نئی دہلی: ونیش پھوگاٹ کو ملک کی "گولڈن گرل" قرار دیتے ہوئے کانگریس کے ترجمان سریندر راجپوت نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ انہیں انصاف ملے۔ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے راجپوت نے کہا کہ " ونیش پھوگاٹ نے اپنی ریٹائرمنٹ میں لکھا ہے کہ وہ ریسلنگ میں بھی ہار گئی ہیں، ہم آپ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے لیے لڑیں گے۔ آپ ملک کی ہزاروں لڑکیوں کے لیے فخر اور تحریک ہے اور آپ کا نام ملک کی تاریخ میں سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا"۔
انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ ونیش کو ان کا مستحق تمغہ ملنا چاہیے۔" ملک کی 'گولڈن گرل' کی ہمیشہ تعریف کی جائے گی۔ میں وزیر اعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ ونیش کو تمغہ ملنا چاہیے اور پورا ملک اس بات کو یقینی بنائے گا کہ وہ طلائی تمغہ حاصل کرے۔" اس کے چچا اور ریسلنگ لیجنڈ مہاویر پھوگاٹ نے کہا کہ پیرس اولمپکس سے ان کی نااہلی کے بعد اس فیصلے پر پہنچنا فطری تھا، اور یہ بھی کہا کہ ایک بار جب وہ گھر واپس آجائیں گی تو خاندان اسے 2028 کے لاس اینجلس میں مقابلہ کرنے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کرے گا۔
ونیش پھوگاٹ نے جمعرات کو پیرس اولمپکس میں 50 کلوگرام فری اسٹائل ریسلنگ کے فائنل میں نااہل قرار دیے جانے کے بعد ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے ونیش کے چچا مہاویر نے کہا کہ "وہ اس بار اولمپک گولڈ میڈل لانے جا رہی تھی لیکن اسے نااہل قرار دے دیا گیا، اس طرح کے دھچکے کے بعد تکلیف محسوس کرنا فطری ہے اور اسی لیے وہ اس فیصلے پر پہنچی۔ ایک بار جب وہ گھر واپس آجائے گی، تو ہم اس سے 2028 کے اولمپکس میں حصہ لینے کے بارے میں بات کرنے کی کوشش کریں گے"۔
مہاویر نے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی کے ونیش کے گھر واپسی کے فیصلے کی ستائش کی جس میں "اولمپک چاندی کے تمغے جیتنے والوں کو دیے گئے تمام احترام، سہولیات اور انعامات" یہ کہتے ہوئے کہ اس طرح کے اقدام سے دوسری لڑکیوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی۔ اس نے اس حقیقت کو قبول کیا ہے کہ اسے چاندی کا تمغہ ملا ہے۔ یہ ایک اچھا قدم ہے اور میں اس کی حمایت کرتا ہوں۔ میں ہریانہ حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اگر ان کے ساتھ کبھی ایسا ہوتا ہے تو وہ دوسرے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرے گی۔‘‘