نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالے میں گرفتار وزیر اعلی اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ انتخابی مہم کے لیے کیجریوال کی عبوری ضمانت یکم جون کو ختم ہو رہی ہے۔ اب 2 جون کو انہیں تہاڑ جیل جانا پڑے گا۔
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اپنی صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے پیر کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ جس میں فوری غور کرنے کی اپیل کی گئی۔ لیکن منگل کو سپریم کورٹ نے کیجریوال کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ جس کے بعد اروند کیجریوال کی جانب سے ایک بار پھر عبوری ضمانت کی مدت میں سات دن توسیع کی درخواست کی گئی۔ لیکن بدھ کو سپریم کورٹ نے رجسٹرار کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست قبول نہیں کی۔ ان کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔ اب اس پر چیف جسٹس فیصلہ کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق گرفتاری کے بعد کیجریوال کا وزن 7 کلو کم ہو گیا ہے۔ کیجریوال کا کیٹون لیول بہت زیادہ ہے۔ جو کسی سنگین بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔ میکس کے ڈاکٹروں نے کجریوال کو پی ای ٹی-سی ٹی اسکین اور کئی ٹیسٹ کروانے کی ضرورت بتائی ہے۔
واضح رہے کہ کیجریوال نے تحقیقات کے لیے 7 دن کا وقت مانگا ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو یکم جون تک حتمی ضمانت ملی تھی لیکن اب انہیں 2 جون کو تہاڑ جیل جانا ہوگا۔ کیجریوال اس وقت انتخابی مہم کے لیے پنجاب میں ہیں اور 30 مئی کی رات دہلی واپس آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: