نے پرچہ لیک ہونے کی بات مان لی (Image Source: ETV Bharat)

نئ دہلی: آج، سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی تین ججوں کی بنچ نے سپریم کورٹ میں نیٹ درخواستوں کی سماعت کی۔ اس بنچ کی قیادت چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اور دو دیگر ججوں جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کر رہے تھے۔

سی جے آئی نے کہا ہے کہ درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے تمام وکلاء اپنے دلائل پیش کریں گے کہ دوبارہ جانچ کیوں کرائی جائے اور مرکز تاریخوں کی مکمل فہرست بھی دے گا اور ہم بدھ کو اس معاملے کی سماعت کر سکتے ہیں۔ سی بی آئی اسٹیٹس رپورٹ بھی درج کر سکتی ہے۔

اس دوران عدالت نے پوچھا کہ مرکز اور این ٹی اے نے غلط کام کرنے والے طلبہ کی شناخت کے لیے کیا کارروائی کی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ پیپر لیک ہوا ہے اور لیک ہونے کی نوعیت کچھ ایسی ہے جس کا ہم تعین کر رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ ہمیں لیک کی نوعیت کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ عدالت 23 لاکھ طلباء کی زندگی اور کیریئر سے نمٹ رہی ہے، اس لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ کیا سوالیہ پرچہ لیک ہونے کا معاملہ اتنا وسیع تھا کہ دوبارہ جانچ کا حکم دیا جائے۔

آپ کو بتا دیں کہ آج عدالت میں کل 38 درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ ان میں سے 34 درخواستیں طلباء، اساتذہ اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ نے دائر کی ہیں، جب کہ 4 درخواستیں نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے دائر کی ہیں۔

نئ دہلی: آج، سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی تین ججوں کی بنچ نے سپریم کورٹ میں نیٹ درخواستوں کی سماعت کی۔ اس بنچ کی قیادت چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اور دو دیگر ججوں جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کر رہے تھے۔

سی جے آئی نے کہا ہے کہ درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے تمام وکلاء اپنے دلائل پیش کریں گے کہ دوبارہ جانچ کیوں کرائی جائے اور مرکز تاریخوں کی مکمل فہرست بھی دے گا اور ہم بدھ کو اس معاملے کی سماعت کر سکتے ہیں۔ سی بی آئی اسٹیٹس رپورٹ بھی درج کر سکتی ہے۔

اس دوران عدالت نے پوچھا کہ مرکز اور این ٹی اے نے غلط کام کرنے والے طلبہ کی شناخت کے لیے کیا کارروائی کی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ پیپر لیک ہوا ہے اور لیک ہونے کی نوعیت کچھ ایسی ہے جس کا ہم تعین کر رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ ہمیں لیک کی نوعیت کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ عدالت 23 لاکھ طلباء کی زندگی اور کیریئر سے نمٹ رہی ہے، اس لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ کیا سوالیہ پرچہ لیک ہونے کا معاملہ اتنا وسیع تھا کہ دوبارہ جانچ کا حکم دیا جائے۔

آپ کو بتا دیں کہ آج عدالت میں کل 38 درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ ان میں سے 34 درخواستیں طلباء، اساتذہ اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ نے دائر کی ہیں، جب کہ 4 درخواستیں نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے دائر کی ہیں۔

Last Updated : Jul 8, 2024, 6:24 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.