نئی دہلی: سونیا گاندھی نے پی ایم مودی پر ایمرجنسی، این ای ای ٹی (نیٹ) پیپر لیک اور لوک سبھا انتخابات 2024 سمیت مختلف مسائل پر حملہ بولا ہے۔ کانگریس کی سابق صدر نے لکھا کہ وزیر اعظم مودی کو لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج سے سبق سیکھنا چاہئے۔ اپنی سوچ کو زبردستی عوام پر نہیں تھوپنا چاہئے۔ سونیا نے مزید کہا کہ اس بار جو لوک سبھا کے نتائج آئے ہیں حقیقت میں وہ بی جے پی کے لئے فکر کی بات ہے اور وزیر اعظم مودی کی یہ اخلاقی شکست بھی ہے۔
کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے دی ہندو اخبار میں ایک مضمون کے ذریعے بی جے پی اور مودی پر نشانہ سادھا ہے۔ اپنے مضمون میں انہوں نے نیٹ پیپر لیک کا ذکر کیا ہے اور دھاندلی پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم جو امتحان پر بحث کرتے تھے آج پیپر لیک ہونے پر خاموش کیوں بیٹھے ہیں۔ کیا وجوہات ہیں کہ پیپر لیک ہو جاتا ہے اور وزیر اعظم کو اس کی خبر بھی نہیں ہوتی ہے۔ می ایم ملک کے نوجوانوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔
سونیا گاندھی نے حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 1977 کے انتخابات میں ملک کے عوام نے ایمرجنسی پر اپنا فیصلہ دیا تھا، جسے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے قبول کیا گیا۔ تین سال کے اندر کانگریس کو انتخابات میں واضح مینڈیٹ مل گیا تھا، لیکن پی ایم مودی اور ان کی پارٹی کے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔ یہ بھی تاریخ کا ایک حصہ ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ملک کے وزیر اعظم جیسا سوچ رہے تھے اس کے برعکس ہوا۔ بی جے پی اکثریت حاصل نہیں کرپائی حالانکہ اس نے جوڑ توڑ کرکے حکومت تو بنالی ہے مگر پی ایم کے رویے سے ایسا لگ رہا ہے کہ ان کی پارٹی نے اکثریت حاصل کی ہو۔
انگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے مذید لکھا پی ایم ایسا برتاؤ کر رہے ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ وہ اتفاق رائے کے درمیان تنازعات کو زیادہ اہمیت دے رہے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر نے اپنے مضمون میں لکھا کہ اپوزیشن نے این ای ای ٹی پیپر لیک پر حکومت کو گھیرے میں لیا، مگر اس پر صفائی دینے اور بحث کرنے کے بجائے انہوں نے دوسرے معاملات کو زیادہ اہمیت دی۔
یہ بھی پڑھیں: