ETV Bharat / bharat

کیا وقف ترمیمی بل پر نتیش لے سکتے ہیں یو ٹرن؟ 17 فیصد مسلم ووٹ بینک کے لیے اب کیا کرے گی جے ڈی یو - Will Nitish U turn on Waqf Bill

وقف ترمیمی بل کو لے کر جے ڈی یو کے موقف سے مسلمان ناراض ہیں۔ اس ناراضگی کو دور کرنے کے لیے نتیش مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا نتیش اپنا 17 فیصد ووٹ بینک چھوڑ دیں گے؟ تیجسوی یادو کھل کر وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف بول رہے ہیں، وہیں جے ڈی یو نے ایوان میں قانون کی پیش کش کے دوران کہا تھا کہ وقف بل مسلم مخالف نہیں ہے۔ تو کیا بہار میں نتیش کا مسلم ووٹ بینک پھسل رہا ہے؟ اس ناراضگی کو دور کرنے کے لیے کیا نتیش پھر سے یو ٹرن لینے والے ہیں؟ مکمل خبر پڑھیں۔۔۔

کیا وقف ترمیمی بل پر نتیش لے سکتے ہیں یو ٹرن؟
کیا وقف ترمیمی بل پر نتیش لے سکتے ہیں یو ٹرن؟ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 23, 2024, 8:03 PM IST

پٹنہ: لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پیش کرنے کے بعد مرکزی حکومت نے اسے بحث کے لیے جے پی سی کے حوالے کر دیا ہے۔ جے پی سی کی میٹنگ بھی ہوئی ہے جس کا بہت شور رہا ہے۔ دوسرا اجلاس 30 اگست کو ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی مسلم لیڈران آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کرکے دباؤ بنانے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں۔

17 فیصد ووٹ بینک کا خطرہ نتیش کو پریشان کرنے لگا:

جب سے وقف ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش ہوا ہے وزیر اعلیٰ نتیش کمار مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں اور یقین دہانی کر رہے ہیں۔ نتیش کمار نے اپنے اقلیتی بہبود کے وزیر جماع خان کو بھی مسلم لیڈروں کا اعتماد حاصل کرنے میں مصروف کر دیا ہے۔ بہار میں مسلمانوں کی آبادی 17 فیصد سے زیادہ ہے۔ یہ ایک بڑا ووٹ بینک ہے۔ نتیش کمار اس ووٹ بینک کو پریشان نہیں کرنا چاہتے۔ لیکن مسلم لیڈروں کی ناراضگی کی وجہ سے نتیش کمار کی مشکلات میں اضافہ ضرور ہوا ہے۔

نتیش مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں
نتیش مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں (ETV BHARAT)

بہار میں مسلمانوں کا فیصد:

بہار میں ذات پات کے سروے کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بہار کی کل آبادی 13 کروڑ ہے۔ اس میں 81.99 فیصد ہندو اور 17.70 فیصد مسلمان ہیں۔ سروے میں مسلم آبادی کو 3 زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مسلم کمیونٹی کے اعلیٰ ترین طبقے میں شیخ سید اور پٹھان شامل ہیں۔ پٹھانوں کی تعداد 4.80 فیصد ہے جب کہ پسماندہ مسلمان 2.03 فیصد کے قریب ہیں۔ لیکن مسلم آبادی کا سب سے بڑا حصہ انتہائی پسماندہ مسلمانوں کا ہے۔ کل مسلمانوں میں سے تقریباً 10.58 فیصد انتہائی پسماندہ مسلمان ہیں۔

مسلم امیدواروں کی جیت پر ناراضگی کا گرہن؟

مسلمان 2020 سے ہی نتیش کمار سے مایوس ہونے لگے۔ جب جے ڈی یو کا ایک بھی مسلم امیدوار اسمبلی انتخابات نہیں جیت سکا۔ نتیش کمار نے اسمبلی انتخابات میں 11 مسلم امیدوار کھڑے کیے تھے، سبھی ہار گئے۔ یہاں تک کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں جیت سکا۔ یہ کہا جانے لگا کہ مسلمانوں نے 2020 اور 2024 میں جے ڈی یو کو ووٹ نہیں دیا ہے۔ اس کو لے کر جے ڈی یو لیڈروں میں غصہ ہے کیونکہ ان کا دعویٰ ہے کہ اب تک بہار میں کسی بھی وزیر اعلیٰ نے مسلمانوں کے لیے سب سے زیادہ کام کیا ہے تو وہ نتیش کمار ہیں۔

نتیش مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں
نتیش مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں (ETV BHARAT)

لوک سبھا میں جے ڈی یو کے موقف سے ناراض مسلمان:

جب مرکزی حکومت نے وقف ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش کیا تو نتیش کمار کے وزیر للن سنگھ نے اس کی بھرپور حمایت کی اور یہ بھی کہا کہ یہ مسلم مخالف نہیں ہے، لیکن مسلم رہنماؤں میں جے ڈی یو کے موقف سے ناراضگی ہے. مسلم لیڈران وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔

ملاقاتوں کا دور جاری:

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر خالد سیف اللہ رحمانی نے بھی وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کی ہے۔ سنی اور شیعہ وقف بورڈ کے علاوہ امارت شرعیہ بہار کے مسلم لیڈران بھی وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کر چکے ہیں۔ نتیش کمار مسلم لیڈروں کو یقین دلا رہے ہیں کہ ان کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی جائے گی۔

کیا نتیش ملاقاتوں کے ذریعے راضی ہو جائیں گے؟ :

شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین افضل عباس اور سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاد اللہ کو امید ہے کہ وزیر اعلیٰ اس معاملے میں کوئی فیصلہ لیں گے۔ دونوں بورڈز کے چیئرپرسن نے کہا کہ دباؤ بنانے کا کوئی فائدہ نہیں لیکن ہم نے اپنے خیالات وزیراعلیٰ کے سامنے رکھے ہیں۔

جے ڈی یو نے لکیر کھینچی ہے:

وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اقلیتی بہبود کے وزیر جماع خان کو مسلم لیڈروں کو راضی کرنے اور اس بات پر بھی نظر رکھنے کے لیے تعینات کیا ہے کہ آیا بورڈ کی زمین پر تجاوزات ہوئی ہیں یا نہیں۔ جماع خان نے صاف کہا ہے کہ جو بھی ترقی پسند کرتا ہے اور ہندو مسلم بھائی چارہ بنانا چاہتا ہے وہ نتیش کمار کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

نتیش نے مسلمانوں کے لیے کام کیا:

نتیش کمار کے قریبی وزیر اشوک چودھری نے کہا کہ مسلم لیڈروں سے ملاقات ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے انہیں یقین دلایا ہے کہ جب بھی کوئی نیا قانون بنایا جائے گا، اس کے دو پہلو ہوتے ہیں۔ ایک اس کی حمایت میں آتا ہے، دوسرا اس کے خلاف۔ جو لوگ وقف بورڈ پر قابض ہیں انہیں لگتا ہے کہ ان کی حمایت ختم ہو رہی ہے۔ سب کی بات سننے کے بعد ہمارے لیڈر نے جے پی سی میں ان کے جذبات رکھنے کا یقین دلایا ہے۔

سیاسی تجزیہ نگار کیا کہتے ہیں؟

وہیں سیاسی ماہر پریہ رنجن بھارتی کا بھی کہنا ہے کہ جب سے نتیش کمار نے رخ بدل کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے، مسلمانوں میں ناراضگی ہے۔ تین طلاق، سی اے اے اور اب وقف ترمیمی بل کو لے کر جے ڈی یو کے رویے نے ان کی ناراضگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔

پریہ رنجن بھارتی کا کہنا ہے کہ، بہار کے مسلمان لالو پرساد یادو کے ساتھ طویل عرصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ لالو یادو کے پاس مائی ووٹ کی مساوات تھی۔ لیکن یہ نتیش کمار ہی تھے جنہوں نے اس ووٹ بینک کو توڑا تھا۔ لیکن پچھلے چند انتخابات سے یہ صاف نظر آرہا ہے کہ مسلم ووٹ بینک کا ایک بڑا حصہ ایک بار پھر آر جے ڈی سے جڑ رہا ہے۔''

نتیش مسلمانوں کو خوش کرنے میں مصروف:

ایسے میں نتیش کمار ہمیشہ مسلمانوں کو خوش کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ ان کے لیے بہت سی اسکیمیں لائی گئیں اور ہمیشہ تنازعہ رہا۔ آج تک وہ فیصلوں میں بی جے پی سے مختلف موقف اختیار کرتے رہے ہیں، پھر بھی کچھ حالیہ فیصلوں کی وجہ سے مسلمان جے ڈی یو سے ناراض ہیں۔ یہ یقینی ہے کہ اس کا نقصان اسمبلی انتخابات میں بھی ہوگا۔ اب نتیش کمار مسلمانوں کی ناراضگی کو کہاں تک دور کر سکیں گے؟ یہ دیکھنے والی بات ہو گی۔

بہار میں مسلمانوں کے لیے اسکیمیں:

اقلیتی ہاسٹل اسکیم۔ اقلیتی رہائشی اسکول اسکیم۔ اقلیتی ریاستی کوچنگ اسکیم۔ چیف منسٹر اقلیتی ہاسٹل فوڈ اسکیم۔ چیف منسٹر اقلیتی ہاسٹل گرانٹ اسکیم۔ چیف منسٹر میناریٹی اسٹوڈنٹ پروموشن اسکیم، اقلیتی مسلم طلاق اسسٹنس اسکیم۔ پرائم منسٹر پبلک ڈیولپمنٹ پروگرام۔ اقلیتی ٹیلنٹ پر مبنی ٹیکنیکل اور ووکیشنل اسکالرشپ اسکیم۔ چیف منسٹر شرم شکتی یوجنا۔ ایسی ہی کئی اسکیم خاص طور پر بہار میں مسلمانوں کے لیے چلائی جا رہی ہے۔

مسلم رہنما نتیش پر دباؤ ڈال رہے ہیں:

بہار اور دیگر ریاستوں کے مسلم رہنما نتیش کمار سے اس لیے مل رہے ہیں کیونکہ مرکز میں نتیش کمار کی حمایت سے حکومت چل رہی ہے۔ اس لیے مسلمانوں کے بڑے لیڈر نہ صرف چندرابابو نائیڈو بلکہ نتیش کمار سے بھی ملاقات کرکے دباؤ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ جس کی وجہ سے وقف ترمیمی بل پاس نہیں ہو سکتا۔

کیا نتیش کی یقین دہانی بنے گی ضمانت؟

یہاں نتیش کمار کو خدشہ ہے کہ بہار میں 17.7 فیصد مسلم ووٹ بینک ان سے ہمیشہ کے لیے دور نہ ہو جائے۔ اس لیے انھوں نے اپنے اقلیتی بہبود کے وزیر کو اس کام کے لیے مقرر کیا ہے۔ جماع خان مسلسل مسلم رہنماؤں سے بات کر رہے ہیں۔ وہ خود وزیر اعلیٰ سے مسلم وفود کی ملاقاتیں کروا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ بھی انہیں یقین دہانی کرا رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ نتیش کمار مسلم لیڈروں کی امیدوں پر کتنا پورا اترتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں:

پٹنہ: لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پیش کرنے کے بعد مرکزی حکومت نے اسے بحث کے لیے جے پی سی کے حوالے کر دیا ہے۔ جے پی سی کی میٹنگ بھی ہوئی ہے جس کا بہت شور رہا ہے۔ دوسرا اجلاس 30 اگست کو ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی مسلم لیڈران آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کرکے دباؤ بنانے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں۔

17 فیصد ووٹ بینک کا خطرہ نتیش کو پریشان کرنے لگا:

جب سے وقف ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش ہوا ہے وزیر اعلیٰ نتیش کمار مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں اور یقین دہانی کر رہے ہیں۔ نتیش کمار نے اپنے اقلیتی بہبود کے وزیر جماع خان کو بھی مسلم لیڈروں کا اعتماد حاصل کرنے میں مصروف کر دیا ہے۔ بہار میں مسلمانوں کی آبادی 17 فیصد سے زیادہ ہے۔ یہ ایک بڑا ووٹ بینک ہے۔ نتیش کمار اس ووٹ بینک کو پریشان نہیں کرنا چاہتے۔ لیکن مسلم لیڈروں کی ناراضگی کی وجہ سے نتیش کمار کی مشکلات میں اضافہ ضرور ہوا ہے۔

نتیش مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں
نتیش مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں (ETV BHARAT)

بہار میں مسلمانوں کا فیصد:

بہار میں ذات پات کے سروے کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بہار کی کل آبادی 13 کروڑ ہے۔ اس میں 81.99 فیصد ہندو اور 17.70 فیصد مسلمان ہیں۔ سروے میں مسلم آبادی کو 3 زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مسلم کمیونٹی کے اعلیٰ ترین طبقے میں شیخ سید اور پٹھان شامل ہیں۔ پٹھانوں کی تعداد 4.80 فیصد ہے جب کہ پسماندہ مسلمان 2.03 فیصد کے قریب ہیں۔ لیکن مسلم آبادی کا سب سے بڑا حصہ انتہائی پسماندہ مسلمانوں کا ہے۔ کل مسلمانوں میں سے تقریباً 10.58 فیصد انتہائی پسماندہ مسلمان ہیں۔

مسلم امیدواروں کی جیت پر ناراضگی کا گرہن؟

مسلمان 2020 سے ہی نتیش کمار سے مایوس ہونے لگے۔ جب جے ڈی یو کا ایک بھی مسلم امیدوار اسمبلی انتخابات نہیں جیت سکا۔ نتیش کمار نے اسمبلی انتخابات میں 11 مسلم امیدوار کھڑے کیے تھے، سبھی ہار گئے۔ یہاں تک کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں جیت سکا۔ یہ کہا جانے لگا کہ مسلمانوں نے 2020 اور 2024 میں جے ڈی یو کو ووٹ نہیں دیا ہے۔ اس کو لے کر جے ڈی یو لیڈروں میں غصہ ہے کیونکہ ان کا دعویٰ ہے کہ اب تک بہار میں کسی بھی وزیر اعلیٰ نے مسلمانوں کے لیے سب سے زیادہ کام کیا ہے تو وہ نتیش کمار ہیں۔

نتیش مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں
نتیش مسلسل مسلم لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں (ETV BHARAT)

لوک سبھا میں جے ڈی یو کے موقف سے ناراض مسلمان:

جب مرکزی حکومت نے وقف ترمیمی بل لوک سبھا میں پیش کیا تو نتیش کمار کے وزیر للن سنگھ نے اس کی بھرپور حمایت کی اور یہ بھی کہا کہ یہ مسلم مخالف نہیں ہے، لیکن مسلم رہنماؤں میں جے ڈی یو کے موقف سے ناراضگی ہے. مسلم لیڈران وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔

ملاقاتوں کا دور جاری:

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر خالد سیف اللہ رحمانی نے بھی وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کی ہے۔ سنی اور شیعہ وقف بورڈ کے علاوہ امارت شرعیہ بہار کے مسلم لیڈران بھی وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کر چکے ہیں۔ نتیش کمار مسلم لیڈروں کو یقین دلا رہے ہیں کہ ان کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی جائے گی۔

کیا نتیش ملاقاتوں کے ذریعے راضی ہو جائیں گے؟ :

شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین افضل عباس اور سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاد اللہ کو امید ہے کہ وزیر اعلیٰ اس معاملے میں کوئی فیصلہ لیں گے۔ دونوں بورڈز کے چیئرپرسن نے کہا کہ دباؤ بنانے کا کوئی فائدہ نہیں لیکن ہم نے اپنے خیالات وزیراعلیٰ کے سامنے رکھے ہیں۔

جے ڈی یو نے لکیر کھینچی ہے:

وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اقلیتی بہبود کے وزیر جماع خان کو مسلم لیڈروں کو راضی کرنے اور اس بات پر بھی نظر رکھنے کے لیے تعینات کیا ہے کہ آیا بورڈ کی زمین پر تجاوزات ہوئی ہیں یا نہیں۔ جماع خان نے صاف کہا ہے کہ جو بھی ترقی پسند کرتا ہے اور ہندو مسلم بھائی چارہ بنانا چاہتا ہے وہ نتیش کمار کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

نتیش نے مسلمانوں کے لیے کام کیا:

نتیش کمار کے قریبی وزیر اشوک چودھری نے کہا کہ مسلم لیڈروں سے ملاقات ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے انہیں یقین دلایا ہے کہ جب بھی کوئی نیا قانون بنایا جائے گا، اس کے دو پہلو ہوتے ہیں۔ ایک اس کی حمایت میں آتا ہے، دوسرا اس کے خلاف۔ جو لوگ وقف بورڈ پر قابض ہیں انہیں لگتا ہے کہ ان کی حمایت ختم ہو رہی ہے۔ سب کی بات سننے کے بعد ہمارے لیڈر نے جے پی سی میں ان کے جذبات رکھنے کا یقین دلایا ہے۔

سیاسی تجزیہ نگار کیا کہتے ہیں؟

وہیں سیاسی ماہر پریہ رنجن بھارتی کا بھی کہنا ہے کہ جب سے نتیش کمار نے رخ بدل کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے، مسلمانوں میں ناراضگی ہے۔ تین طلاق، سی اے اے اور اب وقف ترمیمی بل کو لے کر جے ڈی یو کے رویے نے ان کی ناراضگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔

پریہ رنجن بھارتی کا کہنا ہے کہ، بہار کے مسلمان لالو پرساد یادو کے ساتھ طویل عرصے سے جڑے ہوئے ہیں۔ لالو یادو کے پاس مائی ووٹ کی مساوات تھی۔ لیکن یہ نتیش کمار ہی تھے جنہوں نے اس ووٹ بینک کو توڑا تھا۔ لیکن پچھلے چند انتخابات سے یہ صاف نظر آرہا ہے کہ مسلم ووٹ بینک کا ایک بڑا حصہ ایک بار پھر آر جے ڈی سے جڑ رہا ہے۔''

نتیش مسلمانوں کو خوش کرنے میں مصروف:

ایسے میں نتیش کمار ہمیشہ مسلمانوں کو خوش کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ ان کے لیے بہت سی اسکیمیں لائی گئیں اور ہمیشہ تنازعہ رہا۔ آج تک وہ فیصلوں میں بی جے پی سے مختلف موقف اختیار کرتے رہے ہیں، پھر بھی کچھ حالیہ فیصلوں کی وجہ سے مسلمان جے ڈی یو سے ناراض ہیں۔ یہ یقینی ہے کہ اس کا نقصان اسمبلی انتخابات میں بھی ہوگا۔ اب نتیش کمار مسلمانوں کی ناراضگی کو کہاں تک دور کر سکیں گے؟ یہ دیکھنے والی بات ہو گی۔

بہار میں مسلمانوں کے لیے اسکیمیں:

اقلیتی ہاسٹل اسکیم۔ اقلیتی رہائشی اسکول اسکیم۔ اقلیتی ریاستی کوچنگ اسکیم۔ چیف منسٹر اقلیتی ہاسٹل فوڈ اسکیم۔ چیف منسٹر اقلیتی ہاسٹل گرانٹ اسکیم۔ چیف منسٹر میناریٹی اسٹوڈنٹ پروموشن اسکیم، اقلیتی مسلم طلاق اسسٹنس اسکیم۔ پرائم منسٹر پبلک ڈیولپمنٹ پروگرام۔ اقلیتی ٹیلنٹ پر مبنی ٹیکنیکل اور ووکیشنل اسکالرشپ اسکیم۔ چیف منسٹر شرم شکتی یوجنا۔ ایسی ہی کئی اسکیم خاص طور پر بہار میں مسلمانوں کے لیے چلائی جا رہی ہے۔

مسلم رہنما نتیش پر دباؤ ڈال رہے ہیں:

بہار اور دیگر ریاستوں کے مسلم رہنما نتیش کمار سے اس لیے مل رہے ہیں کیونکہ مرکز میں نتیش کمار کی حمایت سے حکومت چل رہی ہے۔ اس لیے مسلمانوں کے بڑے لیڈر نہ صرف چندرابابو نائیڈو بلکہ نتیش کمار سے بھی ملاقات کرکے دباؤ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ جس کی وجہ سے وقف ترمیمی بل پاس نہیں ہو سکتا۔

کیا نتیش کی یقین دہانی بنے گی ضمانت؟

یہاں نتیش کمار کو خدشہ ہے کہ بہار میں 17.7 فیصد مسلم ووٹ بینک ان سے ہمیشہ کے لیے دور نہ ہو جائے۔ اس لیے انھوں نے اپنے اقلیتی بہبود کے وزیر کو اس کام کے لیے مقرر کیا ہے۔ جماع خان مسلسل مسلم رہنماؤں سے بات کر رہے ہیں۔ وہ خود وزیر اعلیٰ سے مسلم وفود کی ملاقاتیں کروا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ بھی انہیں یقین دہانی کرا رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ نتیش کمار مسلم لیڈروں کی امیدوں پر کتنا پورا اترتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.