لکھنؤ: ملیح آباد میں تیز رفتار کار میں انسٹاگرام ریل بنا رہے طالب علم کی کار بے قابو ہو کر سڑک کنارے درخت سے ٹکرا گئی۔ تصادم اتنا زوردار تھا کہ گاڑی کے پرخچے اڑ گئے۔ گاڑی کا انجن کئی فٹ دور گر گیا۔ اس حادثے میں کار چلانے والے ڈرائیور کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ کار میں بیٹھے دو نوجوان شدید زخمی ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو ٹراما سینٹر ریفر کیا۔ یہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق ملیح آباد کے علاقے کیوَل ہار کا رہائشی صمد ولد راجو خان زین کار یوپی 32 بی سی 8535 میں ملیح آباد سے اپنے گھر جا رہا تھا۔ کہ راستے میں اسکول کی چھٹی ہو گئی۔ ارسلان ولد پپو خان ساکن مرزا گنج اور نواز ولد منو خان محلہ بستی دھنونت رائے کو سڑک پر کھڑے دیکھ کر صمد نے گاڑی روک دی۔ یہاں پر دونوں طلباء نے صمد سے ان دونوں کو گھر چھوڑ نے کو کہا۔ صمد نے اسے گاڑی میں بٹھایا۔ جیسے ہی گاڑی کنکوہڑی بابا کے مقبرے پر پہنچی، ڈرائیور صمد نے اپنے موبائل سے ریل بنانا شروع کر دی۔
اسی دوران کار بے قابو ہو کر سڑک کنارے درخت سے ٹکرا گئی، ٹکر اتنی زوردار تھی کہ کار کے پرخچے اڑ گئے۔ کار کا انجن ٹوٹ کر تقریباً 25 فٹ دور جا گرا۔ کار ڈرائیور صمد موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ گاڑی میں بیٹھے طالب علم ارسلان اور نواز شدید زخمی ہو گئے۔
اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور زخمیوں کو مقامی سی ایچ سی میں داخل کرایا۔ جہاں ڈاکٹروں نے زخمیوں کی تشویشناک حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں ٹراما سنٹر ریفر کر دیا۔ جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی متوفی کے اہل خانہ نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کر دیا۔ پولیس نے نعش کا پنچنامہ بھر کر لواحقین کے حوالے کر دیا۔ لواحقین نے میت کی آخری رسومات ادا کر دی ہیں۔
انسپکٹر ملیح آباد سریش سنگھ نے بتایا کہ کار بے قابو ہو کر درخت سے ٹکرا گئی۔ جس میں ایک طالب علم کی موت ہو گئی۔ پیچھے بیٹھے دو دوستوں کی حالت تشویشناک ہے۔ چلتی گاڑی میں ریل بنانے والے طالب علم کی کار بے قابو ہو کر درخت سے ٹکرا گئی۔ جس کی وجہ سے یہ المناک سڑک حادثہ پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیں: