بھوپال: مدھیہ پردیش کے ودیشہ میں واقع قدیم یادگار بیجامنڈل کے تنازعہ کے درمیان مقامی کلیکٹر کا تبادلہ کئے جانے کے معاملے میں اب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کی انٹری ہوئی ہے۔ اویسی نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'ودیشا کلکٹر کو اس لیے ہٹا دیا گیا کیونکہ انھوں نے قانون کی پیروی کی۔ انہوں نے کہا کہ سنگھی تنظیموں نے مسجد میں پوجا کرنے کی اجازت مانگی تھی، لیکن ضلع کلکٹر نے اے ایس آئی کے سروے کا حوالہ دیتے ہوئے اسے مسجد قرار دیا تھا۔ ودیشہ کے کلکٹر بدھیش کمار ویدیا کا 3 دن پہلے تبادلہ کر کے محکمہ داخلہ میں ڈپٹی سیکرٹری بنا دیا گیا تھا۔
AIMIM अध्यक्ष बैरिस्टर @asadowaisi ने उत्तर प्रदेश उपचुनाव में यादव व मुस्लिम अधिकारियों को हटाने और विदिशा कलेक्टर के ट्रांसफर मामले पर मीडिया से बात की।#AIMIM #AsaduddinOwaisi #UttarPradsh #Hyderabad #owaisi #up pic.twitter.com/v8cJyc0TI6
— AIMIM (@aimim_national) August 14, 2024
قانون پر عمل کیا تو کلکٹر کو ہٹا دیا: اویسی
اسدالدین اویسی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ 'کلیکٹر کا تبادلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ انھوں نے قانون پر عمل کیا۔ یہ وقف ترمیمی بل کا خطرہ ہے۔ حکومت کلکٹر کو بہت زیادہ طاقت دینا چاہتی ہے۔ اگر کوئی کہے کہ مسجد مسجد نہیں ہے، تو کلکٹر کو بھیڑ کا مطالبہ ماننا پڑے گا، ورنہ اس کا تبادلہ کر دیا جائے گا۔ کوئی بھی ثبوت قابل قبول نہیں ہوگا۔
اس لئے گرمایا معاملہ:
قدیم وجے سوریا مندر ایک قدیم یادگار ہے جو مدھیہ پردیش کے ودیشہ، میں محکمہ آثار قدیمہ کے ذریعہ محفوظ ہے۔ اس کا انتظام محکمہ آثار قدیمہ کرتا ہے۔ اے ایس آئی کے خط کی وجہ سے یہ تنازعہ گرم ہوا۔ دراصل، ناگ پنچمی پر اس مذہبی مقام کے باہر برسوں سے مذہبی رسومات کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے، لیکن اس بار کچھ تنظیموں نے اس احاطے کے اندر جاکر مذہبی رسومات ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ ودیشہ کے کلکٹر بدھیش ویدیا نے تنظیموں کے مطالباتی خط کا حوالہ دیتے ہوئے اے ایس آئی کو ایک خط بھیجا۔
اس خط کا آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے جو جواب دیا اس سے تنازعہ پیدا ہوگیا۔ 1951 کے ایک گزٹ نوٹیفکیشن کا حوالہ دیتے ہوئے، ASI نے اس جگہ کو بیجمنڈل مسجد کے طور پر درجہ بندی کی۔ اس کے بعد کلکٹر نے محفوظ جگہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔
ہندو تنظیموں کی جانب سے احتجاج:
دوسری جانب محکمہ آثار قدیمہ کے اس خط کی ہندو تنظیموں کی جانب سے مخالفت کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس جگہ پر 1972 سے پوجا ہو رہی ہے۔ ودیشہ سے بی جے پی ایم ایل اے مکیش ٹنڈن اب اس کے سروے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔