ETV Bharat / bharat

وقف ترمیمی بل کے خلاف جے پی سی کو ایک ہی دن میں ریکارڈ درخواستیں ہوئیں موصول - Waqf Amendment Bill Online Protest - WAQF AMENDMENT BILL ONLINE PROTEST

وقف ترمیمی بل 2024 کا جائزہ لے رہی پارلیمانی کمیٹی کو 11 ستمبر کو ای میل اور واٹس ایپ کے ذریعہ ریکارڈ درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ 10 ستمبر تک مسلمانان ہند کی جانب سے صرف 51 لاکھ 61 ہزار ہی درخواستیں روانہ کی گئیں تھیں۔

وقف ترمیمی بل
وقف ترمیمی بل (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 11, 2024, 3:45 PM IST

حیدرآباد: 30 اگست سے 10 ستمبر تک جے پی سی کو وقف ترمیمی بل کے خلاف صرف 51 لاکھ 61 ہزار 440 آن لائن درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ مسلم تنظیموں کی جانب سے اسے مسلمانان ہند کی جانب سے مایوس کن احتجاج قرار دیا جا رہا تھا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعتہ علماء ہند کی جانب سے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں جے پی سی کو ای میل اور واٹس ایپ کے ذریعہ آن لائن درخواستیں روانہ کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلائی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود مسلمانوں کی 25 کروڑ کی آبادی ہوتے ہوئے صرف 51 لاکھ آن لائن درخواستیں روانہ ہوئیں۔

گیارہ ستمبر کو اچانک وف ترمیمی بل کی مخالفت میں جے پی سی کو ملک بھر سے 30 لاکھ سے زائد درخواستیں روانہ کی گئی ہیں۔ یعنی گیارہ ستمبر دوپہر تک درخواستوں کی تعداد 84 لاکھ ایک ہزار 563 ہو گئی ہے۔

وقف ترمیمی بل کے خلاف جے پی سی کو ایک ہی دن میں ریکارڈ درخواستیں ہوئیں موصول
وقف ترمیمی بل کے خلاف جے پی سی کو ایک ہی دن میں ریکارڈ درخواستیں ہوئیں موصول (GRFX)

یہ اعداد و شمار مسلم تنظیموں کے لیے کافی حوصلہ بڑھانے والے تصور کئے جا رہے ہیں۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگر مسلمانان ہند اسی رفتار سے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں آن لائن درخواستیں روانہ کریں گے تو اس کے مثبت نتائج نکل کر سامنے آئیں گے۔

علماء و دانشوروں کی جانب سے اپیل کی جارہی ہے کہ، مسلم تنظیموں کی ہدایت کے مطابق تیار کردہ فارمیٹ کے ذریعے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کو اپنی رائے زیادہ سے زیادہ بھیجیں اوریہ واضح کردیں کہ موجودہ وقف قانون درست اور کافی ہے۔اس لئے اس میں ترمیم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور یہ وقف کے مقاصد کے لئے بڑی حد تک نقصان دہ ہے۔

مسلم دانشوروں کا ایسا خیال ہے کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف جے پی سی کو روانہ کیے گئے آن لائن درخواستوں کی تعداد مسلمانوں کی آبادی کے تناسب سے کافی کم ہے تاہم گیارہ ستمبر کے اعداد وشمار سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بہت جلد درخواستوں کی تعداد کروڑں میں ہوگی۔

درخواست سے متعلق مسلمانوں کو کیا ہے تشویش؟

مسلمانوں کے ایک بڑے طبقہ کو تشویش لاحق ہے کہ کیا وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک جیسی رائے ہونے کے سبب اسے رَد کر دیا جائے گا۔ کیونکہ اس ضمن میں مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعیۃ علماء یا دیگر تنظیموں کی جانب سے جوکیوآر کوڈ جاری کیا گیا ہے اس میں محض اسکین کرکے اسے جے پی سی کو روانہ کرنا ہے۔ اور اسی پر عمل کرتے ہوئے ای میل روانہ کیے جا رہے ہیں۔ مسلمانوں کی اس تشویش پر مسلم پرسنل لاء بورڈ اور جمعیتہ علماء ہند نے غور نہیں کیا ہے۔ ان کے مطابق وکلاء سے بات چیت اور مشورہ کرنے پر یہ واضح ہوا ہے کہ فارمیٹ اور مضمون یکساں رہنے سے کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ فارمیٹ اور مضمون بھلے ہی یکساں ہے لیکن اسے روانہ کرنے والے الگ الگ لوگ ہیں اور ان کے نمبرات اور ای میل آئی ڈی بھی مختلف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد: 30 اگست سے 10 ستمبر تک جے پی سی کو وقف ترمیمی بل کے خلاف صرف 51 لاکھ 61 ہزار 440 آن لائن درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ مسلم تنظیموں کی جانب سے اسے مسلمانان ہند کی جانب سے مایوس کن احتجاج قرار دیا جا رہا تھا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعتہ علماء ہند کی جانب سے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں جے پی سی کو ای میل اور واٹس ایپ کے ذریعہ آن لائن درخواستیں روانہ کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلائی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود مسلمانوں کی 25 کروڑ کی آبادی ہوتے ہوئے صرف 51 لاکھ آن لائن درخواستیں روانہ ہوئیں۔

گیارہ ستمبر کو اچانک وف ترمیمی بل کی مخالفت میں جے پی سی کو ملک بھر سے 30 لاکھ سے زائد درخواستیں روانہ کی گئی ہیں۔ یعنی گیارہ ستمبر دوپہر تک درخواستوں کی تعداد 84 لاکھ ایک ہزار 563 ہو گئی ہے۔

وقف ترمیمی بل کے خلاف جے پی سی کو ایک ہی دن میں ریکارڈ درخواستیں ہوئیں موصول
وقف ترمیمی بل کے خلاف جے پی سی کو ایک ہی دن میں ریکارڈ درخواستیں ہوئیں موصول (GRFX)

یہ اعداد و شمار مسلم تنظیموں کے لیے کافی حوصلہ بڑھانے والے تصور کئے جا رہے ہیں۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اگر مسلمانان ہند اسی رفتار سے وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں آن لائن درخواستیں روانہ کریں گے تو اس کے مثبت نتائج نکل کر سامنے آئیں گے۔

علماء و دانشوروں کی جانب سے اپیل کی جارہی ہے کہ، مسلم تنظیموں کی ہدایت کے مطابق تیار کردہ فارمیٹ کے ذریعے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کو اپنی رائے زیادہ سے زیادہ بھیجیں اوریہ واضح کردیں کہ موجودہ وقف قانون درست اور کافی ہے۔اس لئے اس میں ترمیم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور یہ وقف کے مقاصد کے لئے بڑی حد تک نقصان دہ ہے۔

مسلم دانشوروں کا ایسا خیال ہے کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف جے پی سی کو روانہ کیے گئے آن لائن درخواستوں کی تعداد مسلمانوں کی آبادی کے تناسب سے کافی کم ہے تاہم گیارہ ستمبر کے اعداد وشمار سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بہت جلد درخواستوں کی تعداد کروڑں میں ہوگی۔

درخواست سے متعلق مسلمانوں کو کیا ہے تشویش؟

مسلمانوں کے ایک بڑے طبقہ کو تشویش لاحق ہے کہ کیا وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک جیسی رائے ہونے کے سبب اسے رَد کر دیا جائے گا۔ کیونکہ اس ضمن میں مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعیۃ علماء یا دیگر تنظیموں کی جانب سے جوکیوآر کوڈ جاری کیا گیا ہے اس میں محض اسکین کرکے اسے جے پی سی کو روانہ کرنا ہے۔ اور اسی پر عمل کرتے ہوئے ای میل روانہ کیے جا رہے ہیں۔ مسلمانوں کی اس تشویش پر مسلم پرسنل لاء بورڈ اور جمعیتہ علماء ہند نے غور نہیں کیا ہے۔ ان کے مطابق وکلاء سے بات چیت اور مشورہ کرنے پر یہ واضح ہوا ہے کہ فارمیٹ اور مضمون یکساں رہنے سے کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ فارمیٹ اور مضمون بھلے ہی یکساں ہے لیکن اسے روانہ کرنے والے الگ الگ لوگ ہیں اور ان کے نمبرات اور ای میل آئی ڈی بھی مختلف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.